دیوانِ غالب نسخۂ اردو ویب ڈاٹ آرگ (مکمل)

شمشاد

لائبریرین
سعود بھائی ان کے پروفائل میں ایک شعر لکھا ہوا ہے :

جی ڈھونڈھتا ہے پھر وہی فرصت کے رات دن

جبکہ میرا کہنا تھا کہ یہ مصرعہ ایسے ہے :

جی ڈھونڈھتا ہے پھر وہی فرصت، کہ رات دن

اسی سلسلے میں اس دھاگے سے دیوان غالب کا نسخہ اتارا گیا تھا کہ میرے کمپیوٹر میں پہلے والی ہارڈ ڈسک خراب ہو گئی تھی جس میں سب خزانہ تھا۔
 

شمشاد

لائبریرین
بجا ارشاد

لیکن اس دھاگے کو پھر سے پڑھا، بہت مزہ آیا۔ پرانی یادیں تازہ ہو گئیں۔
 

جیہ

لائبریرین
دیوانِ غالب نسخۂ اردو ویب (مکمل)

دو سال پہلے دیوان غالب پر جو کام اس محفل پر شروع ہوا تھا، آج میں سمجھتی ہوں کہ وہ کام پایۂ تکمیل کو پہنچ گیا ہے۔ کم از کم میں جتنا کام کر سکتی تھی اپنی بساط بھر، وہ کر دیا۔ اب دیوانِ غالب (مکمل) آپ کے سامنے ہے۔

ان دو سالوں میں نسخۂ اردو ویب پر جو کام ہوا، اس کی تفصیل یہ ہے:
الف) یکم اپریل 2006 کو اس کی ٹائپنگ اور محفل پر پوسٹنگ مکمل ہوگئی۔ ٹائپنگ کرنے والوں کے نام یہ ہیں:
اعجاز اختر (الف عین)
سیدہ شگفتہ
نبیل نقوی
شعیب افتخار (فریب)
محب علوی
رضوان
شمشاد

ب) اپریل 2006 میں ہی اعجاز عبید صاحب نے سارے کام کو ایک فائل میں مرتب کیا۔ اس کی ابتدائی پروف ریڈنگ کی اور اس کا دیباچہ لکھا۔ نیز مندرجہ ذیل نسخوں کے ساتھ موازنہ کیا اور ان نسخوں کے اختلاف پر فٹ نوٹس لکھے۔

1۔ دیوانِ غالب۔ مکتبہ الفاظ علی گڑھ
2۔ دیوان غالب۔ نسخہ تاج کمپنی لاہور
3۔ دیوانِ غالب۔ نول کشور پریس لکھنؤ

ج) اپریل 2006 کو میں نے محفل میں شمولیت اختیار کی ۔ مئی میں دیوان پر کام شروع کیا اور 20 جون 2006 کو میں نے اس کی پروف ریڈنگ مکمل کی اور مندرجہ ذیل نسخوں کے ساتھ موازنہ کیا اور ان نسخوں کے اختلاف پر فٹ نوٹس لکھے۔

1۔ نوائے سروش از مولانا غلام رسول مہر(نسخۂ مہر)
2۔ شرحِ دیوانِ غالبؔ از علامہ عبدالباری آسی ( نسخۂ آسی)
3۔ دیوانِ غالبؔ (فرہنگ کے ساتھ)
4۔ دیوانِ غالبؔ نسخۂ طاہر
5۔ دیوان غالب (نسخۂ حمیدیہ)

حالانکہ ان پانچ نسخوں کے علاوہ میرے پاس 5 اور نسخے موجود تھے مگر ان کو مستند نہ جانتے ہوئے ، ان سے استفادہ نہ کیا۔

اس کے علاوہ ایک ضمیمہ کا اضافہ کیا جس میں نسخۂ مہر سے اس کلام کو ٹائپ کرکے شامل کیا جو غلام رسول مہر صاحب نے مولانا عبد الباری کے نسخے سے نقل کیا تھا۔

د) 12 مارچ 2007 کو میں نے ضمیمۂ دوم کا اضافہ کیا۔ ضمیمۂ دوم در اصل نسخۂ حمیدیہ سے 7 غزلوں کا انتخاب تھا۔
ھ) اسی دوران مجھے دیوان غالب کا ایک اور نسخہ ملا۔ یہ نسخہ حامد علی خان نے مرتب کیا تھا۔ اس نسخے کو مرتب کرتے وقت ان کے پیش نظر بے شمار نسخے تھی۔ ان سارے نسخوں میں جو اختلاف تھے، وہ حامد علی خان نے حواشی میں ذکر کیے۔ میں نے ان حواشی اور فٹ نوٹس کو ٹائپ کرکے ان کو 7 اکتوبر 2007 کو نسخۂ اردو ویب میں شامل کیا۔

و) اسی دوران جناب اعجاز عبید صاحب نے بھی دیوان پر جاری رکھا اور مندرجہ ذیل نسخوں سے وہ اشعار جو ہمارے نسخہ میں درج نہیں تھے، ان کو ٹائپ کرکے مجھے بھیج دیے:

1۔ گلِ رعنا، نسخۂ شیرانی، نسخۂ بھوپال بخطِ غالب، نسخۂ رضا سے
2۔ انتخاب نسخۂ بھوپال کی باز یافت۔ سید تصنیف حیدر، ماہنامہ آج کل، فروری ۲۰۰۷ء (نسخۂ مبارک علی کے حوالے اسی سے ماخوذ ہیں)
3۔ دیوانِ غالب (کامل) تاریخی ترتیب سے۔ کالی داس گپتا رضاؔ

میں نے ان اشعار کی پروف ریڈنگ کی، ان کو اس نسخے میں (نسخہ حمیدیہ کے ترتیب پر) مناسب جگہوں پر رکھا۔ میرے پاس موجود دوسرے نسخوں کے ساتھ موازنہ کیا اور اختلاف پر بھی فٹ نوٹس لکھے۔ مزید کام یہ کیا کہ وہ اشعار جو متداول و مشہور دیوان کا حصہ نہیں تھے، ان اشعار اس نسخے میں سرخ رنگ سے نمایاں کیا۔

مزید براں فرخ بھائی(سخنور) نے چند اشعار اور حواشی میں پروف کی غلطیوں کی نشاندہی کی تھی، ان کی تصحیح کی۔ ایک مشہور شعر چھوٹ گیا تھا اس کو شامل کردیا۔

ز) اسی دوران مولانا امتیاز عرشی کا ایک مضمون نظر سے گزرا جو کہ ماہنامہ ماہ نو کے فروری 1998 کے غالب نمبر میں شامل تھا۔ یہ مضمون دیوان غالب کے ایک نسخہ جو کہ نسخۂ بدایوں کے نام سے مشہور ہے پر تھا۔ معلوم ہوا کہ نسخۂ بدایوں میں دو اشعار ایسے شامل ہیں جو کہ کسی اور نسخے میں شامل نہیں۔ وہ اشعار یہ ہیں:

اور تو رکھنے کو ہم دہر میں کیا رکھتے تھے
مگر ایک شعر میں انداز رسا رکھتے تھے
اس کا یہ حال کہ کوئی نہ ادا سنج ملا
آپ لکھتے تھے ہم اور آپ اٹھا رکھتے تھے

ان دو کو فوراً شامل کردیا۔

یہ فائل آپ میرے دستخط میں دیے گیے ویب سائٹس سے ڈاون لوڈ کر سکتے ہیں

دعاؤں کی طالب۔۔

جویریہ مسعود

اوہووو! 12 جون 2013 کو دیوان غالب نسخہ اردو ویب ڈاٹ آرگ کی پانچویں سالگرہ ویسے گزر گئی
 

جیہ

لائبریرین
ایسے کیسے مبارک ہو ۔۔۔ :)

پشتو کہاوت ہے ترجمہ: عید گزر جائے تو مہندی دیوار پہ دے مارو
 
ایسے کیسے مبارک ہو ۔۔۔ :)

پشتو کہاوت ہے ترجمہ: عید گزر جائے تو مہندی دیوار پہ دے مارو
جویریہ بٹیا! لائبریری سائٹ کا اجرا پچھلے برس 15 جولائی کو ہوا تھا۔ اور یہ کتاب اولین کتابوں میں سے ایک تھی۔ لہٰذا لائبریری سائٹ کی سالگرہ کے ساتھ ہی اس کی سالگرہ بھی منا لی گئی۔ :) :) :)
 

جیہ

لائبریرین
تحقیقِ مزید

میں تو سمجھی تھی کہ دیوانِ غالب نسخۂ اردو ویب ڈاٹ کام پر کام مکمل ہو چکا ہے مگر جناب سید شہزاد ناصر صاحب نے ایک غزل۔۔ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ۔۔۔ کی طرف توجہ دلائی کہ اس کے ایک شعر میں کچھ گڑبڑ ہے۔ یہ غزل ہمارے نسخے میں ۲۴۹ نمبر پر درج ہے اور جس شعر کے بارے میں شبے کا اظہار کیا گیا تھا۔ وہ شعر یہ ہے:


ذرا کر زور سینے پر کہ تیرِپُر ستم نکلے
جو وہ نکلے تو دل نکلے، جو دل نکلے تو دم نکلے

حیرت کی بات یہ ہے یہ شعر داغ دہلوی کے ہاں معمولی فرق کے ساتھ ایک غزل کا مطلع ہے۔

نکال کر اب تیر سینے سے کہ جانِ پُر الم نکلے
جو یہ نکلے تو دل نکلے، جو دل نکلے تو دم نکلے

شک رفع کرنے کے لئے مجھے ایک بارپھر اپنی لائبریری میں موجود دیوان غالب کے سات نسخوں کو دیکھنا پڑا۔ ان نسخوں کی تفصیل یہ ہے:

· دیوان غالب نسخہ مہر (نوائے سروش)
· دیوان غالب مصور۔ نقش چغتائی ۔ اس نسخے پر سن اشاعت موجود نہیں البتہ یہ نسخہ ۱۹۶۴ میں خریدا گیا تھا
· دیوان غالب نسخہ حمیدیہ
· دیوان غالب نسخہ طاہر ۔ گوہر نوشاہی کے تمہید و تعارف کے ساتھ
· دیوان غالب بہ خطِ نفیس قلم۔ مرتبہ حامد علی خان
· دیوان غالب فرہنگ کے ساتھ شایع کردہ مکتبہ جمال
· دیوان غالب شایع کردہ فیروزسنز

ان نسخوں کو دیکھنے کے بعد جو نتیجہ نکلا اس کی تفصیل درجِ ذیل ہے۔

دیوان غالب نسخۂ حمیدیہ میں یہ پوری غزل موجود نہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ غزل ۱۹۲۸ کے بعد لکھی گئی ہے۔

نسخہ مہر کے علاوہ تمام دوسرے نسخوں میں یہ شعر موجود نہیں۔ عجیب بات یہ ہے کہ مہر صاحب نے شعر درج تو کیا ہے مگر اس کا حوالہ نہیں دیا ہے کہ یہ شعر کہاں سے لیا گیا ہے۔ نہ صرف یہ بلکہ اس شعر کی تشریح بھی نہیں کی ہے۔ نتیجہ یہ کہ مجھے شک ہے کہ شعر غالب کا نہیں۔ تاہم غالب کے حوالے سے مولانا غلام رسول مہر ایک معتبر اور مستند نام ہے لہذا ہم اس شعر کو اپنے نسخے سے نکال نہیں رہے۔ البتہ اس کے بارے میں حاشیہ نمبر 203 کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔

اب اسی غزل کے اس شعر کے بارے بات کرتے ہیں۔

خدا کے واسطے پردہ نہ کعبے سے اٹھا ظالم
کہیں ایسا نہ ہویاں بھی وہی کافر صنم نکلے۔

یہ ایک مشہور شعر ہے مگر مجھے صرف دو نسخوں میں درج مل گیا۔ ایک نسخۂ مہر اور دوسرا نسخہ طاہر۔ اس شعر کی بھی مہر صاحب نے نوائے سروش میں تشریح نہیں کی ہے۔

اس کے بارے میں حاشیہ نمبر 204 کا اضافہ کیا گیا ہے۔


آپ اس ترمیم شدہ دیوان غالب نسخۂ اردوویب ڈاٹ کام کو یہاں سے ڈاون لوڈ کر سکتے ہیں۔

دیوان غالب نسخہ اردو ویب ڈاٹ آرگ۔ ترمیم شدہ نومبر 2013

والسلام


جویریہ مسعود
 
Top