حسان خان
لائبریرین
بد از نیکان و نیکی از بدان بس دیدهام صائب
ز خارِ بیگل افزون از گلِ بیخار میترسم
(صائب تبریزی)
اے صائب! میں نے متعدد بار نیکوں سے بدی اور بدوں سے نیکی دیکھی ہے؛ (اسی لیے اب) مجھے خارِ بے گُل سے زیادہ گُلِ بے خار سے ڈر لگتا ہے۔
[خارِ بے گل = بغیر پھول کا کانٹا؛ گلِ بے خار = بغیر کانٹے کا پھول]
ز خارِ بیگل افزون از گلِ بیخار میترسم
(صائب تبریزی)
اے صائب! میں نے متعدد بار نیکوں سے بدی اور بدوں سے نیکی دیکھی ہے؛ (اسی لیے اب) مجھے خارِ بے گُل سے زیادہ گُلِ بے خار سے ڈر لگتا ہے۔
[خارِ بے گل = بغیر پھول کا کانٹا؛ گلِ بے خار = بغیر کانٹے کا پھول]