یوں دل سے بھلانا ہے کسی کو اختر جیسے کسی کو آنکھ بھر کے دیکھا ہی نہیں تھا آنکھ
حجاب محفلین اکتوبر 23، 2006 #341 یوں دل سے بھلانا ہے کسی کو اختر جیسے کسی کو آنکھ بھر کے دیکھا ہی نہیں تھا آنکھ
سارہ خان محفلین اکتوبر 23، 2006 #342 تیری آنکھوں میں اگر ہوں تو ستارے آنسو میری آنکھوں میں ہوں تو بیچارے آنسو ان کو ”ناصر” نہ کبھی آنکھہ سے گرنے دینا اُن کو لگتے ہیں میری آنکھہ میں پیارے آنسو آنسو
تیری آنکھوں میں اگر ہوں تو ستارے آنسو میری آنکھوں میں ہوں تو بیچارے آنسو ان کو ”ناصر” نہ کبھی آنکھہ سے گرنے دینا اُن کو لگتے ہیں میری آنکھہ میں پیارے آنسو آنسو
سارہ خان محفلین اکتوبر 23، 2006 #344 اچھا خاصا بیٹھے بیٹھے گم ہو جاتا ہوں ۔۔ میں میں نہیں رہتا تم ہو جاتا ہوں ۔۔۔ تم
حجاب محفلین اکتوبر 23، 2006 #345 آتی ہے چاہتوں کی کہانی پہ اب ہنسی تم سے بچھڑ کے سوچ کے رخ بھی بدل گئے اب تم کو دیکھ کر بھی دھڑکتا نہیں ہے دل تم وہ نہیں رہے کہ میرے دکھ بدل گئے۔ رخ
آتی ہے چاہتوں کی کہانی پہ اب ہنسی تم سے بچھڑ کے سوچ کے رخ بھی بدل گئے اب تم کو دیکھ کر بھی دھڑکتا نہیں ہے دل تم وہ نہیں رہے کہ میرے دکھ بدل گئے۔ رخ
ش شاہد احمد خان محفلین اکتوبر 24، 2006 #346 چھین لیتا ہے کتاب اک رخ زیبا مجھ سے میری تدریس مکمل نہیں ہونے دیتا -- کتاب ---
الف عین لائبریرین اکتوبر 24، 2006 #347 رہتا تھا سامنے ترا چہرہ کھلا ہوا پڑھتا تھا میں کتاب یہی ہر کلاس میں شکیب جلالی چہرہ
سارہ خان محفلین اکتوبر 24، 2006 #348 تِری نظر ہی نہیں حرف آشنا ورنہ ہر ایک چہرہ یہاں پر کتاب جیسا ہے نظر۔۔۔۔
الف عین لائبریرین اکتوبر 24، 2006 #349 پھر نظر میں پھول مہکے دل میں پھر شمعیں جلیں پھر تصور میں لیا اس بزم میں جانے کا نام تصوّر
شمشاد لائبریرین اکتوبر 24، 2006 #350 نظر ملا نہ سکے اس سے اُس نگاہ کے بعد وہی ہے حال ہمارا جو ہو گناہ کے بعد “ گناہ “
شمشاد لائبریرین اکتوبر 24، 2006 #351 دل ڈھونڈتا ہے پھر وہی فرصت کے رات دن بیٹھے رہیں تصورِ جاناں کیے ہوئے فرصت ۔۔۔۔
الف عین لائبریرین اکتوبر 27، 2006 #352 یار شمشاد۔ تم نے فرصت کو فرقت لکھ دیا ہے۔ فرصت کے رات دن درست ہے۔ اس لئے اب دوسرا لفظ دو۔۔
جیہ لائبریرین اکتوبر 27، 2006 #354 شمشاد بھائ اب شعر غلط ہے جی ڈھونڈتا ہے پھر وہی فرصت کے رات دن فرصت پر چچا غالب کا شعر پیش ہے دکھاؤں گا تماشہ ، دی اگر فرصت زمانے نے مِرا ہر داغِ دل ، اِک تخم ہے سروِ چراغاں کا چراغاں
شمشاد بھائ اب شعر غلط ہے جی ڈھونڈتا ہے پھر وہی فرصت کے رات دن فرصت پر چچا غالب کا شعر پیش ہے دکھاؤں گا تماشہ ، دی اگر فرصت زمانے نے مِرا ہر داغِ دل ، اِک تخم ہے سروِ چراغاں کا چراغاں
ڈاکٹر عباس محفلین اکتوبر 30، 2006 #355 کیا میں نے داغوں کو سروِ چراغاں کبھو تو نے آ کر تماشہ نہ دیکھا تماشہ
جیہ لائبریرین اکتوبر 30، 2006 #356 تھی خبر گرم کہ غالب کے اُڑیں گے پرزے دیکھنے ہم بھی گئے تھے، پہ تماشا نہ ہوا خبر
الف عین لائبریرین اکتوبر 31، 2006 #358 وہ آئیں گھر میںہمارے خدا ،کی قدرت ہے کبھی ہم ان کو کبھی اہنے گھر کو دیکھتے ہیں قدرت
عاصم ملک محفلین اکتوبر 31، 2006 #359 خدا کی بنائی قدرت نہیں دیکھی دلوں میں چھپی دولت نہیں دیکھی جو بھی کہتا ہے دوریوں سے مٹ جاتی ہے دوستی اُس نے شاید ہماری دوستی نہیں دیکھی دوستی
خدا کی بنائی قدرت نہیں دیکھی دلوں میں چھپی دولت نہیں دیکھی جو بھی کہتا ہے دوریوں سے مٹ جاتی ہے دوستی اُس نے شاید ہماری دوستی نہیں دیکھی دوستی
جیہ لائبریرین اکتوبر 31، 2006 #360 دوستی کا پردہ ہے بیگانگی منہ چھپانا ہم سے چھوڑا چاہیے مرزا نوشہ پردہ