نیلم
محفلین
اچھااااااا،تو آپ دوبارہ آنے سے نا روکیں پلیز
چلیئے ٹھیک ہےپھر دسمبر کو کہنا کہ صرف خوشیاں لائے تو تب آئے ،،ورنہ کوئی ضرورت نہیں ہمیں اُس کی
میرا کیا ہے میں ایک اوردسمبر کمرے میں ہیٹر لگا کے بیٹھی رہوں گی
اچھااااااا،تو آپ دوبارہ آنے سے نا روکیں پلیز
اچھااااااا،
چلیئے ٹھیک ہےپھر دسمبر کو کہنا کہ صرف خوشیاں لائے تو تب آئے ،،ورنہ کوئی ضرورت نہیں ہمیں اُس کی
میرا کیا ہے میں ایک اوردسمبر کمرے میں ہیٹر لگا کے بیٹھی رہوں گی
ہیں 60"70 صرفبند آپ ساری دنیا کا کروا رہی تھیں ہمیں ابھی 60-70 دسمبر اور دکھا دیں بس
بہت خُوب
اے نئے سال بتا، تُجھ ميں نيا پن کيا ہے؟
ہر طرف خَلق نے کيوں شور مچا رکھا ہے
روشنی دن کی وہي تاروں بھري رات وہی
آج ہم کو نظر آتي ہے ہر ايک بات وہی
آسمان بدلا ہے افسوس، نا بدلی ہے زميں
ايک ہندسے کا بدلنا کوئي جدت تو نہيں
اگلے برسوں کی طرح ہوں گے قرينے تيرے
کسے معلوم نہيں بارہ مہينے تيرے
جنوري، فروري اور مارچ ميں پڑے گي سردي
اور اپريل، مئي اور جون ميں ہو گي گرمي
تيرا مَن دہر ميں کچھ کھوئے گا کچھ پائے گا
اپنی ميعاد بَسر کر کے چلا جائے گا
تو نيا ہے تو دکھا صبح نئي، شام نئی
ورنہ اِن آنکھوں نے ديکھے ہيں نئے سال کئی
بے سبب لوگ ديتے ہيں کيوں مبارک باديں
غالبا بھول گئے وقت کی کڑوي ياديں
تيری آمد سے گھٹی عمر جہاں سے سب کی
فيض نے لکھی ہے يہ نظم نرالے ڈھب کی
بہت شکریہبہت خُوب
ہیں 60"70 صرف
ہم ہر چیز تھوڑی مانگتے ہیں سسٹر
کیا معلوم جانا ہے یا اجل سے ملاقات ہوگی۔کیونکہ آپ نے کہیں جانا ہے
ہاں تو یہ کسی کو بھی نہیں معلوم ناکیا معلوم جانا ہے یا اجل سے ملاقات ہوگی۔
ہاہاہاہادسمبر نہ آیا تو ہمارا کیا بنے گا۔۔۔ ہم تو پیدا ہی دسمبر میں ہوًے تھے۔ تاریخ پیدا یًش تبدیل کروانا پڑے گی۔ اور یہ آسان کام نہ ہو گا۔
آپ کا نام دسمبر ہے؟؟؟؟دسمبر کو نا
اچھا ہے نا چلا جائے
یہ شیخ چلی موصوف کب قبر میں لیٹے تھے پہلے جا کرہاں تو یہ کسی کو بھی نہیں معلوم نا
آپ تو پہلے ہی شیخ چلی کی طرح قبر میں جا کے لیٹ گئے
دماغ ہوتا تو سمجھ بھی آتا نا آپ کو کہ میں نے ،،کو،، کا لفظ استعمال کیا تھا،،،اور ،جائے،کابھی ،،،آپ کا نام دسمبر ہے؟؟؟؟
جبھی کہتے ہیں پہلے تولو پھر بولو۔
اپنی حکایتوں پر خود ہی عمل نہیں
ہم کو نہ کوئی مطلب ان حکایتوں سے اب
ارے واہ یہ تو شعر ہوگیا۔۔۔
لگتا ہے آپ نے یہ کہانی نہیں پڑھییہ شیخ چلی موصوف کب قبر میں لیٹے تھے پہلے جا کر
اچھا ،،،،لیکن بہت سی لڑکیوں کی عمر تو20 پہ جاکے رُک جاتی ہےدنیا تغیر پزیر ہے۔اگر ہماری عمر وہیں رک گیی تو بڑی خرابی پیدا ہو جاًے گی۔
جھوٹ کے سہارے۔