جاسمن
لائبریرین
کراچی: طلبہ نے پلاسٹک کی بوتلوں سے کشتی بنالی
طال بعلموں کا کہنا ہے کہ پلاسٹک کی ناکارہ بوتلوں سے تیار کی گئی اس کشتی کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
کراچی کے نوجوان پلاسٹک بوتلوں سے بنائی ہوئی کشتی کو جھیل میں چلارہے ہیں
شائستہ جلیل
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 25.04.2014
کراچی — کبھی دیکھی ہے آپ نے ایسی کشتی؟ اگر نہیں تو اب دیکھ لیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
یہ کشتی کراچی کے نوجوانوں کی تخلیق ہے جنھوں نے پلاسٹک کی استعمال شدہ بوتلوں کو ضائع کرنے کے بجائے ان سے ایک کشتی بنا ڈالی ہے۔
کراچی کے نوجوانوں نے اپنی صلاحیتوں کی بنا پر بے کار اشیا کو کارآمد بنانے کیلئے ایک نئی سوچ کو 'تخلیق' میں بدل دیا ہے۔
نوجوانوں نے اس کشتی کو بنانے میں پلاسٹک کی 500 استعمال شدہ بوتلوں کا استعمال کیا گیا ہے۔ کشتی کی پیمائش سات فٹ ہے۔ یہی نہیں بلکہ اس میں دو افراد با آسانی بیٹھ سکتے ہیں۔
کراچی کی نجی یونیورسٹی کے آرٹس کے شعبے کے چار طالبعلموں نے مل کر اس کشتی کو بنایا ہے۔
نوجوان طالب علموں کے گروپ کی سربراہ طالبہ آمنہ نے 'وائس آف امریکہ' کی نمائندہ کو کشتی کے بارے میں بتایا کہ آرٹس کے طالبعلم ہونےکے ناتے بہت سی اشیا بنانے کےدوران کئی چیزوں کے ٹکڑوں کو ضایع کردیاجاتا تھا۔
نوجوانوں کی بنائی گئی اس کشتی میں دو افراد باآسانی بیٹھ سکتے ہیں
ان کے بقول اسی سبب انہوں نے سوچا کہ کیوں نہ ان چیزوں کو ضائع کرنے کے بجائے استعمال میں لائیں یہی سوچ ہمیں ری -سائیکلنگ کی طرف لے آئی۔
یوں کئی آئیڈیاز سوچنے کےبعد ہم نے پلاسٹک کی استعمال شدہ بوتلوں سے کشتی بنانے کا سوچا۔
طالبعلموں کا کہنا ہے کہ پلاسٹک کی ناکارہ بوتلوں سے کم خرچ میں تیار کی گئی اس کشتی کو ملک میں آنےوالے سیلاب اور بارشوں کے باعث طغیانی والے علاقوں میں استعمال کیاجاسکتا ہے ۔
نوجوانوں کا کہنا ہے کہ اگر انھیں بھرپور سپورٹ اور حوصلہ افزائی حاصل ہو تو ملک میں آنیوالے سانحات سے بخوبی نمٹاجاسکتا ہے۔
http://www.urduvoa.com/content/kara...t-with-plastic-bottles-25apr2014/1901511.html
طال بعلموں کا کہنا ہے کہ پلاسٹک کی ناکارہ بوتلوں سے تیار کی گئی اس کشتی کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
کراچی کے نوجوان پلاسٹک بوتلوں سے بنائی ہوئی کشتی کو جھیل میں چلارہے ہیں
شائستہ جلیل
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 25.04.2014
کراچی — کبھی دیکھی ہے آپ نے ایسی کشتی؟ اگر نہیں تو اب دیکھ لیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
یہ کشتی کراچی کے نوجوانوں کی تخلیق ہے جنھوں نے پلاسٹک کی استعمال شدہ بوتلوں کو ضائع کرنے کے بجائے ان سے ایک کشتی بنا ڈالی ہے۔
کراچی کے نوجوانوں نے اپنی صلاحیتوں کی بنا پر بے کار اشیا کو کارآمد بنانے کیلئے ایک نئی سوچ کو 'تخلیق' میں بدل دیا ہے۔
نوجوانوں نے اس کشتی کو بنانے میں پلاسٹک کی 500 استعمال شدہ بوتلوں کا استعمال کیا گیا ہے۔ کشتی کی پیمائش سات فٹ ہے۔ یہی نہیں بلکہ اس میں دو افراد با آسانی بیٹھ سکتے ہیں۔
کراچی کی نجی یونیورسٹی کے آرٹس کے شعبے کے چار طالبعلموں نے مل کر اس کشتی کو بنایا ہے۔
نوجوان طالب علموں کے گروپ کی سربراہ طالبہ آمنہ نے 'وائس آف امریکہ' کی نمائندہ کو کشتی کے بارے میں بتایا کہ آرٹس کے طالبعلم ہونےکے ناتے بہت سی اشیا بنانے کےدوران کئی چیزوں کے ٹکڑوں کو ضایع کردیاجاتا تھا۔
نوجوانوں کی بنائی گئی اس کشتی میں دو افراد باآسانی بیٹھ سکتے ہیں
ان کے بقول اسی سبب انہوں نے سوچا کہ کیوں نہ ان چیزوں کو ضائع کرنے کے بجائے استعمال میں لائیں یہی سوچ ہمیں ری -سائیکلنگ کی طرف لے آئی۔
یوں کئی آئیڈیاز سوچنے کےبعد ہم نے پلاسٹک کی استعمال شدہ بوتلوں سے کشتی بنانے کا سوچا۔
طالبعلموں کا کہنا ہے کہ پلاسٹک کی ناکارہ بوتلوں سے کم خرچ میں تیار کی گئی اس کشتی کو ملک میں آنےوالے سیلاب اور بارشوں کے باعث طغیانی والے علاقوں میں استعمال کیاجاسکتا ہے ۔
نوجوانوں کا کہنا ہے کہ اگر انھیں بھرپور سپورٹ اور حوصلہ افزائی حاصل ہو تو ملک میں آنیوالے سانحات سے بخوبی نمٹاجاسکتا ہے۔
http://www.urduvoa.com/content/kara...t-with-plastic-bottles-25apr2014/1901511.html