فاخر
محفلین
ادیانی جو ہندوستانی معاشرہ کا حصہ ہیں اور سیکولر قوانین کے تحت آپ ان کا بال نہیں کر سکتے۔
جی بالکل ! سیکولر قوانین کے تحت ان کو بھی جینے کا حق ہے میں کون ہوتا ہوں کہ ان کی ہلاکت کا عندیہ پیش کروں ؟ من قتل نفسا بغیر نفس کے خلاف ہوگا؛لیکن ان کو اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ خود کو مسلمان کہہ سکیں ۔ ان کو ایک اقلیت ہونے کا حق مل سکتا ہے ؛لیکن وہ کبھی یہ نہیں سکتے کہ :’ جنگ آزادی اور ملک کی تعمیر و ترقی میں ہماری بھی قربانی ہے ۔ پنڈت نہرو کے وقت میں ایسا ہی کچھ ہونے والا تھا ؛لیکن قربان جاؤں مولانا آزاد اور احراراسلام لدھیانہ کے مولانا حبیب الرحمن اور جمعیۃ علماء کے دیگر اکابر پر کہ انہوں نے پنڈت نہرو کی ذہن سازی کرکے قادیانی مکر و فریب سے آگاہ کیا ۔ آج یہی وجہ ہے کہ کانگریسی لیڈر قادیانی کو منھ نہیں لگاتے ہیں۔ آپ خود بھارتی پنجاب میں دیکھ لیں کہ سب سے ذلیل خوردہ قوم ہندوستان میں قادیانی قوم ہے۔ حقائق آپ ڈھونڈ لائیں بحیثیت ایک حامی کے آپ کی آنکھیں نم ہوجائیں گی ۔لیکن ان کی یہ حالت ہے کہ ’ فَمَا بَكَتْ عَلَيْهِمُ السَّمَاءُ وَالْأَرْضُ وَمَا كَانُوا مُنظَرِينَ‘‘ كی عملی و صوری تفسیر بنے بیٹھے ہیں ۔
مدیر کی آخری تدوین: