عبدالجبار نے کہا:مرے لب سے مری اپنی کہانی کیوں نہیں جاتی
جدائی کے دنوں میں رُت سہانی کیوں نہیں جاتی
بہت غم ہے مجھے تڑپا کے تُو نے مجھ کو چھوڑا ہے
تجھے پانے کی یہ حسرت پُرانی کیوں نہیں جاتی
ہے تُو مانوس کیوں جّبار اتنا اُن کے کوچے سے
تری اُن کی گلی میں آنی جانی کیوں نہیں جاتی
اگلا لفظ “مانوس“