دیئے گئے لفظ پر شاعری

ترے دریا میں طوفاں کیوں نہیں ہے؟
خودی تیری مسلماں کیوں نہیں ہے؟

عبث ہے شکوہ تقدیر یزداں
تو خود تقدیر یزداں کیوں نہیں ہے؟
اقبال

عبث
 

شمشاد

لائبریرین
ناحق ہم مجبوروں پر یہ تہمت ہے مختاری کی
چاہتے ہیں سو آپ کریں ہیں ہم کو عبث بدنام کیا
(میر)

بدنام
 

شمشاد

لائبریرین
عثمان بھائی پہلے مصرعے میں کچھ گڑبڑ لگ رہی ہے۔
- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -

نہ زباں کوئی غزل کی، نہ زباں سے باخبر میں
کوئی دلکشا صدا ہو، عجمی ہو یا کہ تازی

اسی کشمکش میں گزریں مری زندگی کی راتیں
کبھی سوز و سازِ رومی، کبھی پیچ و تابِ رازی
(اقبال)

صدا
 

شمشاد

لائبریرین
چند کلیاں نشاط کر چُن کر
مدتوں محو یاس رہتا ہوں

تیرا ملنا خوشی کی بات سہی
تجھ سے ملکر اداس رہتا ہوں


کلی / کلیاں
 

فہیم

لائبریرین
ہوئی جس سے محبت پہلی مجھے
پیار سے کہتے تھے سب اس کو کلی
نجانے اب وہ کہاں ہو اور رہتی ہو کس گلی​


گلی۔
 

شمشاد

لائبریرین
.فراز. ایسے بھی لمحے کبھی کبھی آئے
کہ دل گرفتہ رہا دل رُبا کے ہوتے ہوئے
(احمد فراز)

لمحہ
 

شمشاد

لائبریرین
ہ۔زار دوست ہیں، وجہِ م۔لال پ۔۔وچ۔ھیں گ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ے
سبب تو صرف تمھیں ہو، میں کیا کہوں گا تمھیں
(جمیل الدین عالی)

دوست
 

شمشاد

لائبریرین
نہ ہو سکی جو کوئی بات کُھل کے ساتھ اس کے
میرے لبوں پہ دھرے تھے ، تکلفات اس کے


لب
 

شمشاد

لائبریرین
ہے نزاکت بس کہ فصلِ گل میں معمارِ چمن
قالبِ گل میں ڈھلی ہے خشتِ دیوارِ چمن
(چچا)

نزاکت
 

شمشاد

لائبریرین
اپنے معصوم تبسم کی فروانی کو
وسعتِ دید پہ گلبار نہ کر دینا تھا
(فیض احمد فیض)

تبسم
 
Top