اریب آغا ناشناس
محفلین
یہ حافظ شیرازی کے دیوان میں موجود نہیں ہے۔توتیائے چشم سازم خاکپائے نقشبند
تابیابم سر حق از لطف سائے نقشبند
روبدرگاہ بہاؤ الدین نظر کن زانکہ ہست
نہ فلک مانند درباں در سرائے نقشبند
مشکلات ماہمہ ہرگز نیاید در عدد
المدد یا خواجہ مشکلکشائے نقشبند
میں تو شاہِ نقشبند (رح) کی خاکِ پا کو اپنی آنکھوں کا سرمہ بناتا ہوں۔ اس عمل کا فائدہ یہ ہو گا کہ الله کریم کے اسرار حضرت خواجہ نقشبند (رح) کے لطف و کرم سے پا لوں گا۔ اے مخاطب! تو جا کر درگاہِ خواجہ بہاؤ الدین نقشبند (رح) کی زیارت کر، تجھے پتا چل جائے گا کہ نو آسمان نقشبند کے در اقدس پر دربان بنے ہوئے ہیں۔ ہماری مشکلات تو شمار سے باہر ہیں۔ (اے بندہ نواز خواجہ) شاہِ نقشبند (رح) آپ مشکل کشا ہیں مدد فرما کر ان ساری مشکلات کو دور فرما دیجئے۔
(خواجہ حافظ شیرازی)