یہ بھی ووٹر کی اپنی ترجیحات پر ہے۔
اگر ووٹر یہ سمجھتا ہے کہ کسی پارٹی کے بحیثیتِ مجموعی جیتنے سے ملک پر زیادہ بہتر اثر ہو گا، اور فلاں امیدوار ہے تو سب سے بہتر، مگر اس کی پارٹی بدنام اور بری ہے، اور بحیثیتِ مجموعی اس پارٹی کے جیتنے کا نقصان زیادہ ہے۔ تو ایسے فرد کو پارٹی کی بنیاد پر ووٹ دینا چاہیے۔
اور اگر ایک فرد یہ سمجھتا ہے کہ سب پارٹیز ایک جیسی ہی ہیں، کوئی بھی جیت جائے تو کوئی فرق نہیں پڑے گا، البتہ اچھا امیدوار حلقہ کے لیے بہتر ہو گا۔ تو اس ایسے فرد کو بہتر امیدوار دیکھ کر ووٹ دینا چاہیے۔
اور اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ایسے امیدوار کے جیتنے کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہے، نہ حلقہ کو اور نہ ملک کو۔
تو ایسا فرد گھر بیٹھ کر آرام کرے۔
اور اگر کوئی سمجھتا ہے کہ یہ نظام ہی درست نہیں اور تبدیل ہونا چاہیے، تو وہ بھی گھر بیٹھے، مگر متبادل نظام کے لیے عملی کوشش بھی کرے۔
اب اپنے آپ کو تلاش کریں۔