دلت گر نخواهی که باشد نژند
همان تا نگردی تنِ مُستمند
چو خواهی که یابی ز هر بد رها
سر اندر نیاری به دامِ بلا
بُوِی در دو گیتی ز بد رستگار
نکوکار گردی برِ کردگار
به گفتارِ پیغمبرت راه جوی
دل از تیرگیها بدین آب شُوی
(حکیم ابوالقاسم فردوسی طوسی)
اگر تم نہیں چاہتے کہ تمہارا دل افسردہ ہو اور تم غمگین شخص بن جاؤ۔۔۔ اور اگر تم چاہتے ہو کہ ہر بدی سے نجات پا جاؤ، کسی دامِ بلا میں گرفتار نہ ہو، دونوں جہانوں میں شر سے آزاد ہو جاؤ، اور خدائے کردگار کے نزدیک نیکوکار ہو جاؤ تو اپنے پیغمبر کے اقوال کے ذریعے راہ تلاش کرو اور دل کی تیرگیوں کو اِس آب سے دھو ڈالو۔