دیوانِ غالب نسخۂ اردو ویب ڈاٹ آرگ (مکمل)

اردو ویب لائبریری ایک انتہائی مفید اور قابلِ تحسین پراجیکٹ ہے۔ اللہ تعالی آپ سب کو جزائے خیر دے۔

دیوانِ غالب کے نسخے میں غزل 7۔18 کے چوتھے شعر میں شاید ٹائیپو ہے۔

نغمہ ہائے غم کو ہی اے دل غنیمت جانیے
بے صدا ہو جائے گا یہ سازِ زندگی ایک دن

یہاں 'زندگی' کی جگہ شاید 'ہستی' ہو؟

نسخے میں غزل کا لنک یہ ہے

http://www.urdulibrary.org/books/37-deevan-e-ghalib-nuskha-e-urduweb#h-18-7

بہت شکریہ،
نوید۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اردو ویب لائبریری ایک انتہائی مفید اور قابلِ تحسین پراجیکٹ ہے۔ اللہ تعالی آپ سب کو جزائے خیر دے۔

دیوانِ غالب کے نسخے میں غزل 7۔18 کے چوتھے شعر میں شاید ٹائیپو ہے۔

نغمہ ہائے غم کو ہی اے دل غنیمت جانیے
بے صدا ہو جائے گا یہ سازِ زندگی ایک دن

یہاں 'زندگی' کی جگہ شاید 'ہستی' ہو؟

نسخے میں غزل کا لنک یہ ہے

http://www.urdulibrary.org/books/37-deevan-e-ghalib-nuskha-e-urduweb#h-18-7

بہت شکریہ،
نوید۔
اس بارے جیہ کی رائے حرفِ آخر ہے :)
 

طارق شاہ

محفلین
اردو ویب لائبریری ایک انتہائی مفید اور قابلِ تحسین پراجیکٹ ہے۔ اللہ تعالی آپ سب کو جزائے خیر دے۔

دیوانِ غالب کے نسخے میں غزل 7۔18 کے چوتھے شعر میں شاید ٹائیپو ہے۔

نغمہ ہائے غم کو ہی اے دل غنیمت جانیے
بے صدا ہو جائے گا یہ سازِ زندگی ایک دن

یہاں 'زندگی' کی جگہ شاید 'ہستی' ہو؟

نسخے میں غزل کا لنک یہ ہے

http://www.urdulibrary.org/books/37-deevan-e-ghalib-nuskha-e-urduweb#h-18-7

بہت شکریہ،
نوید۔
آپ کی نشاندہی درست ہے ، اور پہلے مصرع میں بھی کی جگہ ہی لکھ دیا گیا ہے
صحیح شعر یوں ہے :


نغمہ ہائے غم کو بھی، اے دل! غنیمت جانیے
بے صدا ہو جائے گا یہ سازِ ہستی ایک دن
 
اردو ویب لائبریری ایک انتہائی مفید اور قابلِ تحسین پراجیکٹ ہے۔ اللہ تعالی آپ سب کو جزائے خیر دے۔

دیوانِ غالب کے نسخے میں غزل 7۔18 کے چوتھے شعر میں شاید ٹائیپو ہے۔

نغمہ ہائے غم کو ہی اے دل غنیمت جانیے
بے صدا ہو جائے گا یہ سازِ زندگی ایک دن

یہاں 'زندگی' کی جگہ شاید 'ہستی' ہو؟

نسخے میں غزل کا لنک یہ ہے

http://www.urdulibrary.org/books/37-deevan-e-ghalib-nuskha-e-urduweb#h-18-7

بہت شکریہ،
نوید۔
دیگر قوافی: ”مستی“ ”پستی“ اور ”دستی“ کی مناسبت اور وزن کی رعایت دونوں ہی آپ کی بات کی مؤید ہیں۔
 

جیہ

لائبریرین
اردو ویب لائبریری ایک انتہائی مفید اور قابلِ تحسین پراجیکٹ ہے۔ اللہ تعالی آپ سب کو جزائے خیر دے۔

دیوانِ غالب کے نسخے میں غزل 7۔18 کے چوتھے شعر میں شاید ٹائیپو ہے۔

نغمہ ہائے غم کو ہی اے دل غنیمت جانیے
بے صدا ہو جائے گا یہ سازِ زندگی ایک دن

یہاں 'زندگی' کی جگہ شاید 'ہستی' ہو؟

نسخے میں غزل کا لنک یہ ہے

http://www.urdulibrary.org/books/37-deevan-e-ghalib-nuskha-e-urduweb#h-18-7

بہت شکریہ،
نوید۔
اس بارے جیہ کی رائے حرفِ آخر ہے :)
آپ کی نشاندہی درست ہے ، اور پہلے مصرع میں بھی کی جگہ ہی لکھ دیا گیا ہے
صحیح شعر یوں ہے :


نغمہ ہائے غم کو بھی، اے دل! غنیمت جانیے
بے صدا ہو جائے گا یہ سازِ ہستی ایک دن
دیگر قوافی: ”مستی“ ”پستی“ اور ”دستی“ کی مناسبت اور وزن کی رعایت دونوں ہی آپ کی بات کی مؤید ہیں۔
میں آپ سب حضرات کی نہایت شکر گزار ہوں کہ آپ نے دیوان غالب نسخہ اردو ویب ڈاٹ آرگ میں مذکورہ نشان دہی کی۔ عجلت میں نسخہ مہر، نسخہ آسی، نسخہ طاہر اور دیوان غالب مرتبہ حامد علی خان میں ابھی دیکھا تو معلوم ہوا کہ درست شعر وہی ہے جو طارق شاہ نے لکھا ہے یعنی

نغمہ ہائے غم کو بھی، اے دل! غنیمت جانیے
بے صدا ہو جائے گا یہ سازِ ہستی ایک دن

میں نے اپنے پاس سافٹ کاپی میں درستگی کی ہے جسے آپ یہاں سے ڈاونلوڈ کرسکتے ہیں۔

سعود بھائی سے درخواست ہے کہ اردو لائبریری میں درستگی کر لیں
 
میں آپ سب حضرات کی نہایت شکر گزار ہوں کہ آپ نے دیوان غالب نسخہ اردو ویب ڈاٹ آرگ میں مذکورہ نشان دہی کی۔ عجلت میں نسخہ مہر، نسخہ آسی، نسخہ طاہر اور دیوان غالب مرتبہ حامد علی خان میں ابھی دیکھا تو معلوم ہوا کہ درست شعر وہی ہے جو طارق شاہ نے لکھا ہے یعنی

نغمہ ہائے غم کو بھی، اے دل! غنیمت جانیے
بے صدا ہو جائے گا یہ سازِ ہستی ایک دن

میں نے اپنے پاس سافٹ کاپی میں درستگی کی ہے جسے آپ یہاں سے ڈاونلوڈ کرسکتے ہیں۔

سعود بھائی سے درخواست ہے کہ اردو لائبریری میں درستگی کر لیں
تعمیل کی گئی! :) :) :)
 
Top