کاپی پیسٹ اصل میں plagiarism کی ذیل میں آتا ہے۔ plagiarism سے ہماری انٹرنیت کمیونٹی میں اتنی واقفیت نہیں ہے۔ plagiarism کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپ کسی کے کام کو استعمال کر لیں اور اپنا نام لگا کر اسے آگے بڑھا دیں۔ اب ذرا غور فرمائیے کہ جو کاپی پیسٹ مواد ہمیں ہر جگہ نظر آتا ہے، جس سے پوری پوری ٹوئٹر اور فیس بک کی ٹائم لائنز بھری ہوتی ہیں وہاں کیا ہوتا ہے۔ وہاں کسی کی بھی بات بغیر سیاق و سباق کے شئیر کر دی جاتی ہے۔ یہ نہیں بتایا جاتا کہ یہ اچھی بات کس نے اصل میں کہی۔

ریسرچ کا جہاں تک تعلق ہے تو اس میں آپ موضوع سے متعلق کتابوں اور انٹرنیٹ پر سے پڑھ کر اس موضوع کو سمجھتے ہیں اور پھر جو آپ facts سمجھے ہوں وہ تحریر کرتے ہیں۔ آپ اس میں اقتباسات بھی ان کتب اور ویب سائٹس سے شامل کر سکتے ہیں۔ اور سب سے بڑی بات کہ آپ کسی بھی جگہ سے سیکھی ہوئی بات کو اپنا ظاہر نہیں کرتے بلکہ اس کتاب یا ویب سائٹ کا سورس شئیر کر دیتے ہیں۔ اس طرح آپ کسی کی محنت اور قابلیت کو اپنا بنا کر پیش نہیں کرتے ہیں۔

کوئی بھی کتاب اور ویب سائٹ میں ریسرچ اسی طرح چھاپی جاتی ہے۔ جتنے ریسرچ پیپرز ہوتے ہیں، یا پھر کتب یا ویب سائٹس جن میں ریسرچ کی گئی ہو وہاں آخر میں reference کا ایک سیکشن ہوتا ہے جہاں ہر بات جو کسی کتاب یا کسی اور ریسرچ پیپر سے سیکھی گئی ہو اس کا سورس شئیر کیا گیا ہوتا ہے۔

میں جب گریجوئیشن کر رہی تھی تو جو بھی ہمیں اسئمنٹس ملتے تھے ان میں اگر ہم میں سے کوئی بھی references درج نہیں کرتا تھا تو ہمارا اسائمنٹ قبول نہیں کیا جاتا تھا۔ اس کے علاوہ سوالات بھی کئے جاتے تھے اور اگر کوئی بہت ہی بنیادی بات کا جواب نہیں دے پاتا تھا جو کہ اس نے اسائمنٹ میں درج کی ہوتی تھی تو اسے صفر نمبر عنایت کئے جاتے تھے کہ کاپی پیسٹ کر کے لے آوَ ہو، سیکھا کچھ بھی نہیں ہے۔

یہی اصل طریقہ ہے علم حاصل کرنے کا اور آگے بڑھانے کا۔ یہ جو ہمارے یہاں فیس بک اور ٹوئٹر پر نام نہاد فلاسفرز بننے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور دوسروں کی کہی ہوئی بات کو بغیر اس شخص کے نام کے جس نے وہ بات کہی ہو آگے بڑھا دیتے ہیں، تو ان سب کو یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ کیا علم یہی سکھاتا ہے کہ آپ کسی اور کی چیز کو اپنا کہہ کر ظاہر کریں؟ کیا یہ انصاف کی بات ہے کہ کسی نے ہو سکتا ہے ناجانے کتنی محنت کی ہو اس علم کو حاصل کرنے کے لئے، ناجانے اس نے کتنی کتابیں پڑھی ہوں اور پھر وہ کوئی اچھی بات کہنے کے قابل ہوا ہو اور آپ اس کی محنت کو ایک منٹ میں اس کا نام ہٹا کر آگے بڑھا دیں؟ لوگ آئیں اور آپ کی تعریف کریں جبکہ آپ اس تعریف کو اصل میں deserve ہی نہیں کرتے ہیں۔ کیا یہ ٹھیک بات ہے جو اصل میں تعریف کا مستحق ہے اسے وہ تعریف اور دعائیں ملیں ہی نہیں؟

اسی لئے کاپی پیسٹ کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے۔ اگر کسی کو سمجھ نہ آئے اور سمجھنا نہ چاہے تو اس کی مرضی۔ میں نے چوری کا لفظ یہاں استعمال نہیں کیا ہے کہ کسی کو تکلیف نہ پہنچے لیکن plagiarism کو اصل میں چوری ہی سمجھا جاتا ہے اور اسی لئے اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جاتا ہے۔
پاکستان میں کسی بھی سٹوڈنٹ تھیسس (بی ایس، ایم ایس وغیرہ) میں 20 فیصد plagiarismکی اجازت ہوتی ہے۔ HEC کی جانب سے سپروائزرز کو سوفٹ وئیر دیا جاتا ہے جو کسی بھی تھیسس کو چیک کر لیتا ہے اور تھیسس کے آخر میں plagiarism report بھی لگائی جاتی ہے۔

البتہ ریسرچ پیپر, ایم فل اور پی ایچ ڈی کا چیک کرنا پڑے گا۔
 

محبوب الحق

محفلین
السلام علیکم۔۔
یہ درجہ بندیوں کے ساتھ جو نمبرات لکھے ہوتے ہیں۔ عموماََ 113۔ صرف تیشہ کے صفر ہیں۔
اِن نمبرات سے کیا مراد ہے؟
نمبر 113 ایک نشانی ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حاصل کردہ 113 نمبرات والے اراکین اردو محفل کے لیے بہت اہم ہیں، یہ تعداد حوصلہ افزائی، انفرادیت اور کامیابی کی علامت ہے.
مزید
 

جاسمن

لائبریرین

سین خے

محفلین
اگر ایسا ہے تو تیشہ کے صفر کیوں ہیں؟


یہ نمبرات اصل میں ٹرافی پوائنٹس ہیں۔ یہ زین فورو کا ایک فیچر ہے کہ اراکین کی فعالیت کے حساب سے ان کو یہ پوائنٹس دئیے جاتے ہیں۔
یہاں دیکھیں۔ یہاں ٹرافی پوائنٹس کیلکلولیٹ کئے گئے ہیں۔
Xenforo.com Trophy Settings - How are Trophy Points Calculated ?

جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے تو محفل زین فورو پر 2011 کے آخر کے مہینوں میں منتقل ہوئی تھی۔ تیشہ سس کی آخری سرگرمی 2010 کی ہے جو کہ زین فورو سے منتقلی سے پہلے کی بات ہے۔

محفل میں سب سے زیادہ نمبرات 113 ہی نظر آتے ہیں جس سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ ان نمبرات کو دئیے جانے کی یہی لمٹ رکھی گئی ہے۔ اس بارے میں زیادہ بہتر طریقے سے ابن سعید بھائی ہی بتا سکیں گے :)
 

جاسمن

لائبریرین
یہ نمبرات اصل میں ٹرافی پوائنٹس ہیں۔ یہ زین فورو کا ایک فیچر ہے کہ اراکین کی فعالیت کے حساب سے ان کو یہ پوائنٹس دئیے جاتے ہیں۔
یہاں دیکھیں۔ یہاں ٹرافی پوائنٹس کیلکلولیٹ کئے گئے ہیں۔
Xenforo.com Trophy Settings - How are Trophy Points Calculated ?

جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے تو محفل زین فورو پر 2011 کے آخر کے مہینوں میں منتقل ہوئی تھی۔ تیشہ سس کی آخری سرگرمی 2010 کی ہے جو کہ زین فورو سے منتقلی سے پہلے کی بات ہے۔

محفل میں سب سے زیادہ نمبرات 113 ہی نظر آتے ہیں جس سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ ان نمبرات کو دئیے جانے کی یہی لمٹ رکھی گئی ہے۔ اس بارے میں زیادہ بہتر طریقے سے ابن سعید بھائی ہی بتا سکیں گے :)
السلام علیکم۔
واہ بھئی ! ماشاءاللہ۔
آپ کی معلومات تو بہت زیادہ ہیں۔
اللہ خوشیاں عطا فرمائے۔آمین!
 
بیٹیوں کی شوخیاں , شراتیں ,من مانیاں اور غیر ذمہ داریاں تو ماں باپ کے گھر میں ہوتی ہیں , سسرال میں تو ان کی تربیت اور صبر کا امتحان ہوتا ہے۔
اللہ کریم ہماری بہنوں اور بیٹیوں کو ہمیشہ سکھی اور ہنستی مسکراتی زندگی عطا فرمائیں ۔آمین
 

محبوب الحق

محفلین
بیٹیوں کی شوخیاں , شراتیں ,من مانیاں اور غیر ذمہ داریاں تو ماں باپ کے گھر میں ہوتی ہیں , سسرال میں تو ان کی تربیت اور صبر کا امتحان ہوتا ہے۔
اللہ کریم ہماری بہنوں اور بیٹیوں کو ہمیشہ سکھی اور ہنستی مسکراتی زندگی عطا فرمائیں ۔آمین
آمین
 
بیٹیوں کی شوخیاں , شراتیں ,من مانیاں اور غیر ذمہ داریاں تو ماں باپ کے گھر میں ہوتی ہیں , سسرال میں تو ان کی تربیت اور صبر کا امتحان ہوتا ہے۔
اللہ کریم ہماری بہنوں اور بیٹیوں کو ہمیشہ سکھی اور ہنستی مسکراتی زندگی عطا فرمائیں ۔آمین
آمین ثم آمین
 

رباب واسطی

محفلین
بیٹیوں کی شوخیاں , شراتیں ,من مانیاں اور غیر ذمہ داریاں تو ماں باپ کے گھر میں ہوتی ہیں , سسرال میں تو ان کی تربیت اور صبر کا امتحان ہوتا ہے۔
اللہ کریم ہماری بہنوں اور بیٹیوں کو ہمیشہ سکھی اور ہنستی مسکراتی زندگی عطا فرمائیں ۔آمین
آمین
 
بات شرمندگی کی بھی ہے اور کچھ مزاح کا عنصر لیے ہوئے بھی ہے:

آج نویں جماعت کی طالبہ کا مطالعہ پاکستان کا ٹیسٹ چیک کرتے ہوئے 'پاکستان کے محل وقوع کی اہمیت' کا آخری نکتہ کچھ یوں پڑھنے کو ملا:

'بحیرہ عرب سے پاکستان کے بہت اچھے تعلقات ہیں. بحیرہ عرب ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے. بحیرہ عرب.......'
 
بات شرمندگی کی بھی ہے اور کچھ مزاح کا عنصر لیے ہوئے بھی ہے:

آج نویں جماعت کی طالبہ کا مطالعہ پاکستان کا ٹیسٹ چیک کرتے ہوئے 'پاکستان کے محل وقوع کی اہمیت' کا آخری نکتہ کچھ یوں پڑھنے کو ملا:

'بحیرہ عرب سے پاکستان کے بہت اچھے تعلقات ہیں. بحیرہ عرب ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے. بحیرہ عرب.......'
ویسے بات تو ٹھیک ہے۔ :p
 

فرقان احمد

محفلین
بات شرمندگی کی بھی ہے اور کچھ مزاح کا عنصر لیے ہوئے بھی ہے:

آج نویں جماعت کی طالبہ کا مطالعہ پاکستان کا ٹیسٹ چیک کرتے ہوئے 'پاکستان کے محل وقوع کی اہمیت' کا آخری نکتہ کچھ یوں پڑھنے کو ملا:

'بحیرہ عرب سے پاکستان کے بہت اچھے تعلقات ہیں. بحیرہ عرب ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے. بحیرہ عرب.......'
انتہائی پُرمزاح؛ کسی حد تک غم ناک۔۔۔!
 

جاسمن

لائبریرین
بیٹیوں کی شوخیاں , شراتیں ,من مانیاں اور غیر ذمہ داریاں تو ماں باپ کے گھر میں ہوتی ہیں , سسرال میں تو ان کی تربیت اور صبر کا امتحان ہوتا ہے۔
اللہ کریم ہماری بہنوں اور بیٹیوں کو ہمیشہ سکھی اور ہنستی مسکراتی زندگی عطا فرمائیں ۔آمین

آمین!
اللہ ہمارے بیٹوں کو بھی ہمیشہ سکھی اور ہنستی مسکراتی زندگی عطا فرمائیں۔ آمین!
 

جاسمن

لائبریرین
لو جی سردیوں کا آغاز۔۔۔۔پیٹیوں، الماریوں سے لحاف اور گدّے برآمد۔ ادھیڑنا۔۔۔دھونا۔۔۔روئی پنجوانا۔۔۔نگندے ڈلوانا۔۔۔نئے لحاف و گدّے سینا۔۔۔بستر کی چادریں۔۔تکیے۔۔۔
گویا استقبالِِ سرما:)
 
ویسے بات تو ٹھیک ہے۔ :p
انتہائی پُرمزاح؛ کسی حد تک غم ناک۔۔۔!
ابھی تو آگے بھی بہت کچھ لکھا گیا تھا اس موضوع پر ۔۔۔۔۔:p (لیکن چونکہ مجھے مجھے پوری طرح یاد نہ رہا تو نہ لکھا کہ کہیں مجھ سے اگزیجریشن نہ ہو جائے)

پڑھ کے پہلے تو میں دیر تک ہنستی رہی، پھر اسے کہا کہ اگر آپ کا یہ پیراگراف فیس بک پر پوسٹ کر دیں تو وائرل ہو جانا ہے، لیکن شرمندگی کی بات یہ ہے کہ میری سٹوڈنٹ ہو!
اور اس نے کہا کہ میں آج تک بحیرہ عرب کو ملک ہی سمجھتی آئی تھی، چلیں شکر ہے اس بہانے ہمیشہ یاد رہنے کے لیے پتا لگ گیا۔ :sneaky:
 

محمد وارث

لائبریرین
کاپی پیسٹ اصل میں plagiarism کی ذیل میں آتا ہے۔ plagiarism سے ہماری انٹرنیت کمیونٹی میں اتنی واقفیت نہیں ہے۔ plagiarism کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپ کسی کے کام کو استعمال کر لیں اور اپنا نام لگا کر اسے آگے بڑھا دیں۔ اب ذرا غور فرمائیے کہ جو کاپی پیسٹ مواد ہمیں ہر جگہ نظر آتا ہے، جس سے پوری پوری ٹوئٹر اور فیس بک کی ٹائم لائنز بھری ہوتی ہیں وہاں کیا ہوتا ہے۔ وہاں کسی کی بھی بات بغیر سیاق و سباق کے شئیر کر دی جاتی ہے۔ یہ نہیں بتایا جاتا کہ یہ اچھی بات کس نے اصل میں کہی۔

ریسرچ کا جہاں تک تعلق ہے تو اس میں آپ موضوع سے متعلق کتابوں اور انٹرنیٹ پر سے پڑھ کر اس موضوع کو سمجھتے ہیں اور پھر جو آپ facts سمجھے ہوں وہ تحریر کرتے ہیں۔ آپ اس میں اقتباسات بھی ان کتب اور ویب سائٹس سے شامل کر سکتے ہیں۔ اور سب سے بڑی بات کہ آپ کسی بھی جگہ سے سیکھی ہوئی بات کو اپنا ظاہر نہیں کرتے بلکہ اس کتاب یا ویب سائٹ کا سورس شئیر کر دیتے ہیں۔ اس طرح آپ کسی کی محنت اور قابلیت کو اپنا بنا کر پیش نہیں کرتے ہیں۔

کوئی بھی کتاب اور ویب سائٹ میں ریسرچ اسی طرح چھاپی جاتی ہے۔ جتنے ریسرچ پیپرز ہوتے ہیں، یا پھر کتب یا ویب سائٹس جن میں ریسرچ کی گئی ہو وہاں آخر میں reference کا ایک سیکشن ہوتا ہے جہاں ہر بات جو کسی کتاب یا کسی اور ریسرچ پیپر سے سیکھی گئی ہو اس کا سورس شئیر کیا گیا ہوتا ہے۔

میں جب گریجوئیشن کر رہی تھی تو جو بھی ہمیں اسئمنٹس ملتے تھے ان میں اگر ہم میں سے کوئی بھی references درج نہیں کرتا تھا تو ہمارا اسائمنٹ قبول نہیں کیا جاتا تھا۔ اس کے علاوہ سوالات بھی کئے جاتے تھے اور اگر کوئی بہت ہی بنیادی بات کا جواب نہیں دے پاتا تھا جو کہ اس نے اسائمنٹ میں درج کی ہوتی تھی تو اسے صفر نمبر عنایت کئے جاتے تھے کہ کاپی پیسٹ کر کے لے آوَ ہو، سیکھا کچھ بھی نہیں ہے۔

یہی اصل طریقہ ہے علم حاصل کرنے کا اور آگے بڑھانے کا۔ یہ جو ہمارے یہاں فیس بک اور ٹوئٹر پر نام نہاد فلاسفرز بننے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور دوسروں کی کہی ہوئی بات کو بغیر اس شخص کے نام کے جس نے وہ بات کہی ہو آگے بڑھا دیتے ہیں، تو ان سب کو یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ کیا علم یہی سکھاتا ہے کہ آپ کسی اور کی چیز کو اپنا کہہ کر ظاہر کریں؟ کیا یہ انصاف کی بات ہے کہ کسی نے ہو سکتا ہے ناجانے کتنی محنت کی ہو اس علم کو حاصل کرنے کے لئے، ناجانے اس نے کتنی کتابیں پڑھی ہوں اور پھر وہ کوئی اچھی بات کہنے کے قابل ہوا ہو اور آپ اس کی محنت کو ایک منٹ میں اس کا نام ہٹا کر آگے بڑھا دیں؟ لوگ آئیں اور آپ کی تعریف کریں جبکہ آپ اس تعریف کو اصل میں deserve ہی نہیں کرتے ہیں۔ کیا یہ ٹھیک بات ہے جو اصل میں تعریف کا مستحق ہے اسے وہ تعریف اور دعائیں ملیں ہی نہیں؟

اسی لئے کاپی پیسٹ کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے۔ اگر کسی کو سمجھ نہ آئے اور سمجھنا نہ چاہے تو اس کی مرضی۔ میں نے چوری کا لفظ یہاں استعمال نہیں کیا ہے کہ کسی کو تکلیف نہ پہنچے لیکن plagiarism کو اصل میں چوری ہی سمجھا جاتا ہے اور اسی لئے اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جاتا ہے۔
:) :)
44539049_1839060832878131_3087835736385257472_n.jpg
 

سید عمران

محفلین
مجھے تو یہ باتیں پڑھتے ہوئے ہنسی بھی آرہی تھی اور اُس معصوم پہ بہت پیار بھی آرہا تھا۔
یہ معصوم سی چالاکیاں بھی تو بہت مزے کی ہوتی ہیں۔
بچے عین شرارت کے وقت بڑے شیطان اور بعد میں بڑے معصوم لگتے ہیں۔۔۔
پتا نہیں کیوں؟؟؟
:idontknow::idontknow::idontknow:
 
Top