قرۃالعین اعوان
لائبریرین
سات مرتبہ میں نے اپنی روح کو حقیر جانا:
خلیل جبران
- پہلی مرتبہ اس وقت جب میں نے دیکھا وہ بلندیوں میں پرواز کرنا چاہتی تھی لیکن وہ بہت مسکین اور عاجز نظر آتی تھی۔
- دوسری مرتبہ اس وقت جب میں نے دیکھا وہ اپاہج کے سامنے لنگڑا کر چل رہی ہے ۔
- تیسری مرتبہ اس وقت جب روح کو رنج و غم اور عیش و آرام میں سے ایک چیز کو منتخب کرنے کا موقع دیا گیا اور میں نے دیکھا کہ اس نے عیش و آرام کو منتخب کرلیا۔
- چوتھی مرتبہ میں نے روح کو اس وقت حقیر جانا جب اس نے ایک غلط کام کیا اور جواب طلبی پر یہ کہا کہ دوسرے لوگ بھی تو غلط کام کرتے ہیں مجھ سے غلطی ہوگئی تو کیا ہوا۔
- پانچویں مرتبہ اس وقت حقیر جانا جب وہ اپنی کمزوری پر قانع ہو کر بیٹھ گئی اور اس صبر و تحمل کو ذاتی قوت پر محمول کرنے لگی۔
- چھٹی مرتبہ اس وقت حقیر جانا جب اس نے ایک بد صورت چہرے کو حقارت کی نظر سے دیکھا اور وہ یہ نہ جانتی تھی کہ یہ بد صورتی بھی تو اس کا اپنا ہی بہروپ تھا ۔
خلیل جبران