مرتضیٰ وارث
محفلین
قومی متفکراند در مذہب و دین
قومی متحیراند در شک و یقین
ناگاہ منادی ای بر آمد ز کمین
کای بیخبراند راہ نہ آنست نہ این
ایک قوم دین و مذہب میں غورو فکر کر رہی ہے
ایک قوم شک و یقین کی وادی میں حیران پریشان ہے
اچانک گھات سے ندا بلند آتی ہے
اے نادانوں نہ یہ راہ سیدھی ہے نہ وہ
(عمر خیام)
قومی متحیراند در شک و یقین
ناگاہ منادی ای بر آمد ز کمین
کای بیخبراند راہ نہ آنست نہ این
ایک قوم دین و مذہب میں غورو فکر کر رہی ہے
ایک قوم شک و یقین کی وادی میں حیران پریشان ہے
اچانک گھات سے ندا بلند آتی ہے
اے نادانوں نہ یہ راہ سیدھی ہے نہ وہ
(عمر خیام)