یہ رہنموں تہرانی لہجے سے لیا گیا ہے یا یہ ادبی فارسی کا لفظ ہےزاں پیشتر کہ عقل شود رہنموں مرا
عشقِ تو رہ نمود بکوئے جنوں مرا
ہلالی چغتائی
اِس سے پیشتر کہ عقل میرا راہنما بنتی، تیرے عشق نے مجھے کوئے جنوں کی راہ دکھا دی۔
'رہنمون' معیاری ادبی فارسی کا لفظ ہے۔ کلاسیکی شاعری میں'تہرانی' یا 'کابلی' فارسیوں کا استعمال نہیں ہوا۔ہلالی جغتائی کے زمانے میں شاید 'تہرانی فارسی' کا وجود بھی نہیں تھا۔یہ رہنموں تہرانی لہجے سے لیا گیا ہے یا یہ ادبی فارسی کا لفظ ہے
خوب!!چہ لازم در مقامِ بحث با دشمن میاں بستن
نمی باشد سلاحے بہتر از تیغِ زباں بستن
میرزا محمد مخلص کاشانی
کیا ضروری ہے کہ بحث مباحث کے دوران دشمن سے لڑنے کے لیے کمر باندھ لی جائے، (حالانکہ ایسے موقعوں پر) زبان کی تلوار کو روک لینے سے بہتر کوئی اسلحہ ہو ہی نہیں سکتا۔