حسان خان
لائبریرین
(رباعی)
با آن که دلم از غمِ هجرت خون است
شادی به غمِ تواَم ز غم افزون است
اندیشه کنم هر شب و گویم: "یا رب،
هجرانْش چنین است، وصالش چون است؟"
(رودکی سمرقندی)
باوجود اِس کے کہ میرا دل تمہارے ہجر کے غم سے خون ہے، پھر بھی تمہارے غم کے سبب مجھے خوشی غم سے زیادہ ہے؛ میں ہر شب فکر کرتا ہوں اور کہتا ہوں کہ "یا رب! اُس کا ہجر ایسا ہے، اُس کا وصال کیسا ہو گا؟"
با آن که دلم از غمِ هجرت خون است
شادی به غمِ تواَم ز غم افزون است
اندیشه کنم هر شب و گویم: "یا رب،
هجرانْش چنین است، وصالش چون است؟"
(رودکی سمرقندی)
باوجود اِس کے کہ میرا دل تمہارے ہجر کے غم سے خون ہے، پھر بھی تمہارے غم کے سبب مجھے خوشی غم سے زیادہ ہے؛ میں ہر شب فکر کرتا ہوں اور کہتا ہوں کہ "یا رب! اُس کا ہجر ایسا ہے، اُس کا وصال کیسا ہو گا؟"
آخری تدوین: