مومن فرحین
لائبریرین
پھر مرے شہر سے گزرا ہے وہ بادل کی طرح
دست گُل پھیلا ہُوا ہے مرے آنچل کیطرح
آنچل
دست گُل پھیلا ہُوا ہے مرے آنچل کیطرح
آنچل
دوسرے مصرعہ ایسے ہے :یہ معجزہ بھی محبت کبھی دکھائے مجھے
کہ چوٹ تجھ کو لگے اور زخم آئے مجھے
زخم
شکریہ ۔۔۔ میں نے درست کر دیا ۔۔۔دوسرے مصرعہ ایسے ہے :
کہ سنگ تجھ پہ گرے اور زخم آئے مجھے
یہ قتیل شفائی کی غزل ہے۔