سیما علی
لائبریرین
بہت خوبہر گُل از روئے تو یادم داد و آتش زد بہ دل
ایں ہمہ گُلہا کہ دیدم خار بُودے کاشکے
ہلالی چغتائی
ہر ایک پھول نے مجھے تیرے چہرے کی یاد دلا دی اور میرے دل میں آگ لگا دی، اے کاش کہ یہ سارے پھول جو میں نے دیکھے، پھول نہ ہوتے بلکہ کانٹے ہوتے۔
وارث میاں
صبح صبح دل خوش کردیتے ہیں۔جیتے رہیے۔