خوبصورت ٹائپوگرافی

متلاشی بھائی مہر نستعلیق نفیسی کہاں سے مل سکے گا ؟اگر اس کی کوئی قیمت مقرر کی گئی ہے تو اس سے آگاہ فرمایے ، شکریہ
میرا خیال ہے کہ ابھی ریلیز نہیں ہوا۔
مہرنستعلیق نفیسی پر ہم کام کر رہے ہیں :۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
مصر کے بولاق پریس کے خوبصورت نستعلیق ٹائپ‌فیس کے دو نمونے۔

خیال رہے کہ یہ کافی پرانی، دھاتی مووایبل ٹائپ ہے۔ ذیل کے امیجز ’دیوانِ ابنِ عربی‘ کے پہلے اور آخری صفحات کے ہیں، جسے بولاق پریس نے ۱۸۵۵ء میں شائع کیا تھا۔ (مکمل دیوان یہاں دیکھیے۔)

30967053358_ddba10f288_o.jpg


30967053128_8be433604c_o.jpg
 

متلاشی

محفلین
مصر کے بولاق پریس کے خوبصورت نستعلیق ٹائپ‌فیس کے دو نمونے۔

خیال رہے کہ یہ کافی پرانی، دھاتی مووایبل ٹائپ ہے۔ ذیل کے امیجز ’دیوانِ ابنِ عربی‘ کے پہلے اور آخری صفحات کے ہیں، جسے بولاق پریس نے ۱۸۵۵ء میں شائع کیا تھا۔ (مکمل دیوان یہاں دیکھیے۔)

30967053358_ddba10f288_o.jpg


30967053128_8be433604c_o.jpg
یہ فونٹ تو نہیں لگ رہا۔ کیلیگرافی ہے
 

سعادت

تکنیکی معاون
یہ فونٹ تو نہیں لگ رہا۔ کیلیگرافی ہے
فونٹ ہی ہے۔ :) زُوم اِن کر کے دیکھیں تو کچھ جگہوں پر آپ کو حروف کے آپس کے جوڑ بھی دکھائی دیں گے۔

بلاق پریس نے نستعلیق کے کم از کم تین ٹائپ‌فیسز وضع کیے تھے۔ آرکائیو ڈاٹ آرگ پر بھی بلاق پریس کی نستعلیق میں سیٹ کی گئی کچھ کتابیں دستیاب ہیں:
مصر کے بولاق پریس کے نستعلیق کے کچھ نمونے:

نیز، ان کا مشہورِ زمانہ نسخ فونٹ تو ہے ہی، جس کے revivals خالد حسنی کے امیری اور ڈیکوٹائپ کے DT Emiri فونٹس کی صورت میں موجود ہیں۔
 

متلاشی

محفلین
فونٹ ہی ہے۔ :) زُوم اِن کر کے دیکھیں تو کچھ جگہوں پر آپ کو حروف کے آپس کے جوڑ بھی دکھائی دیں گے۔

بلاق پریس نے نستعلیق کے کم از کم تین ٹائپ‌فیسز وضع کیے تھے۔ آرکائیو ڈاٹ آرگ پر بھی بلاق پریس کی نستعلیق میں سیٹ کی گئی کچھ کتابیں دستیاب ہیں:


نیز، ان کا مشہورِ زمانہ نسخ فونٹ تو ہے ہی، جس کے revivals خالد حسنی کے امیری اور ڈیکوٹائپ کے DT Emiri فونٹس کی صورت میں موجود ہیں۔
ذرا غور کریں الفاظ کی شکلیں سیم نہیں ہیں، فی کا نقطہ چیک کریں ہر جگہ مختلف ہے۔ یا تو ان کو ٹائپ رائٹر وغیرہ سے مینولی ٹائپ کیا گیا ہے اور نقاط صفحہ ایڈجسٹ کر کے الگ لگائے گئے ۔ کچھ الفاظ لگیچرز ہیں وہ بھی مکمل نہیں بلکہ مختلف طرز کے اور بعض جگہ و کو ہی دو حصوں میں کاٹ کر لکھا گیا جس کی لاجک سمجھ نہیں آتی یا شاید سیاہی مٹ گئی۔ پھر الفاظ کی کمپوزیشن تو ساری مینول ہے ۔۔۔ مجھے یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ یہ لکھا کس چیز سے گیا ہے؟ ٹائپ رائٹر یا کمپیوٹر؟
 

سعادت

تکنیکی معاون
ذرا غور کریں الفاظ کی شکلیں سیم نہیں ہیں، فی کا نقطہ چیک کریں ہر جگہ مختلف ہے۔ یا تو ان کو ٹائپ رائٹر وغیرہ سے مینولی ٹائپ کیا گیا ہے اور نقاط صفحہ ایڈجسٹ کر کے الگ لگائے گئے ۔ کچھ الفاظ لگیچرز ہیں وہ بھی مکمل نہیں بلکہ مختلف طرز کے اور بعض جگہ و کو ہی دو حصوں میں کاٹ کر لکھا گیا جس کی لاجک سمجھ نہیں آتی یا شاید سیاہی مٹ گئی۔ پھر الفاظ کی کمپوزیشن تو ساری مینول ہے ۔۔۔ مجھے یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ یہ لکھا کس چیز سے گیا ہے؟ ٹائپ رائٹر یا کمپیوٹر؟
بھائی، ۱۸۵۵ء میں بھلا کون سا کمپیوٹر ہوا کرتا تھا؟ :)

یہ تصویر دیکھیے (ویکیمیڈیا کامنز سے) :

500px-Metal_type.svg.png

یہ ایک ’sort‘ یا ’type‘ کا خاکہ ہے۔ یہ سورٹس یا ٹائپس عموماً دھات کے ہوتے ہیں (چنانچہ ’دھاتی ٹائپ‘ یا ’metal type‘)۔ دو مزید تصاویر دیکھیے:

Garamond_type_%C5%BFi-ligature.jpg

(ویکیمیڈیا کامنز سے)

800px-Shikei_matrix1_edit.jpg

(ویکیمیڈیا کامنز سے)​

کسی بھی ٹائپ‌فیس کی اشکال کو دھاتی ٹائپ کے انہی ٹکڑوں کی صورت میں مختلف پوائنٹ سائزز میں کاٹ کر محفوظ کر لیا جاتا تھا، اور ہر پوائنٹ سائز کی کلیکشن کو ’فونٹ‘ کہا جاتا تھا۔ :) مثلاً، ذیل کی تصویر بلیک‌فرایرز ٹائپ فونڈری کے ’بولڈ لیٹِن سیریز‘ ٹائپ‌فیس کے ۲۷ پوائنٹ فونٹ کی ہے:


’ٹائپ‘ کے انہی ٹکڑوں کو آپس میں ’سیٹ‘ کر کے ان سے الفاظ، الفاظ سے سطریں، اور سطروں سے صفحہ بنایا جاتا تھا (’ٹائپ‌سیٹنگ‘ کی وجۂ تسمیہ یہی ہے)۔ ایک مثال یہ رہی، جس میں ’کمپوزنگ سِٹک‘ پر ٹائپ کو سیٹ کیا جا رہا ہے:

935px-Handsatz.jpg

(ویکیمیڈیا کامنز سے)​

اور ایک مکمل صفحہ کچھ یوں ہوا کرتا تھا:


پرنٹنگ پریس میں اِسی صفحے کو داخل کر کے اس پر روشنائی لگائی جاتی تھی، اور پھر اُسے کاغذ کے ساتھ پریس کر کے پرنٹنگ کی جاتی تھی (’لیٹرپریس پرنٹنگ‘)۔

اب آتے ہیں بولاق پریس کی جانب۔

بولاق پریس نے بھی اپنی مطبوعات کے لیے عربی خط کے دھاتی ٹائپ کے فونٹس تیار کیے تھے۔ میرے پچھلے مراسلے میں ٹائپوفائل کا ربط دیکھیے: وہاں دو تصاویر موجود ہیں جن میں بولاق پریس کے نسخ اور نستعلیق فونٹس کے نمونے دکھائے گئے ہیں۔

عربی خط کے دھاتی ٹائپس کی تصاویر ٹوئٹر پر وقتاً فوقتاً دیکھنے کو ملتی رہتی ہیں۔ کچھ مثالیں:




اور ویکیپیڈیا پر بولاق پریس کے بلاکس کی یہ تصویر (یہ بلاکس دھات کی بجائے لکڑی کے ہیں):

1280px-%D8%A3%D8%AD%D8%B1%D9%81_%D8%AE%D8%B4%D8%A8%D9%8A%D8%A9.jpg

سو اوپر موجود دیوانِ ابنِ عربی (اور دیگر کتب جن کے روابط میں نے دیے ہیں) بولاق پریس نے دھاتی ٹائپ کے ذریعے ہی شائع کی تھیں۔ رہا سوال ان کے کیلیگرافی یا ٹائپوگرافی ہونے کا، تو یہ ٹائپوگرافی ہی ہے؛ ٹائپوگرافی کی تعریف یہ ہے کہ حروف کی پہلے سے تیارکردہ اشکال (دھاتی ٹائپ، یا آجکل ڈیجیٹل گلفس) کو کسی فونٹ (چاہے دھاتی یا ڈیجیٹل) میں محفوظ کر لیا جائے، اور پھر ان اشکال کو بار بار کسی بھی کمبینیشن میں استعمال کیا جائے۔ دھاتی ٹائپ‌سیٹنگ ہاتھ سے ہی کی جاتی تھی (جسے بعد میں لائنوٹائپ مشین نے آٹومیٹ کیا)، اور بولاق پریس کے ٹائپ‌سیٹرز یقیناً خطاطی کا علم بھی رکھتے تھے، ورنہ اتنی خوبصورت ٹائپ‌سیٹنگ نہ کر پاتے۔ :)
 
آخری تدوین:

وجی

لائبریرین
بھائی، ۱۸۵۵ء میں بھلا کون سا کمپیوٹر ہوا کرتا تھا؟ :)
عربی خط کے دھاتی ٹائپس کی تصاویر ٹوئٹر پر وقتاً فوقتاً دیکھنے کو ملتی رہتی ہیں۔ کچھ مثالیں:

سو اوپر موجود دیوانِ ابنِ عربی (اور دیگر کتب جن کے روابط میں نے دیے ہیں) بولاق پریس نے دھاتی ٹائپ کے ذریعے ہی شائع کی تھیں۔ رہا سوال ان کے کیلیگرافی یا ٹائپوگرافی ہونے کا، تو یہ ٹائپوگرافی ہی ہے؛ ٹائپوگرافی کی تعریف یہ ہے کہ حروف کی پہلے سے تیارکردہ اشکال (دھاتی ٹائپ، یا آجکل ڈیجیٹل گلفس) کو کسی فونٹ (چاہے دھاتی یا ڈیجیٹل) میں محفوظ کر لیا جائے، اور پھر ان اشکال کو بار بار کسی بھی کمبینیشن میں استعمال کیا جائے۔ دھاتی ٹائپ‌سیٹنگ ہاتھ سے ہی کی جاتی تھی (جسے بعد میں لائنوٹائپ مشین نے آٹومیٹ کیا)، اور بولاق پریس کے ٹائپ‌سیٹرز یقیناً خطاطی کا علم بھی رکھتے تھے، ورنہ اتنی خوبصورت ٹائپ‌سیٹنگ نہ کر پاتے۔ :)
واہ کیا خوبصورت گولائی ہے
 

سعادت

تکنیکی معاون
فرانس کے نیشنل سنٹر آف وِژوئل آرٹس کی جانب سے ریلیز کیے گئے اِنفِنی فونٹ میں لگیچرز کے نمونے:

40460401723_a133219ee1_o.png


40460401633_e595b99a08_o.png

اِنفِنی کے مزید نمونوں کے لیے اس کی ویب‌سائٹ ملاحظہ کیجیے (اوپر کے امیجز اِنفِنی کے پی‌ڈی‌ایف نمونے سے لیے گئے ہیں)۔ یہ فونٹ کری‌ایٹو کامنز کے CC BY-ND لائسنس کے تحت دستیاب ہے اور ویب‌سائٹ ہی سے ڈاؤنلوڈ بھی کیا جا سکتا ہے۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
مریم سافٹ ویئر والوں نے بھی مختلف فونٹس تیار کئے ہوئے ہیں ۔ ویب سائٹ سے چند نمونے پیش خدمت ہیں ۔ ان فونٹس کو قلم برتر پروگرام کے ذریعہ استعمال میں لایا جاسکتا ہے ۔ یعنی قلم برتر پروگرام بھی خریدنا پڑتا ہے اور اس کے بعد مطلوبہ فونٹ بھی اوریہ فونٹ آپ کے پروگرام کے ساتھ ہی چلتا ہے۔

برنا ایزدپناہ کی جانب سے مریم‌سوفٹ کے ’قلم میرزا‘ فونٹ میں کچھ دلکش کمپوزیشنز:
’میرزا‘ میں سیٹ کی گئی ایک اور کمپوزیشن؛ عربی، فارسی، اور اردو زبانوں میں: (میرزا کے ڈیزائنر، امیر مهدی مصلحی، کی ویب‌سائٹ سے)

48610314296_56663cc28b_o.png
 
ایک تیسرا طریقہ یہ ہے کہ ورڈ میں اعراب کا علاحدہ رنگ سیٹ کر کے اپنی تحریر لکھیں اور پھر اسے پی‌ڈی‌ایف میں کنورٹ کر کے فوٹوشاپ میں کھول لیں (فوٹوشاپ میں اُس پی‌ڈی‌ایف کو کھولتے وقت اس کا Mode: RGB Color ہونا چاہیے۔)
ورڈ میں اعراب کا علاحدہ رنگ سیٹ کر کے اپنی تحریر کیسے لکھیں ؟
 

سعادت

تکنیکی معاون
ورڈ میں اعراب کا علاحدہ رنگ سیٹ کر کے اپنی تحریر کیسے لکھیں ؟
ورڈ میں یوں کیا جا سکتا ہے:
File > Options > Advanced میں جائیں۔ وہاں Show document content کے ذیل میں Use this color for diacritics کو فعال کریں اور اپنی پسند کا رنگ منتخب کر لیں۔ اب آپ کی تحریر میں اعراب اُسی رنگ میں نظر آئیں گے۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
حال ہی میں مشرف علی فاروقی کے اشاعتی ادارے، ”کتاب“، نے طلسمِ ہوشربا کی جلد ۱ از ۲۴ شائع کی ہے۔ یہ طلسمِ ہوشربا کا ایک جدید ایڈیشن ہے، جس میں فاروقی صاحب اور اُن کی ٹیم نے داستان کے متن کو حسبِ ضرورت پیراگرافس میں تقسیم کیا ہے، اوقاف کو شامل کیا ہے، فارسی عبارات اور شاعری وغیرہ کا ترجمہ درج کیا ہے، اور ایک فرہنگ بھی شامل کی ہے۔

52433803161_ccbe3d0053_o.jpg

(طلسمِ ہوشربا کا سرورق۔ تصویر مشرف علی فاروقی کے ٹوئٹر سے لی گئی۔)​

چونکہ یہ لڑی ٹائپوگرافی کے بارے میں ہے، سو میں اِس ایڈیشن کی ٹائپوگرافی کی جانب آپ سب کی توجہ مبذول کرانا چاہوں گا… :)

سب سے پہلی بات تو یہ کہ طلسمِ ہوشربا کے اِس جدید ایڈیشن کی کتابت نستعلیق میں نہیں بلکہ نسخ میں ہے۔ ٹوئٹر پر ایک صارف نے جب فاروقی صاحب سے اِس بارے میں پوچھا تو انھوں نے یہ جواب دیا:


دوم: کتابت کے لیے استعمال کیا جانے والا فونٹ مامون صقال کا ”صقال کتاب اردو“ ہے۔ اِس فونٹ نے Granshan کے ۱۲ویں ٹائپ ڈیزائن مقابلے (۲۰۲۱/۲۲) میں گرینڈ انعام جِیتا تھا۔ اِس ایڈیشن کی ٹائپ‌سیٹنگ بھی خود مامون صقال ہی نے کی ہے۔

52433296542_f0d49bd17a_o.png

(صقال کتاب کا ایک نمونہ۔ تصویر I Love Typography سے لی گئی۔)​

سوم (اور یہ میری ذاتی رائے ہے) : ”صقال کتاب“ طلسمِ ہوشربا کے متن کے لیے خوب جچ رہا ہے!

52434258070_260c465cff_o.jpg

(تصویر مشرف علی فاروقی کے ٹوئٹر سے لی گئی۔)
52433803076_86694bbb04_o.jpg

(تصویر مشرف علی فاروقی کے ٹوئٹر سے لی گئی۔)​

چند تصویریں مامون صقال کے ٹوئٹر سے:


(ٹوئٹر پر تلاش کریں تو مزید تصاویر بھی مل جائیں گی۔ ”کتاب“ کی ویب‌گاہ پر طلسمِ ہوشربا کا صفحہ بھی دیکھیے۔)
 
Top