السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔
اردو محفل میں عموماً آپس میں ادب و احترام کی فضا رہی ہے۔ کبھی کبھی کسی سبب ماحول کثیف ہونے کی نوبتیں بھی آتی رہیں لیکن مجھے لگتا ہے کہ شاعری کے زمرہ میں شاید ایسی نوبت نہیں آئی تھی۔ طنز ، طعنے ، بے ادبی اور گستاخی کا تصور محال تھا یا محال ہونا چاہیے۔ بزرگی عمر کی بھی ہوتی ہے، تجربہ کی بھی، علم کی بھی۔ ہم اپنے اساتذہ ، اپنے سینئیرز کا، اپنے زیادہ تجربہ کار ساتھیوں کا احترام کرتے ہیں اور کرنا چاہیے۔ ایک دوسرے کا مزاج، عادات، سوچ اور رائے مختلف بھی ہو تب بھی۔
لیکن کچھ دنوں سے عجیب طنز اور طعنوں کا میل دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ ہم پڑھتے پڑھتے جب اس طرح کے کسی مراسلے پہ پہنچتے ہیں تو کوفت کے ساتھ اپنے ان استاد صاحب/محفلین سے بے وجہ شرمندگی ہونے لگتی ہے کہ جن پہ وہ طنز ہوتا ہے۔ دوسرے یہ سوچ بھی بے چین کرتی ہے کہ دوسرے لوگ یہاں آئیں گے تو ان باتوں کو پڑھ کے بجائے کچھ اچھا سیکھنے کے برا تاثر لیں گے۔
اختلاف ہے، کسی قسم کے تحفظات ہیں، کوئی شکوہ یا شکایت ہے تو ادب و احترام کی فضا میں اپنی بات آسانی سے کی جا سکتی ہے۔
ہم وہاں بھی کہہ سکتے ہیں، ٹوک سکتے ہیں لیکن پھر معاملات سدھرنے کی بجائے اور خراب ہونے کا خدشہ ہوتا ہے تو سوچا کہ یہاں کہا جائے۔
میری استدعا ہے کہ خدارا لوگوں کو عزت دیں، اختلاف ہے بھی تو اسے احترام سے پیش کریں۔ شکوہ کریں لیکن دوسرے کی عزت نفس کو ملحوظِ خاطر رکھیں۔
اللہ نے طنز و طعنوں سے منع فرمایا ہے۔