مجبور تھے لے آئے کنارے پہ سفینہ دریا جو ملے ہم کو وہ پایاب بہت تھے
شمشاد لائبریرین اکتوبر 1، 2007 #122 نہیں ہے باز گشتِ سیل غیر از جانبِ دریا ہمیشہ دیدۂ گریاں کو آبِ رفتہ در جو تھا (چچا)
ع عیشل محفلین اکتوبر 2، 2007 #123 دل عشق میں بے پایاں ،سودا ہو تو ایسا ہو دریا ہو تو ایسا ہو ،صحرا ہو تو ایسا ہو اس درد میں کیا کیا ہے،رسوائی بھی لذّت بھی کانٹا ہو تو ایسا ہو،چھبتا ہو تو ایسا ہو
دل عشق میں بے پایاں ،سودا ہو تو ایسا ہو دریا ہو تو ایسا ہو ،صحرا ہو تو ایسا ہو اس درد میں کیا کیا ہے،رسوائی بھی لذّت بھی کانٹا ہو تو ایسا ہو،چھبتا ہو تو ایسا ہو
شمشاد لائبریرین اکتوبر 3، 2007 #124 آرزو جب مٹ گئی عرفانِ الفت ہوگیا ریت موتی بن گئی، صحرا میں بھی دریا ملے (سرور)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 3، 2007 #125 بھکشو دانی، پیاسا پانی، دریا ساگر، جل گاگر گلشن خوشبو، کوئل کو کو، مستی دارو، میں اور تُو تم سے دوری، یہ مجبوری، زخمِ کاری، بیداری تنہا راتیں، سپنے کاتیں، خود سے باتیں میری خُو (جاوید اختر)
بھکشو دانی، پیاسا پانی، دریا ساگر، جل گاگر گلشن خوشبو، کوئل کو کو، مستی دارو، میں اور تُو تم سے دوری، یہ مجبوری، زخمِ کاری، بیداری تنہا راتیں، سپنے کاتیں، خود سے باتیں میری خُو (جاوید اختر)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 3، 2007 #126 بہت خوب وارث بھائی، مزہ آ گیا پڑھ کے۔ اگر پوری غزل لکھ دیں تو کیا ہی بات ہے۔
شمشاد لائبریرین اکتوبر 3، 2007 #127 ہستی کے فسانے خواب ہوئے، دریائے جنوں پایاب ہوئے آنسو اکثر، ہنسنا کم کم، کچھ کہہ نہ سکے، کچھ بھول گئے (سرور)
ہستی کے فسانے خواب ہوئے، دریائے جنوں پایاب ہوئے آنسو اکثر، ہنسنا کم کم، کچھ کہہ نہ سکے، کچھ بھول گئے (سرور)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 3، 2007 #128 شمشاد نے کہا: بہت خوب وارث بھائی، مزہ آ گیا پڑھ کے۔ اگر پوری غزل لکھ دیں تو کیا ہی بات ہے۔ مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ شکریہ شمشاد بھائی، مکمل غزل پسندیدہ کلام میں پوسٹ کر رہا ہوں۔
شمشاد نے کہا: بہت خوب وارث بھائی، مزہ آ گیا پڑھ کے۔ اگر پوری غزل لکھ دیں تو کیا ہی بات ہے۔ مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ شکریہ شمشاد بھائی، مکمل غزل پسندیدہ کلام میں پوسٹ کر رہا ہوں۔
شمشاد لائبریرین اکتوبر 4، 2007 #129 بہت شکریہ جناب، میں نے پڑھ لی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پیاس کے عالم میں کیا بولوں مجھ کو کیسا لگتا ہے اک قطرہ بھی اس دم عاطف دریا جیسا لگتا ہے (عاطف سعید)
بہت شکریہ جناب، میں نے پڑھ لی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پیاس کے عالم میں کیا بولوں مجھ کو کیسا لگتا ہے اک قطرہ بھی اس دم عاطف دریا جیسا لگتا ہے (عاطف سعید)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 4، 2007 #130 میر ہر یک موج میں ہے زلف ہی کا سا دماغ جب سے وہ دریا پہ آکر بال اپنے دھو گیا
شمشاد لائبریرین اکتوبر 4، 2007 #131 دریا پہ جو سوتا ہے وہ کس کا ہے فدائی مرنے پہ بھی نکلی نہ تھی قبضے سے ترائی (میر انیس)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 5، 2007 #132 ہے گراں سیر غمِ راحلہ و زاد سے تو کوہ و دریا سے گزر سکتے ہیں مانندِ نسیم مردِ درویش کا سرمایہ ہے آزادی و مرگ ہے کسی اور کی خاطر یہ نصابِ زر و سیم (اقبال)
ہے گراں سیر غمِ راحلہ و زاد سے تو کوہ و دریا سے گزر سکتے ہیں مانندِ نسیم مردِ درویش کا سرمایہ ہے آزادی و مرگ ہے کسی اور کی خاطر یہ نصابِ زر و سیم (اقبال)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 6، 2007 #133 دوس۔۔۔روں کا ذک۔۔ر کیس۔۔۔ا اور کی۔۔ا اپن۔۔ا بھ۔۔۔۔۔۔رم جس طرف دیکھوں ہوں میں دریا وہی سوکھا ملے (سرور)
دوس۔۔۔روں کا ذک۔۔ر کیس۔۔۔ا اور کی۔۔ا اپن۔۔ا بھ۔۔۔۔۔۔رم جس طرف دیکھوں ہوں میں دریا وہی سوکھا ملے (سرور)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 6، 2007 #134 دل کی خلش تو ساتھ رہے گی تمام عمر دریائے غم کے پار اُتر جائیں ہم تو کیا (منیر نیازی)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 6، 2007 #135 سرور جو رہی حالتِ گریہ یہی تیری پھر کوئی بھی دریا کہیں پیاسا نہ رہے گا (سرور)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 8، 2007 #136 لالۂ صحرا کبھی، سنگِ رہِ دریا کبھی زندگی تو نے مجھے برتا ہے کتنے پیار سے شعر کہنے کا مزا جب ہے کہ صدیوں تک ندیم آئینے بنتے چلے جائیں مرے اشعار سے (احمد ندیم قاسمی)
لالۂ صحرا کبھی، سنگِ رہِ دریا کبھی زندگی تو نے مجھے برتا ہے کتنے پیار سے شعر کہنے کا مزا جب ہے کہ صدیوں تک ندیم آئینے بنتے چلے جائیں مرے اشعار سے (احمد ندیم قاسمی)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 8، 2007 #137 دریائے عاشقی تو کبھی کا اتر گیا! کچھ ایسا اجنبی سا رہا زندگی سے میں (سرور)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 9، 2007 #138 کبھی دریا سے مثلِ موج ابھر کر کبھی دریا کے سینے میں اتر کر کبھی دریا کے ساحل سے گزر کر مقام اپنی خودی کا فاش تر کر (اقبال)
کبھی دریا سے مثلِ موج ابھر کر کبھی دریا کے سینے میں اتر کر کبھی دریا کے ساحل سے گزر کر مقام اپنی خودی کا فاش تر کر (اقبال)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 9، 2007 #139 ناکامیوں سے خستہ نفس ہوں تو کیا عجب دریائے عاشقی تو کبھی کا اتر گیا! (سرور)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 10، 2007 #140 یہ اب جو آگ کا دریا مرے وجود میں ہے یہی تو پہلے پہل تھا شرر اداسی کا فراز دیدۂ پُر آب میں نہ ڈھونڈ اسے کہ دل کی تہ میں کہیں ہے گہر اداسی کا
یہ اب جو آگ کا دریا مرے وجود میں ہے یہی تو پہلے پہل تھا شرر اداسی کا فراز دیدۂ پُر آب میں نہ ڈھونڈ اسے کہ دل کی تہ میں کہیں ہے گہر اداسی کا