سید عاطف علی
لائبریرین
موجودہ رجیم کو تو لانے والے ہی وہی ہیں۔
سو اس کے جاری رکھنے والے بھی منطقی طور پر وہی ہوں گے جو اس کا راستہ موڑنے والوں کے مخالف ہوں گے۔صاحب بہاد ر کے حکم سے سرتابی
موجودہ رجیم کو تو لانے والے ہی وہی ہیں۔
سو اس کے جاری رکھنے والے بھی منطقی طور پر وہی ہوں گے جو اس کا راستہ موڑنے والوں کے مخالف ہوں گے۔صاحب بہاد ر کے حکم سے سرتابی
عمران خان کو ہٹا کر پنجابی وزیر اعظم لگایا گیا
آپ عمران خان سے پوچھیے کہ انہیں کیا چاہ تھی جو فوج سے سیاسی امداد لی تھی؟یہ پنجابی وزیرِ اعظم پہلی بار تو لگایا نہیں گیا۔ اور پھر اُن سے بھی پوچھیے کہ کیا اُنہیں زبردستی وزیرِ اعظم بنایا گیا ہے یا اُنہیں خود اس کی بڑی چاہ تھی۔
پنجاب کو سب اپنے سیاسی فائدے کے لیے مطعون کرتے ہیں۔ور یہ کہ وزیرِ اعظم کو لسانی یا صوبائی شناخت دینا کیا ضروری ہے، ہیں تو سب پاکستانی، کرتوت تو سب کے ہی ایک جیسے ہیں۔
یہ دوسرا پیرا گراف ٹیکنیکل امور سے متعلق ہے جو monitory economics کے مضمون سے متعلق ہے۔ عموما یہ مضمون اکنامکس کے طلبا بھی نہیں پڑھتے۔عمران خان نے رضا باقر کو گورنر لگایا اور اسٹیٹ بینک کو خود مختار بنایا جس نے فکسڈ ایکسچینج ریٹ ختم کیا اور فلوٹنگ ایکسچینج ریٹ کا نظام رائج کیا یوں فلوٹنگ ایکسچینج ریٹ نے مارکیٹ فورسز اور بیرونی طاقتوں کو معاشی دہشت گردی کے مواقع فراہم کیے۔ قرضہ جو ڈالروں میں دینا تھا اس کا حجم پاکستانی روپوں میں بڑھ گیا۔
آپ عمران خان سے پوچھیے کہ انہیں کیا چاہ تھی جو فوج سے سیاسی امداد لی تھی؟
کرتوت تو سب کے ہی ایک جیسے ہیں۔
یہ دوسرا پیرا گراف ٹیکنیکل امور سے متعلق ہے جو monitory economics کے مضمون سے متعلق ہے۔ عموما یہ مضمون اکنامکس کے طلبا بھی نہیں پڑھتے۔
دونوں امور اہم ہیں لیکن ایکسچینج ریٹ کے نظام کا ہمارے قرض کے حجم پر براہ راست اثر پڑتا ہے اس کو مارکیٹ فورسز پر چھوڑا نہیں جا سکتا۔فکسڈ اور فلوئڈ ایکسچین ریٹ کا معاملہ تو ثانوی ہے۔ جب اربابِ اختیار اپنے اللے تللے کم نہیں کریں گے اور مستقل بنیاد پر قرضہ لے کر عیاشیاں کرتے رہیں گے تو حال یہ ہونا تھا جو ہوا ہے۔
جی یہاں پہلے سے سیاسی گفتگو کے جواب میں ریکارڈ درست کرنا ضروری ہے۔ آپ سیاسی گفتگو یہاں نہ کیجیے ہم بھی نہیں کریں گے۔ویسے یہ لڑی سیاست کے زمرے میں نہیں ہے۔
اس سیاسی گفتگو کو یہاں طول دینا مناسب نہیں ہے۔
ویسے میں نہیں سمجھا کہ آپ نے کون سے ریکارڈ کی درستی کی کوشش کی ہے۔یہاں پہلے سے سیاسی گفتگو کے جواب میں ریکارڈ درست کرنا ضروری ہے۔
ویسے میں نہیں سمجھا کہ آپ نے کون سے ریکارڈ کی درستی کی کوشش کی ہے۔
عمران خان نے آئی ایم ایف کے کہنے پر رضا باقر کو گورنر لگایا اور اسٹیٹ بینک کو خود مختار بنایا جس نے فکسڈ ایکسچینج ریٹ ختم کیا اور فلوٹنگ ایکسچینج ریٹ کا نظام رائج کیا یوں فلوٹنگ ایکسچینج ریٹ نے مارکیٹ فورسز اور بیرونی طاقتوں کو معاشی دہشت گردی کے مواقع فراہم کیے۔ قرضہ جو ڈالروں میں دینا تھا اس کا حجم پاکستانی روپوں میں بڑھ گیا۔
ویسے یہ لڑی سیاست کے زمرے میں نہیں ہے۔
اس سیاسی گفتگو کو یہاں طول دینا مناسب نہیں ہے۔
بیشک ایسا ہی ہے ہم بھی دیکھ نہ سکے اس بے زبان کی تکلیفمجھ میں تو اسے دیکھنے کی ہمت نہیں۔ میرے آنسو نہیں رکتے۔
اللہ کی قسم! یہ بہت بڑا ظلم ہے۔ اللہ کی قسم! یہ بہت بڑا ظلم ہے۔
انتہائی سفاک معاشرےکے فرد ہیں اوراس حد تک گراوٹ کہ بے زبان جانور کو بھی نہیں بخشتے ۔۔اللہ سے بہت بہت معافی چاہیے۔ جس اونٹ کی ٹانگ کاٹی گئی، اس کی بلبلاہٹیں میرے کانوں میں نہیں، میرے دل و دماغ میں گونج رہی ہیں۔ ہم کس منہ سے اللہ سے سامنا کریں! ہم کیسے معاشرے کے فرد ہیں
گڑگڑا کے آہ وزاری کر کے بہت زیادہاسے کس قدر تکلیف ہو رہی ہو گی۔ اور وہ اللہ سے ہماری کتنی شکایتیں کرتا ہو گا۔ خدا کی قسم۔ یہ بڑا ظلم ہے۔ ہمیں اللہ سے بہت معافی مانگنے کی ہمہ وقت ضرورت ہے۔