دیئے گئے لفظ پر شاعری

شمشاد

لائبریرین
کچھ لوگ ہیں جو اس دولت پر
پردے لٹکائے پھرتے ہیں
ہر پربت کو، ہر ساگر کو
نیلام چڑھائے پھرتے ہیں
(فیض)

پردہ
 

شمشاد

لائبریرین
اپنی محبت کے افسانے کب تک راز بناؤ گے
رسوائی سے ڈرنے والو بات تمہی پھیلاؤ گے
(فراز)


رسوائی
 

شمشاد

لائبریرین
تنہائی سی تنہائی ہے کیسے کہیں کیسے سمجھائیں
چشم و لب و رخسار کی تہ میں روحوں کے ویرانے ہیں
(ابن صفی)


رخسار
 

شمشاد

لائبریرین
قفس میں یہ نیا آئین ہمارے بعد ہی ہو گا
کہ بلبل کو اسیری میں بھی وہ آزاد رکھیں گے
(نزہت عباسی)


اسیر
 

شمشاد

لائبریرین
پہلے مصرعے میں کچھ گڑبڑ لگ رہی ہے۔
--------------------------------------------------------

اُس زلف پہ پھبتی شب دیجور کی سوجی
اندھے کو اندھیرے میں بڑی دور کی سوجی


شب
 

شمشاد

لائبریرین
اب اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں
اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں
(شعیب بن عزیز)


اداس
 

خوشی

محفلین
تمہیں جب کبھی ملیں فرصتیں مرے دل سے بوجھ اتار دو
میں بہت دنوں سے اداس ہوں مجھے کوئی شام ادھار دو
 

شمشاد

لائبریرین
شکریہ ساجد بھائی۔
--------------------------------------------------

بوجھ

اب نزاع کا عالم ہے مجھ پر تم اپنی محبت واپس لے لو
جب کشتی ڈوبنے لگتی ہے تو بوجھ اتارا کرتے ہیں
(قمر جلالوی)


ڈوب
 

جٹ صاحب

محفلین
اراکینِ محفل " خوشی " اس محفل کی ایک معروف رکن ہیں اور ان کو شعر و شاعری سے بھی بہت رغبت ہے۔

اس دھاگے پر بطور احتجاج نہیں آتیں کہ ان کی تجویز پر عمل کیا جائے۔ ان کی تجویز ہے کہ دیئے ہوئے شعر میں سے اگلا رکن کسی بھی لفظ کو چُن کر شعر دے سکتا ہے۔

مجھے ان کی تجویز پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
میں ان کی تجویز سے متفق ہوں۔
 

عثمان رضا

محفلین
فلک پہ روز کتنے ہی ستارے ڈوب جاتے ہیں
اس دنیا کے ریلے میں سارے ڈوب جاتے ہیں
کوئی خواہش ہے میری باقی نہ کوئی ارمان دل میں ہے
جب آنکھیں بند ہو جائیں سب سہارے ڈوب جاتے ہیں

فلک
 

خوشی

محفلین
میرے دل کی راہ کرید مت اسے مسکرا کے ہوا نہ دے
یہ چراغ پھر بھی چراغ ھے کہیں تیرا ہاتھ جلا نہ دے
 
Top