ذہانت آزمائیے 3

نایاب

لائبریرین
یعنی میرا اندازہ غلط تھا ؟؟؟
کہیں آپ ایسا تو نہیں سمجھ رہے کہ میں پکا پکایا حلوہ کھانے آگیا ہوں :laughing:
آپ کا اندازہ غلط کیسے ہو سکتا ہے ؛
حلوہ جب پکایا ہی آپ نے ہے تو کھا نے بارے سمجھنا کیا ؟
باقی چوہدری صاحب یہ نک بدل لیں ۔
ابھی پھر بہنا کر کے مخاطب کرنے لگا تھا ۔
 

سارہ خان

محفلین
چونکہ مقدمہ استاد دائر کرے گا اور شاگرد کی حیثیت مدعا علیہ کی ہو گی ۔ تو عدالت مدعا علیہ کا یہ عذر تسلیم کرتے کہ وہ وکالت کر ہی نہیں رہا ۔ اس لیئے یہ معاہدہ معلق ہے ۔ مقدمہ خارج کر دے گا ۔ استاد مقدمہ ہار بھی جائے گا اور شاگرد مقدمہ جیت کر بھی معاہدے کے مطابق ادائیگی سے بچ جائے گا ۔ کیونکہ معاہدہ اس شرط پر قرار پایا تھا کہ شاگرد وکالت کرے گا ۔
واہ واہ تالیاں ۔۔۔:applause: :applause:
 

نایاب

لائبریرین
2 + 2 = مچھلی
3 + 3 = 8
7 + 7 = مثلث

کیسے؟ :) :) :)
محترم بھائی
سر آئینہ میرا عکس ہے پس آئینہ کوئی اور ہے ۔
سارا کھیل ہی عکس در عکس کاہے ۔
اب جانے کون سا عکس سچا کو نسا جھوٹا ۔۔۔۔۔۔۔
کون سا عکس کس سےملے اور اک نئی صورت اپنا لے ۔۔۔۔۔؟
 

شمشاد

لائبریرین
2 کو آئینے کے سامنے رکھیں تو ایک سیدھ 2 اور ایک اُلٹا دو ملکر ایک مچھلی کی شکل اختیار کر لیں گے۔
اسی طرح 3 کا ہندسہ 8 کی شکل اختیار کر لے گا اور 7 کا ہندسہ ایک مثلث کی شکل اختیار کر لے گا۔
 

سارہ خان

محفلین
ایک کسان تھا ۔ وہ صبح سے شام تک اپنے کھیتوں میں کام کرتا۔ اس کی بیوی روزانہ دوپہر میں اس کے لیے کھانا لے کر جاتی تھی ۔ ایک دن کھانا بنانے میں دیر ہو گئی تو کسان کی بیوی نے چھوٹے راستے سے جانے کا سوچا جس میں ایک جن کا باغ پڑتا تھا۔ وہ جن کسی کو بھی اپنے کھیت سے نہیں گزرنے دیتا تھا ۔ جب کسان کی بیوی اس باغ میں پہنچی تو جن نے اپنے باغ سے گزرنے کی پاداش میں اسے قید کر لیا ۔ اس عورت نے جن کی بہت منتیں کیں کہ اسے جانے دے، اس کا شوہر اور بچے انتظار کر رہے ہوں گے لیکن جن نہ مانا۔​

ادھر کسان آج اپنی بیوی کے نہ پہنچنے پر پریشان ہوا اور شام کو جلد گھر آگیا۔ گھر آنے پر بچوں نے اسے بتایا کہ ماں تو دوپہر کو کھانا لے کر گئی تھی لیکن ابھی تک واپس نہیں آئی ۔ دوسری طرف عورت نے جن کے بہت ترلے کیے کہ اسے گھر جانے دیا جائے۔ آخر جن کو رحم آگیا اور جن نے اسے اس شرط پر رہا کیا کہ وہ رات اپنے گھر والوں کے پاس گزار کر صبح سورج طلوع ہوتے ہی یہاں پہنچ جائے گی۔ اس عورت نے ہامی بھر لی اور گھر جا کر سارا احوال اپنے شوہر اور بچوں کو سنایا اور اپنے بچوں سے کہنے لگی کہ صبح اس کے جانے کے بعد وہ جن کے پاس جا کر اس کی رہائی کی فریاد کریں شاید جن کو ان پر رحم آ جائے اور وہ اسے رہا کر دے ۔ اگلے روز سورج طلوع ہوتے ہی وہ عورت جن کے پاس پہنچ گئی اور جن نے اسے پھول بنا کر ایک ایسی کیاری میں لگا دیا جس کے تمام پھول ایک جیسے تھے ۔ کچھ دیر کے بعد اس عورت کے بچے آگئے اور جن سے رو رو کر فریاد کرنے لگے کہ ہماری ماں کو چھوڑ دو۔ جن نے ان سے کہا کہ تم اس کیاری میں سے اپنی ماں کو پہچان لو تو میں اسے چھوڑ دوں گا۔ بچے کچھ دیر کیاری کو دیکھتے رہے جس میں تمام پھول ایک جیسے تھے اس کے بعد انھوں نے اپنی ماں کو پہچان لیا اور جن نے اس عورت کو رہا کر دیا۔​
بوجھنا یہ ہے کہ بچوں نے اپنی ماں کو اس کیاری کے پھولوں میں سے کیسے پہچانا حالانکہ تمام پھولوں کا رنگ ، خوشبو، بناوٹ اور سائز ایک جیسا تھا ؟​
 

شمشاد

لائبریرین
کیا جن نے اس عورت کو بھی اسی طرح کا پھول بنایا تھا جیسے کیاری میں تھے یا ان پھولوں سے مختلف پھول بنایا تھا؟
 

نایاب

لائبریرین
بوجھنا یہ ہے کہ بچوں نے اپنی ماں کو اس کیاری کے پھولوں میں سے کیسے پہچانا حالانکہ تمام پھولوں کا رنگ ، خوشبو، بناوٹ اور سائز ایک جیسا تھا ؟​
بٹیا جی
زبردستی کی مسکراہت اور مجبوری کی ہنسی آسانی سے پہچانی جاتی ہے ۔
 

سارہ خان

محفلین
کیا جن نے اس عورت کو بھی اسی طرح کا پھول بنایا تھا جیسے کیاری میں تھے یا ان پھولوں سے مختلف پھول بنایا تھا؟
سوال میں بتایا تو ہے کہ سب پھول ایک جیسے تھے ۔۔۔ ان میں سے ماں کو کیسے تلاشیں بچے یہ بتانا ہے اب ۔۔
 

سارہ خان

محفلین
ہوسکتا ہے کہ باقی پھولوں پے رات بھر کی شبنم ہو اور اس پھول پے نہ ہو۔
صحیح جواب ۔۔:applause:
باقی پھولوں پر شبنم تھی ۔۔ لیکن کیوںکہ ماں کو صبح ہی پھول بنایا گیا تھا تو اس پھول پر شبنم نہیں تھی اس طرح بچوں نے پہچان لیا ۔۔ :)
 
Top