دیئے گئے لفظ پر شاعری

شمشاد

لائبریرین
فلک کی سطح پہ تارے الگ چمکتے ہیں
فضا کے نیلگوں پانی کب یہ خون ملا
(رام ریاض)


خون
 

خوشی

محفلین
آپ فورا غصہ کر جاتے ھیں میرا مطلب ھے آپ لوگ لفظ دے کے لکھتےھیں زیادہ ، اس طرح زیادہ لوگ حصہ نہیں لے پاتے کہ ، کیونکہ اتنے شعر نہ یاد ہوتے ھیں نہ ملتے ہی ھیں‌فورا
 

شمشاد

لائبریرین
ارے کون غصہ کرتا ہے اور پھر آپ کی بات کا، آپ کو کیوں یہ وہم رہتا ہے۔
آپ میری بہن ہیں، اچھی دوست ہیں، اچھی رکن ہیں تو پھر غصہ بیچ میں کہاں سے آ گیا۔

عثمان بھائی نے بہت اچھی تجویز دی ہے۔ کہیں تو میں ہی نیا دھاگہ شروع کر دوں۔
 

عثمان رضا

محفلین
شمشاد بھائی میں نے شروع کردیا ۔۔۔
-------------------------------------------------------------------------------
وہ ترے ملنے کی ساعت خون میں رچ بس گئ
آج تک وہ پھول ہے گلدان میں رکھا ہوا
لوگ تنہائی سے ڈر کر جنگلوں میں آگئے
شہر کی گلیوں میں اب کہ ایسا سناٹا ہوا


سناٹا
 

شمشاد

لائبریرین
س۔۔ناٹ۔ا جب تنہ۔۔ائ۔ی کے زہ۔۔ر میں گھلتا ہے
وہ گھڑیاں کیونکر کٹتی ہیں، کیسے بتائیں تمہیں
(ظہور نظر)


تنہائی
 

شمشاد

لائبریرین
ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کر دے
تنہائی کے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر
(محسن نقوی)


لمحہ
 

عثمان رضا

محفلین
شمشاد بھائی وہی شعر پوسٹ‌کردیا آپ نے :)
-------------------------------------------------------------------------------------
کوئی بھی لمحہ کبھی لوٹ کر نہیں آیا
وہ شخص ایسا گیا پھر نظر نہیں آیا

لوٹ
 

شمشاد

لائبریرین
وہ کیا ہے کہ میں نے شاعر کے نام اضافہ کر دیا۔ ہاہاہاہاہا
---------------------------------------------------------------

اک رات تو کیا وہ حشر تلک رکھے گی کُھلا دروازے کو
کب لوٹ کے تم گھر آؤ گے، سجنی کو بتاؤ انشاء جی
(قتیل شفائی)


دروازہ
 

شمشاد

لائبریرین
بیخود رہے وصال میں بے ہوش ہجر میں
کیا جانے مجھ سے کب وہ ملا کب جدا ہوا
(نواب مرزا خاں داغ دہلوی)


وصال
 

عثمان رضا

محفلین
یہ وصال ہے کہ فراق ہے، دلِ مبتلا کو پتا رہے
جو یہ پھول ہے تو کھلا رہے، جو یہ زخم ہے تو ہرا رہے

پھول
 

شمشاد

لائبریرین
پونچھو نہ عرق رخساروں سے رنگینئ حسن کو بڑھنے دو
سنتے ہیں‌کہ شبنم کے قطرے پھولوں کو نکھارا کرتے ہیں
(قمر جلالوی)

رخسار
 
Top