روزنامہ اُمت جیسا کوئی دوسرا نہیں۔

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

یوسف-2

محفلین
اس محفل پر اگر اُمت اخبار کی درگت بنائی جاتی ہے تو اس کا یہ مطلب تو نہیں کہ وہ قومی رائے ہو گئی۔
بالخصوص اگر اُمت اخبار کا مذاق اڑانے والوں میں ایسے ”مدیر اعلیٰ“ بھی شامل ہوں جنہیں نہ تو ”میگزین“ اور ”ڈیلی نیوز پیپر“کا فرق معلوم ہو اور نہ ہی ڈیلی نیوز پیپر کی سرکولیشن کی ”اہمیت“ سے واقف ہوں :p
 

متلاشی

محفلین
آپ کو معلوم ہے سّید کس کو کہتے ہیں؟
سید کا لفظی مطلب تو سردار ہوتا ہے ۔۔۔!
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو بھی سیّدی بلال کہہ کر پکارتے تھے۔۔۔!
ویسے ہمارے ہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی آل اولاد سید کہلاتی ہے ۔۔!
 

یوسف-2

محفلین
ڈان جیسا اخبار امت سے حوالے دینے کا کبھی سوچے گا بھی نہیں۔ جنگ کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ اگر وہاں امت کا حوالہ ہوا تو جنگ کی وقعت ضرور میری نظروں میں گر جائے گی۔
ہاہاہاہا ۔ آپ کی نظروں کی بھی کیا بات ہے حسان بھائی۔ اگر خدا نخواستہ آپ کی نظروں سے جنگ اور ڈان کبھی گر گئے تو ان اخبارات کے مالکان کہاں جائیں گے؟ لیجئے جنگ کو تو ابھی آپکی نظروں سے ”گراتا“ ہوں۔:D سندھ ہائی کورٹ نے ایک معروف علامہ صاحب کے بیٹے کو ایک جرم کی پاداش میں سزا سنادی۔ جنگ نے سزا سنانے کی اس خبر کو ہی ”کِل“ کردیا۔ جبکہ یہی خبر ڈان کی اُس روز کی فرنٹ پیج کی مین لیڈ اسٹوری تھی۔ ہون دسو جنگ کی کیا وقعت رہی آپ کی نگاہوں میں۔۔۔ :)
 

متلاشی

محفلین
ڈان جیسا اخبار امت سے حوالے دینے کا کبھی سوچے گا بھی نہیں۔ جنگ کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ اگر وہاں امت کا حوالہ ہوا تو جنگ کی وقعت ضرور میری نظروں میں گر جائے گی۔
ہاہ ہاہ ہاہ۔۔۔! اس کا مطلب ہے قصور سارا آپ کی نظر کا ہے ۔۔۔ پلیز عینک کا نمبر بدلوا لیجئے۔۔۔۔! ;)
 

حسان خان

لائبریرین
ہاہ ہاہ ہاہ۔۔۔ ! اس کا مطلب ہے قصور سارا آپ کی نظر کا ہے ۔۔۔ پلیز عینک کا نمبر بدلوا لیجئے۔۔۔ ۔! ;)
آپ سمجھے نہیں حضور، جس اخبار کو اپنی خبروں کے لیے امت جیسے ذریعے کو ذریعہ بنانا پڑے اُس کی وقعت پر تو سوالیہ نشان آ ہی جائے گا۔ اس سے میری خراب نظر کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
ہاہاہاہا ۔ آپ کی نظروں کی بھی کیا بات ہے حسان بھائی۔ اگر خدا نخواستہ آپ کی نظروں سے جنگ اور ڈان کبھی گر گئے تو ان اخبارات کے مالکان کہاں جائیں گے؟ لیجئے جنگ کو تو ابھی آپکی نظروں سے ”گراتا“ ہوں۔:D سندھ ہائی کورٹ نے ایک معروف علامہ صاحب کے بیٹے کو ایک جرم کی پاداش میں سزا سنادی۔ جنگ نے سزا سنانے کی اس خبر کو ہی ”کِل“ کردیا۔ جبکہ یہی خبر ڈان کی اُس روز کی فرنٹ پیج کی مین لیڈ اسٹوری تھی۔ ہون دسو جنگ کی کیا وقعت رہی آپ کی نگاہوں میں۔۔۔ :)

بات اُمت کو ذریعہ بنانے کی ہو رہی ہے۔ کیا جنگ بھی امت کو خبروں کے لیے ذریعہ بناتا ہے؟ اگر ایسا ہے تو بتائیے۔
 
عجیب بات تو یہ ہے کہ دہشت گردوں کے نام بھی وہ جماعت مہیا کر رہی ہے جو ملکی قانون کے مطابق خود دہشت گرد اور کالعدم ہے۔ اس پر مستزاد یہ ہے کہ اسی دہشت گرد کالعدم جماعت کے اقدامات کو قابلِ ستائش ٹھہرایا جا رہا ہے۔

جناب ! رافضیوں اور خارجیوں نے امن بر باد کرنےاور اپنے خود ساختہ نظریات مسلط کرنے کی خاطر مختلف ناموں سے درجنوں گروپ ، لشکر اور تنظیمیں بنا رکھی ہیں تا کہ اگر ان میں سے کوئی ایک اپنی غیرانسانی خلاف قانون و اسلام ؛ مکروہ سرگرمیوں کے باعث کالعدم قرار دے دی جائے اور لوگ اس سے بیزار ہو جائیں تو دوسرے نامو ں سے فساد فی الارض جاری رکھ سکیں ۔
حقیقت حال یہ ہے کہ یہ تمام گروہ راہ مستقیم ، طریق اعتدال سے کوسوں دور افراط و تفریط کی ظلمتوں میں بھٹک رہے ہیں۔ اللہ تعالی نور ہدایت سے بہرہ مند فرمائے آمین۔
 

سید ذیشان

محفلین
جناب ! رافضیوں اور خارجیوں نے امن بر باد کرنےاور اپنے خود ساختہ نظریات مسلط کرنے کی خاطر مختلف ناموں سے درجنوں گروپ ، لشکر اور تنظیمیں بنا رکھی ہیں تا کہ اگر ان میں سے کوئی ایک اپنی غیرانسانی خلاف قانون و اسلام ؛ مکروہ سرگرمیوں کے باعث کالعدم قرار دے دی جائے اور لوگ اس سے بیزار ہو جائیں تو دوسرے نامو ں سے فساد فی الارض جاری رکھ سکیں ۔
حقیقت حال یہ ہے کہ یہ تمام گروہ راہ مستقیم ، طریق اعتدال سے کوسوں دور افراط و تفریط کی ظلمتوں میں بھٹک رہے ہیں۔ اللہ تعالی نور ہدایت سے بہرہ مند فرمائے آمین۔

شیعہ کو رافضی کہنا اخلاق اور ادب کے زمرے میں نہیں آتا۔
 

متلاشی

محفلین
آپ سمجھے نہیں حضور، جس اخبار کو اپنی خبروں کے لیے امت جیسے ذریعے کو ذریعہ بنانا پڑے اُس کی وقعت پر تو سوالیہ نشان آ ہی جائے گا۔ اس سے میری خراب نظر کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
میرے محترم سمجھے آپ نہیں۔۔۔۔!
جنگ، نوائے وقت، ڈان وغیرہ کا صحافتی معیار پہلے ہی سے ہے۔۔۔! اس لئے ان اخبارات کا آپ کی نظروں گر جانے سے معیار کم نہ ہو جائیگا۔۔۔!
اگر اب بھی سمجھ نہیں آئی ۔۔تو بتا دینا حسان بھائی ۔۔۔ آسان لفظوں میں سمجھا دوں گا۔۔۔!
 

ساجد

محفلین
بالخصوص اگر اُمت اخبار کا مذاق اڑانے والوں میں ایسے ”مدیر اعلیٰ“ بھی شامل ہوں جنہیں نہ تو ”میگزین“ اور ”ڈیلی نیوز پیپر“کا فرق معلوم ہو اور نہ ہی ڈیلی نیوز پیپر کی سرکولیشن کی ”اہمیت“ سے واقف ہوں :p
یوسف بھائی ، اللہ آپ کا بھلا کرے ،میرے دل کی بات کہہ دی۔ یہی بات امت والوں کو بھی بتائیے کہ روزنامہ کن خصوصیات سے مزین ہوتا ہے اور یہ مرچ مصالحے والے ہیجان انگیز میگزینز سے کیسے مختلف ہوتا ہے۔ یہ بات تو آپ بھی جانتے ہوں گے کہ ہیجان کا تعلق صرف جنسی مواد سے نہیں ہوتا۔
ہمارے معاشرے میں بہت سے افراد حالات کے جبر اور اپنے اندھے نظریات کی بدولت ہیجان کو پسند کرتے ہیں لہذا کسی بھی مرچ مصالحے پر مشتمل مواد کو قاری جلد مل جاتے ہیں بہ نسبت تحقیق و تدقیق کے بعد مواد پیش کرنے والوں کے۔
کوئی بھی امت اخبار کا مذاق نہیں اڑاتا لیکن امت والے خود اپنے بے ڈھنگے پن اور یک طرفہ رپورٹنگ سے مذاق بنتے ہیں۔
 

سعود الحسن

محفلین
کراچی کے اخبارات کی پرنٹنگ پریس میں کام کرنے والوں سے ذرا یہ معلوم کر لیں کہ امت کتنی تعداد میں چھپتا ہے اور جنگ کتنی تعداد میں۔ سرکولیش سے بڑی کریڈیبیلیٹی کسی روزنامہ کی اور کیا ہوسکتی ہے۔

چھپنے کا تو مجھے نہیں پتا البتہ بکنے کا بتا سکتا ہوں، اور یہ معلوم کرنا کسی کے لیے بھی مشکل نہیں اپنے علاقہ میں کسی بھی ا خبار فروش سے یہ معلومات آپ حاصل کرسکتے ہیں۔ پچھلے اٹھائیس سال سے میں جانتا ہوں کہ کراچی میں سب سے زیادہ بکنے والا اخبار جنگ ہے، جنگ کے بعد ڈان کی باری آتی یا پھر ایکسپریس کی ، اخبار فروش برادری میں کہا جاتا ہے کہ جنگ اور ڈان کے بعد تیسرے بڑے اخبار کی جگہ کراچی میں ہمیشہ اوپن رہتی ہے اور مختلف وقتوں میں مختلف اخبار یہ جگہ لیتے رہتے ہیں۔ پچھلے کچھ سالوں میں نیوز چینلز اور مہنگائی کی وجہ سے جنگ اخبار کی سیل کم ہوئی ہے لیکن پھر بھی کراچی میں بکنے والے تمام اخباروں کی مشترکہ سیل بھی اکیلے جنگ کی سیل کے برابر نہیں بنتی ۔ جہاں تک امت کا تعلق ہے تو سیل میں اس کا اور جنگ کا دور دور تک کوئی مقابلہ نہیں۔
 
امت کا معیار۔۔۔:laugh:
امت کو اس کے سوا کوئی دوسرا کام نہیں۔۔
news-03.gif


news-08.gif


news-22.gif


news-14.gif
 

حسان خان

لائبریرین
ہاہاہاہا میرے گھر کی بلی بھی مر جائے تو امت والے اُس میں بھی متحدہ اور قادیانیوں کا ہاتھ ڈھونڈ نکالیں گے۔
 

یوسف-2

محفلین
بات اُمت کو ذریعہ بنانے کی ہو رہی ہے۔ کیا جنگ بھی امت کو خبروں کے لیے ذریعہ بناتا ہے؟ اگر ایسا ہے تو بتائیے۔
گویا آپ کی نظروں میں ”صحافتی معیار“ صرف یہ ہے کہ ” کون سا اخبار، امت کو نام لے کر ”ذریعہ خبر“ بناتا ہے اور کون سا نہیں :eek: آپ کی صحافتی نظروں کی کیا بات ہے حسان بھائی! ویسے آپ کی ”اطلاع“ کے لئے عرض ہے کہ تقریباً تمام روزنامے ایک دوسرے کی خبروں کو ”لفٹ“ کیا کرتے ہیں، نام لئے بغیر۔ اور صحافت میں اس مقصد کے لئے باقاعدہ ایک مانیٹرنگ ڈیسک ہواکرتا ہے۔ جنگ سمیت تمام اخبارات کی مانیٹرنگ ڈیسک پر امت سمیت تمام نمایاں اخبارات موجود ہوتے ہیں۔ اور ہر اخبار میں شائع ہونے والی خبروں کا ایک اہم حصہ اپنے ”معاصر اخبارات“ سے لفٹ شدہ خبروں پر مبنی ہوا کرتا ہے۔ یہ خاکسار خود ایک عرصہ تک جنگ کی اسی مانیٹرنگ ڈیسک کا حصہ رہا ہے۔ اور ہاں آپ کے سوال کا جواب اثبات میں ہے۔ :) اور یہ عمل جنگ سمیت کسی بھی اخبار کا نیگیٹیو پوائنٹ ہرگز نہیں ہے۔
 
ہاہاہاہاہا !!!یوسف بھائی ، یہ بات تو پلے بوائے میگزین پر بھی سچ بیٹھتی ہے۔ اسے بھی لوگ خرید کر ہی "دیکھتے" ہیں اور بُرا سمجھنے کے باوجود کوئی "سنجیدہ کارروائی" بھی نہیں کرتے۔:)
اسے کسی اخبار کا معیار نہیں بنایا جا سکتا۔
یہ بات تو درست ہے کہ مرچ مصالحہ خوب ہوتا ہے اس میں ، ثبوت کے طور پر اولین مراسلہ میں آپ کی طرف سے شامل کردہ خبر کافی ہے۔:)
پا ساجد یہ اے کھیڈن آلا منڈا کی ہوندا اے تے میگزین اچ اس دے کھیڈ دی فوٹواں ہوندیا نے پاجی مینوں اے دسو کہ اے منڈا کیڑی کھیڈ کھیڈ دا اے؟؟؟ کھیڈ دا ناں کی اے
 

حسان خان

لائبریرین
گویا آپ کی نظروں میں ”صحافتی معیار“ صرف یہ ہے کہ ” کون سا اخبار، امت کو نام لے کر ”ذریعہ خبر“ بناتا ہے اور کون سا نہیں

میری عرض صرف اتنی سی ہے کہ میں امت کو گھٹیا مصالحہ اخبار سمجھتا ہوں (اس دعوے کے ثبوت میں یہی خبر کافی ہے)۔ اگر میں دیکھوں گا کہ موقر اخبارات بھی مصالحے کی تلاش میں امت جیسے اخبار سے خبریں مستعار لے کر چھاپ رہے ہیں تو میرے نزدیک اُن کی وقعت کم ہونا فطری بات ہے۔
 
انگریزی اخبارات کے قارئین اردو اخبارات کی نسبت بہت کم ہیں، اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ یہاں ایکسپریس بکتا ہے۔
امت بھی بہت بکتا ہے بھائی۔۔۔
تندور والا اکثر اسی میں روٹیاں رکھ کر دیتا ہے۔۔۔:laugh:
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top