قیصرانی نے کہا:چلیں پھر میرا شکریہ توواپس کردیں۔
بے بی ہاتھی
ظفری نے کہا:بہت دن پہلے کراچی میں گرومندر پر ایک رکشے کی پیچھے یہ لکھا ہوا دیکھا کہ ۔۔۔۔ “ ٹوپک زما قانون“
ٹرک پر مسرت شاہین کا فوٹو اور نیچے سجن بے پرواشمشاد نے کہا:ظفری نے کہا:بہت دن پہلے کراچی میں گرومندر پر ایک رکشے کی پیچھے یہ لکھا ہوا دیکھا کہ ۔۔۔۔ “ ٹوپک زما قانون“
“ ٹوپک زما قانون“ کا مطلب بھی تو لکھنا تھا اردو میں۔
جویریہ مسعود نے کہا:دنیا اس کی ہے جس کا رنگ گلابی ہے
ویسے ایسی ساری کہاوتیں پشتو بولنے والوں کے لئے ہی کیوں؟(پشتو کہاوت پشتو والوںکے لئے)جویریہ مسعود نے کہا:قیصرانی پشتو مای ایک کہاوت ھے
رور ہ خور جنگ اوکہ، کم عقلو پے باور اوکو
بھائی اور بہن میں لڑائی ہوگئی، ناسمجھ نے سچ سمجھ لیا
جویریہ مسعود نے کہا:سوات اب سٹیٹ نہیں رہا،،
ویسے ایک رکشہ پار یہ بھی لکھاا تھا،،،
کبھی آؤ نا ھمارے گھر
قیصرانی نے کہا:بہت عمدہ جویریہ صاحبہ۔ کلین بولڈ کر دیا شمشاد بھائی کو۔
بے بی ہاتھی