مومن فرحین
لائبریرین
تیرے کرم سے شعرو سخن کا امام ہوں
شاہوں پہ خندہ زن ہوں کہ تیرا غلام ہوں
شعر
شاہوں پہ خندہ زن ہوں کہ تیرا غلام ہوں
شعر
آخری تدوین:
شاہوں پہ خندہ زن ہوں۔۔۔تیرے کرم سے شعرو سخن کا امام ہوں
لوگوں پہ خندہ زن ہوں کہ تیرا غلام ہوں
شعر
Momin farheen یہ شعر جوش ملیح آبادی کا ہے۔ دوسرے مصرعے میں پہلا لفظ "لوگوں" نہیں "شاہوں" ہے۔تیرے کرم سے شعرو سخن کا امام ہوں
لوگوں پہ خندہ زن ہوں کہ تیرا غلام ہوں
شعر
اشعار مرے یوں تو زمانے کے لیے ہیں
کچھ شعر فقط ان کو سنانے کے لیے ہیں
(جاں نثار اختر)
زمانہ، زمانے
اوہ تصحیح کے لیے شکر گزار ہوں ۔۔۔شاہوں پہ خندہ زن ہوں۔۔۔
شکریہ جی ۔۔۔Momin farheen یہ شعر جوش ملیح آبادی کا ہے۔ دوسرے مصرعے میں پہلا لفظ "لوگوں" نہیں "شاہوں" ہے۔
لیکن آپ نے اپنا مراسلہ مدون نہیں کیا ابھی تک۔اوہ تصحیح کے لیے شکر گزار ہوں ۔۔۔
جی اب کر دیا ہے ۔۔۔لیکن آپ نے اپنا مراسلہ مدون نہیں کیا ابھی تک۔
پھر بھی کرتے ہیں میرؔ صاحب عشقابھی تم طفل مکتب ہو میرا دل لے کے کھو دو گے
تمہارے ہی لیے رکھا ہے لے لینا جواں ہو کر
جواں
آپ نے اگلے رکن کے لیے لفظ نہیں دیا۔ میں نے خود ہی آپکے دیئے گئے شعر سے لفظ "دل" منتخب کر لیا۔باصر ؔہمارے کام نہ آیا ہمارا دل
کچھ اُن کی نذر ہو گیا کچھ شاعری کی نذر
باصر کاظمی