سیما علی

لائبریرین
موسم اچھا، پانی وافر، مٹی بھی زرخیز
جس نے اپنا کھیت نہ سینچا، وہ کیسا دہقان

جی ہاں ایک ہی ہوتے ہیں
بھیا ہماری ایک بھابھی لاہور کی ہیں تو ایک دن لگیں کہنے چھوٹے بھائی کو ترکھان کو لے آؤ !!!اب بھائی ہمارے پاس بھابھی پتہ نہیں کس کو بلا رہی ہیں ہم نے کہا کار پینٹر کو بلا لاؤ لو بھائی نے کہا سیدھا سیدھا کیو ں نہیں بولتیں 🤣لو کر لو گل !!!گُل نے بھی وہی کیا کسان اور دہقان 🙃
 
آخری تدوین:
عوامی اور شاہین کے بارے مین مشہور تھا کہ اسٹیشن زیادہ ہیں ۔ البتہ بات وہی ربع صدی سے بھی زیادہ پرانی ہے ۔
عوامی کے اس سے کچھ زیادہ ہیں۔ البتہ اب شاہین نامی کوئی ٹرین نہیں۔ ربع صدی قبل ایک تیز رو بھی ہوا کرتی تھی، جس کا نام بینظیر کی حکومت میں ذوالفقار ایکسپریس کر دیا گیا تھا، اب ختم ہو گئی۔ اس کے بھی زیادہ سٹیشن ہوتے تھے۔
اس وقت چلتی ہی چند ٹرینز تھیں۔ ان میں تیز ترین تیز گام ہی تھی۔ یہ سب ٹرینز راولپنڈی تا کراچی 24 گھنٹے سے زیادہ وقت لیتی تھیں۔
اب تو نئی ٹرینز آ گئی ہیں، جو 21،22 گھنٹوں میں پہنچا دیتی ہیں، اور زیادہ لیٹ بھی نہیں ہوتیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
مجھے تو یاد پڑتا ہے یہ شالیمار سب سے تیز ترین کے طور پر مشہور تھی اور تیز گام دوسر نمبر پر تھی ۔
اور چناب اور سکھر ایکسپریس بھی تھیں لیکن وہ ہمارے شہر مین رات کے وقت آتی تھیں ۔
شالیمار لاہور تک آتی ہے، اس لیے کبھی سفر کا اتفاق نہ ہوا۔ جی وہ بھی اچھی ٹرین ہے۔ اور اب پرائیویٹ بھی ہو گئی ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ہمارے بے بھائی کے پاس ریلوے کا ہر ماہ کا ٹائم ٹیبل چھپا ہوا رہا کرتا تھا۔ ان کا ریل کا سفر بہت کثرت سے ہوتا تھا ۔
 
شاید اس کا نام علامہ اقبال ایکسپریس رکھ دیا گیا تھا مدت قبل ۔
یہ بھی شاید لاہور تک ہے۔
پرانی ٹرینوں میں ایک خیبر میل ہے ۔ جس کے اوقات منفرد ہیں۔ اس میں ایک دن اور دو راتیں خراب ہوتی ہیں۔ بزنس مین اسے ترجیح دیتے تھے، کہ ایک ہی دن جاتا ہے۔
 
Top