محمد عبدالرؤوف
لائبریرین
بجلی کا بل دینا بند کر دیں۔میں بھی دن رات یہی سوچتا ہوں۔۔۔ لیکن جو پیسے باہر جانے کو جمع کرتا ہوں وہ بجلی کے بل میں چلے جاتے ہیں۔۔۔
بجلی کا بل دینا بند کر دیں۔میں بھی دن رات یہی سوچتا ہوں۔۔۔ لیکن جو پیسے باہر جانے کو جمع کرتا ہوں وہ بجلی کے بل میں چلے جاتے ہیں۔۔۔
کتنا بل آ رہا ہے؟ میں نے ابھی دو سو ڈالرکے قریب دیا ہے جو سالہا سال میں سب سے زیادہ ہے لیکن پاکستان میں تو بجلی کا استعمال کم ہونا چاہیئے کہ سنٹرل ائر کنڈشنگ وہاں نہیں ہے۔جو پیسے باہر جانے کو جمع کرتا ہوں وہ بجلی کے بل میں چلے جاتے ہیں
یعنی اگر میں ڈالر میں بتاؤں تو میرا بل بھی قریبا ایک سو اسی ڈالر کے قریب ہی آیا تھا گزشتہ مہینے۔۔۔ اور ابھی اس مہینے کا پتا نہیں۔۔۔۔کتنا بل آ رہا ہے؟ میں نے ابھی دو سو ڈالرکے قریب دیا ہے جو سالہا سال میں سب سے زیادہ ہے لیکن پاکستان میں تو بجلی کا استعمال کم ہونا چاہیئے کہ سنٹرل ائر کنڈشنگ وہاں نہیں ہے۔
یہی تو میں سمجھ نہیں پا رہا کہ پاکستان میں اتنا بل کیوںمیرا بل بھی قریبا ایک سو اسی ڈالر کے قریب ہی آیا تھا
اصل میں بجلی کی اصل قیمت کافی کم ہوتی ہے۔۔۔ جیسے میری استعمال شدہ بجلی کی قیمت بل کی قیمت کا نصف رہی۔ باقی اوپر ٹیکسز ہیں۔۔۔ مختلف انواع کے۔۔۔۔ افسروں کے کتے کا بل۔۔۔۔ مالکوں کی بلی کا بل۔۔۔۔ کھوتے گھوڑے کے مربعے کا بل۔۔۔ وغیرہ وغیرہیہی تو میں سمجھ نہیں پا رہا کہ پاکستان میں اتنا بل کیوں
زیادہ خبریں مت دیکھا کریں۔ اور صبح میں تو بالکل بھی مت دیکھیں۔نہیں۔ بالکل نہیں۔
میرے بچے بھی کوشش کرتے ہیں کہ مجھ سے خبریں چھپا لیا کریں۔
ابھی ایک تصویر دیکھ کے دکھ نہیں جاتا کہ اسلام آباد میں ایک دو سالہ بچے کے سامنے سڑک پہ والدین کو قتل کر دیا گیا اور وہ فیڈر لیے روتا رہا۔
عدالت میں ایک کیس آیا کہ تین لڑکوں کے (نو دس گیارہ سال کے درمیان عمریں تھیں۔ ) والدین کی علیحدگی ہو گئی تھی۔ دونوں نے کہیں اور شادیاں کر لیں۔ اب دونوں اپنے نئے سیٹ اپ میں پرانے بچوں کو رکھنے کے لیے تیار نہیں تھے۔
اتنے دکھ ہیں۔ اتنے دکھ ہیں کہ دل رکتا ہے اور پھر چلتا ہے۔
جانے کب ہوں گے کم، اس دنیا کے غم
میرا ذاتی خیال یہ ہے کہ اب بھی بنیادی ضروریات کے لئے ڈاکے ڈالنے والے بہت ہی کم ہیں۔ بمشکل پانچ فیصد ہی ہوں گے۔غربت اور بے روزگاری بہت ہی زیادہ بڑھ چکی ہے۔ ایسے حالات میں پہلے ہی یہ خدشات تھے کہ صورتحال بگڑ جائے گی۔
ہمارے ہاں شادی شدہ جوڑوں کی کاؤنسیلنگ کرنے والا کوئی نہیں ہوتا۔ نہ ایسے ادارے ہیں نہ ہی ذاتی حیثیت میں لوگ یہ کام کرتے ہیں۔عدالت میں ایک کیس آیا کہ تین لڑکوں کے (نو دس گیارہ سال کے درمیان عمریں تھیں۔ ) والدین کی علیحدگی ہو گئی تھی۔ دونوں نے کہیں اور شادیاں کر لیں۔
میں تو سرے سے ٹی وی ہی نہیں دیکھتی۔ لیکن کبھی دوسرے ذرائع سے خبریں مل جاتی ہیں۔زیادہ خبریں مت دیکھا کریں۔ اور صبح میں تو بالکل بھی مت دیکھیں۔
میں خبریں بہت ہی کم دیکھتا ہوں۔ آج بھی بس اتفاقاً ٹی وی کے سامنے رک گیا تو بس ڈکیتی والا ٹکر دیکھنے کو ملا۔
مینوں کاٹا مار کے اپنا خبرنامہ کھول لیا۔۔۔۔میں تو سرے سے ٹی وی ہی نہیں دیکھتی۔ لیکن کبھی دوسرے ذرائع سے خبریں مل جاتی ہیں۔
تھوڑی بہت خبریں بھی پتہ چلتی رہنی چاہئیں۔ جاگنا بھی ضروری ہوتا ہے۔ دل میں کچھ کرنے کا جذبہ بھی ابھرتا ہے۔ کچھ مایوسی اور بہت سا دکھ تو ہوتا ہے لیکن پھر یہی کہ چلو کچھ کریں۔ کچھ بہتر کرنے کی کوشش کریں۔
مجھے پتہ ہے کہ آپ کس قدر حساس اور مخلص بندے ہیں۔ آپ کو بھی اسی طرح کے واقعات دیکھ کے دکھ ہوتے ہوں گے۔ اور وہ خبریں/واقعات بھی دکھ دینے والے ہوں گے۔ میں پہلے ہی دو دن سے پریشان ہوں۔مینوں کاٹا مار کے اپنا خبرنامہ کھول لیا۔۔۔۔
میں تو زیادہ تر معاملات میں اپنے آپ کو بے بس ہی پاتا ہوں۔ سو ناحق خون جلانے سے بچنا ہی بہتر ہے۔دل میں کچھ کرنے کا جذبہ بھی ابھرتا ہے۔ کچھ مایوسی اور بہت سا دکھ تو ہوتا ہے لیکن پھر یہی کہ چلو کچھ کریں۔ کچھ بہتر کرنے کی کوشش کریں۔
بچوں کے لیے یہ ایک ڈراؤنے خواب سے کم نہیں۔ اس کیس کا کیا بنا؟عدالت میں ایک کیس آیا کہ تین لڑکوں کے (نو دس گیارہ سال کے درمیان عمریں تھیں۔ ) والدین کی علیحدگی ہو گئی تھی۔ دونوں نے کہیں اور شادیاں کر لیں۔ اب دونوں اپنے نئے سیٹ اپ میں پرانے بچوں کو رکھنے کے لیے تیار نہیں تھے۔
زبردستی۔ باپ کے سپرد کیے تھے شاید۔ پوچھوں گی اپنی سہیلی سے۔ شاید بعد کی بھی کچھ خبر ہو۔بچوں کے لیے یہ ایک ڈراؤنے خواب سے کم نہیں۔ اس کیس کا کیا بنا؟
امید ہے آپ نے یہ دیکھتے ہی لاگ آف کر لیا ہو گا
سفرنامے کس ملک شہر سے متعلق ہیں۔۔۔۔نیرنگ خیال اگلے (اس سال جون جولائی) کے سفرنامے کا عنوان کیا رکھا جائے؟
فرانس اور سوئٹزرلینڈسفرنامے کس ملک شہر سے متعلق ہیں۔۔۔۔
حسین مناظر سے خوشبو کی سرزمین تلک۔۔۔فرانس اور سوئٹزرلینڈ