حضور انتظامیہ نے شکریے کے بٹن شکریے کے ساتھ اکھیڑ دیئے ہیں کہ شاید خادم کی اندرونی خرابی پانچ سو پر قابو پایا جا سکے لیکن کچھ افاقہ نظر نہیں آتا آج آتے ہی ہم کو خادم کی اندرونی خرابی کی پھر سے مبارکباد دی گئی۔
تاہم اکھاڑنے پچھاڑنے سے اندرونی خرابیوں پر قابو نہیں پایا جا سکتا یہ ہمارا ذاتی تجربہ ہے۔
بھابھی ہم تو سمجھے کہ بقول بشیر بدر
اب کے کچھ ایسے بچے بھی آئے مدرسے میں
نام لکھا یا نام لکھوا کر چلے گئے
والا حساب ہے
ویسے شعر کی ساخت میں کیڑے نہ نکالے جائيں یہ جیسا ہم کو یاد ہے لکھ دیا اب ہر بات بشیر بدر سے تو تصدیق کے بعد تو نہیں لکھی جا سکتی بے شک بشیر بدر فارغ البال آدمی ہیں لیکن ہمارے پاس اتنا وقت کہاں؟
ویسے فیصل بھائی آپ کے لیے بھی ایک خوش آمدید تو بنتا ہے کہ آپ کا ہمارا سامنا کافی دنوں بعد ہو رہا ہے اور وہ بھی افتخار بھائی کی موجودگی میں