سیما علی
لائبریرین
نہیں انکار ممکن ہے کبھی تصدیق عینی سےاے دوست آ بھی جا کہ میں تصدیق کر سکوں
سب لوگ کہہ رہے ہیں فضا خوشگوار ہے
تصدیق
تو پھر تطبیق عقلی چاہیے تحقیق عینی سے
(شوق قدوائی)
عینی
نہیں انکار ممکن ہے کبھی تصدیق عینی سےاے دوست آ بھی جا کہ میں تصدیق کر سکوں
سب لوگ کہہ رہے ہیں فضا خوشگوار ہے
تصدیق
فرقت قبول رشک کے صدمے نہیں قبولشرطیں لگائی جاتی نہیں دوستی کے ساتھ
کیجے مجھے قبول مری ہر کمی کے ساتھ
وسیم بریلوی
قبول
محبت پھول بننے پر لگی تھیگر دعائیں قبول جائیں
خار سب میرے پھول ہو جائیں
عظیم
پھول
ہوا تو ایک ہوا دشمن آسمان مرابے زبانی پہ بھی دشمن یہ جہاں ہے اپنا
ہم جو کچھ کہہ دیں تو کیا جانے یہاں ہو جائے
عظیم
کھلے جو پھول تو دے جسم ناز کی خوشبوگر دعائیں قبول جائیں
خار سب میرے پھول ہو جائیں
عظیم
پھول
سب پہ جس بار نے گرانی کیمجبور ہو گئے ہیں دل نا تواں سے ہم
ورنہ تو کب ڈرے ہیں کسی امتحاں سے کب
عظیم
نا تواں
خیال و خواب میں جو گزری وہ زندگانی رکھاس نئی سرکار میں کتی گرانی ہو گئی
آہ مشکل مفلسوں کی زندگانی ہو گئی
عظیم
زندگانی