! زندگی کی پیدا ئش: خدا کی تخلیق یا ارتقا؟ !

سمارا

محفلین
بی بی اگر انسان سے بھی بہتر کوئی مخلوق کا وجود میں آنا ہے تو قرآن کا یہ ارشاد کیا ہیکہ انسان اشرف المخلوقات ہے، کیا یہ ارشاد ( نعوذباللہ) غلط ہے؟

خدا نخواستہ میرا ایسا کوئی مطلب نہیں۔ یہ بات صرف فاروق بھائی کی پوسٹ کے جواب مین لکھی تھی جہاں انہوں نے ارتقا کا غیر مزہبی نظریہ بیان کیا ہے- :)
 

سمارا

محفلین
میرے اعداد و شمار ہیں غلط بھی ہوسکتے ہیں ۔۔۔ جس تیزی سے قیامت کی نشانیاں نمودار ہورہی ہیں
۔۔ اس حساب سے بھی 30-50 سال ہی رہ گئے ہیں

قیامت کے صحیح وقت کا تو ذات باری تعالیٰ کے سوا کسی کو علم نہیں ہے۔ ہم سب کے اعداد و شمار غلط ہو سکتے ہیں۔
لیکن روایات میں قیامت سے پہلے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آمد اور پھر انکی شادی کا ذکر ملتا ہے اور کچھ اس طرح کی بات کہ وہ شاید 60 یا 40 سال زندہ رہیں گے۔
لیکن میری بات کو کوئی حتمی بات نہ سمجھئے گا۔ یہ میں صرف معلومات کے لئے بتا رہی ہوں۔ ہمیں ہر وقت اپنے آپ کو تیار رکھنا چاہئے کوئی بھی پل آخری ہو سکتا ہے-:)
 
غیر مذہبی نکتہ نظر:
میں نے لکھا تھا کہ:
انسان اپنے ایٹم رکھ کر خود اپنے آپ کو بناسکے گا، اور ڈی این اے میں ایسی تبدیلیاں‌ لے آئے گا کہ ہڈیاں بجائے کیلشئیم کے ٹائی ٹینیم کی ہونگی اور کھال کا پولی مر اتنا مظبوط ہوگا کہ کچھ اثر نہیں کرے گا۔ ایٹم اپنی پسند سے رکھنے کی ٹیکنالوجی ابھی نئی ہے ( کلک کرکے دیکھیں) اور ڈی این اے کو پڑھنے پر بہت سے ادارہ کام کررہے ہیں۔

گویاحضرت انسان ایک نیا انسان تخلیق کرکے اپنے لاکھوں کروڑوں‌ سال کے ارتقائی عمل کو اس نئے انسان کے لئے چند دہائیوں یا چلیں چند صدیوں میں مکمل کردے گا اور پھر یہحضرت انسان اپنے آپ سے بہتر انسان بنائے گا۔۔ موجودہ انسان کو بننے میں‌ کئی ملین ملن لگے وہی انسان جب ایٹم رکھ کر ڈی این اے اور پھر ایک نیا اور بہتر انسان بنائے گا تو یہ ملین برس کا ارتقائی عمل صرف چند دہائیوں یا چلیں چند سو سال میں مکمل ہوجائیگا۔

اس نئے اور بہتر انسان کے بن جانے پر پرانے یعنی موجودہ انسان کی ضرورت نہیں رہے گی لہذا۔۔
یہ نیا اور بہتر انسان ، اپنے خالق پرانے موجودہ انسان کو ختم کردے گا اور اس طرح یہ نیا اور بہتر انسان اس کرہ ارض‌ پر گھومے گا اور پھر بحث کرے گا ، مجھے کسی نے بنایا تھوڑی تھا، میں نے تو ملین برس کی ارتقائی چھلانگیں لگائیں ہیں۔ اور یہ خدا کا تصور۔۔۔۔ ۔۔۔۔ یہ نیا بہتر انسان اتنا بڑا خالق ہے کہ اپنا خدا خود تخلیق کرلیا ۔۔۔

ارتقاء سے ہم یہ ثابت کرنے کی کوشش تو نہیں‌کررہے کہ ہم اتنے بڑے تخیلاتی خالق ہیں کہ اپنا خدا خود تخلیق کر لیا ہے ؟‌ جی؟ کم از کم ڈارون تو یہی کہتا ہے کہ حضرت انسان ارتقاء کی پیداوار ہے۔ اپناخالق خود سے تخلیق کرکے بیٹھا ہے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
مجھے فیض کے دو اشعار یاد آرہے ہیں اس بحث کو پڑھ کر - اگر اشعار موقع محل کی مناسبت سے نہ لگیں تو مجھے معاف کیجیے گا لیکن اشعار لکھے بنا رہ نہیں پا رہا :)

وہ بتوں نے ڈالے ہیں وسوسے
کہ دلوں سے خوفِ خدا گیا
وہ پڑی ہیں روز قیامتیں
کہ خیالِ روزِ جزا گیا
 

طالوت

محفلین
کافی زمانہ گزرا یہاں کوئی سوال جواب نہیں ہوا تو میں نے سوچا کہ اس "علمی" بحث میں جس میں زیادہ تر جزبات اور طنزیہ گفتگو سے کام چلایا گیا ہے بلکہ کہیں کہیں ہتک آمیز رویہ بھی پایا گیا//////۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ارتقاء کے لیئے " ڈاکٹر حمید اللہ " "علامہ پرویز " "ہارون یحیٰی" "ایک اور صاحب ہیں امرتسری آتا ہے ان کے نام کے آخر میں نام بھولتا ہوں" کا مطالعہ مفید ہو گا ۔۔۔
تاہم لب لباب کچھ اس طرح سے ہے ڈارون کے نظریے سے بنیادی اختلاف "ایک ہی خلیہ ، یا مختلف خلیوں " جیسا ہے میں ٹھیک سے پڑھ نہیں سکا اور کچھ دلچسپی بھی نہیں لحاظہ صرف بتا رہا ہوں پڑھ لیجیئے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وسلام
 

ابو کاشان

محفلین
مکمل غیر مذہبی نکتہ نظر

چاچا ڈارون کہتا ہے کہ یہ سب کچھ بچا کھچا ہے۔ یعنی جو بہتر تھا بچ گیا اور جو بہتر نہیں تھا وہ ختم ہو گیا۔ جس کی ضرورت تھی وہ جسم میں بن گیا۔

ارتقائی عمل جاری ہے، کچھ ملین سال کے بعد حضرت انسان نیو دلی ریڈیو بغیر ریڈیو کے سنے گا، ٹی وی دیکھنے کے لئے صرف آنکھیں بند کرنا کافی ہوگا۔ پیچھے آنکھوں کی ضرورت ہے تو وہ بھی نکل آئیں گی، یہ جرثومے اور وائرس کچھ نہیں بگاڑ سکیں گے بلکہ نئے وائرس ہوں گے۔ اپنے ایٹم رکھ کر خود اپنے آپ کو بناسکے گا، اور ڈی این اے میں ایسی تبدیلیاں‌ لے آئے گا کہ ہڈیاں بجائے کیلشئیم کے ٹائی تینیم کی ہونگی اور کھال کا پولی مر اتنا مظبوط ہوگا کہ کچھ اثر نہیں کرے گا۔ گویا ایک نیا انسان تخلیق کرکے اس کو لاکھوں کروڑوں‌ سال کے ارتقائی عمل کو تیز تر کردے گا اور بہتر انسان بنائے گا۔۔

اس بہتر انسان کے آجانے پر پرانے انسان کی ضرورت نہیں رہے گی لہذا۔۔
یہ بہتر انسان پرانے انسان کو ختم کردے گا اور اس طرح بہتر انسان اس کرہ ارض‌ پر گھومے گا اور پھر بحث کرے گا ، مجھے کسی نے بنایا تھوڑی تھا، میں نے تو ارتقائی چھلانگیں لگائیں ہیں۔ اور یہ خدا کا تصور۔۔۔۔ نیا بہتر انسان اتنا بڑا خالق ہے کہ اپنا خدا خود تخلیق کرلیا !

پہلی بات: آپ نے اچھا کیا کہ چچا بھتیجے کا رشتہ استوار کر لیا۔:hatoff:
دوسری بات: ان سب باتوں کے ظہور پزیر ہونے سے پہلے ہی قیامت کے لیئے سور پھونک دیا جائے گا۔ میں مغل صاحب سے متفق ہوں۔
موجودہ نام نہاد جدید دور کا انسان یہ معمولی سی ترقی کر کے یہ سمجھ رہا ہے کہ اس نے اس دنیا کے قیام سے اب تک سب سے زیادہ ٹیکنالوجی حاصل کی ہے۔ اسے یہ معلوم ہونا چاہئے کہ اس سے پہلے اس سے بھی کہیں زیادہ ترقی یافتہ اقوام گزر چکی ہیں۔

- کیا یہ آج کے دور کی تمام ٹیکنالوجی کے ساتھ ممکن ہے کہ ایک کشتی میں دنیا کے سارے جانداروں کا ایک ایک جوڑا رکھا جا سکے؟
- کیا قومِ ثمود کی طرز کے گھر بنانا ممکن ہے؟
۔ اہرامِ مصر کو تو کیا بنائے گا یہ آج کا جدید ٹیکنالوجی سے لیس انسان، کیا اس کے صرف ایک بلاک کو ہلانے والی کرین ہے اس کے پاس؟ اس کے دو بلاکوں کو ملانے کے لیئے استعمال ہونے والی اسپائرل درل مشین کا ذکر کسی نے سنا ہے۔
ان سب سوالوں کے جواب دینے سے قاصر یہ انسان خود اپنا خالق کیسے بن سکتا ہے۔
 

arifkarim

معطل
پہلی بات: آپ نے اچھا کیا کہ چچا بھتیجے کا رشتہ استوار کر لیا۔:hatoff:
دوسری بات: ان سب باتوں کے ظہور پزیر ہونے سے پہلے ہی قیامت کے لیئے سور پھونک دیا جائے گا۔ میں مغل صاحب سے متفق ہوں۔
موجودہ نام نہاد جدید دور کا انسان یہ معمولی سی ترقی کر کے یہ سمجھ رہا ہے کہ اس نے اس دنیا کے قیام سے اب تک سب سے زیادہ ٹیکنالوجی حاصل کی ہے۔ اسے یہ معلوم ہونا چاہئے کہ اس سے پہلے اس سے بھی کہیں زیادہ ترقی یافتہ اقوام گزر چکی ہیں۔

- کیا یہ آج کے دور کی تمام ٹیکنالوجی کے ساتھ ممکن ہے کہ ایک کشتی میں دنیا کے سارے جانداروں کا ایک ایک جوڑا رکھا جا سکے؟
- کیا قومِ ثمود کی طرز کے گھر بنانا ممکن ہے؟
۔ اہرامِ مصر کو تو کیا بنائے گا یہ آج کا جدید ٹیکنالوجی سے لیس انسان، کیا اس کے صرف ایک بلاک کو ہلانے والی کرین ہے اس کے پاس؟ اس کے دو بلاکوں کو ملانے کے لیئے استعمال ہونے والی اسپائرل درل مشین کا ذکر کسی نے سنا ہے۔
ان سب سوالوں کے جواب دینے سے قاصر یہ انسان خود اپنا خالق کیسے بن سکتا ہے۔

بہت خوب، کہا جاتا ہے کہ مصریوں نے بجلی اور لائٹ بلب بھی ایجاد کیا تھا، اور یہ سب کچھ مدہون شہر اٹلانٹس کے شاید باسیوں سے ملکر بنایا گیا وغیرہ وغیرہ ۔ ۔ ۔
 

طالوت

محفلین
تو آپ لوگ بھی کچھ ایجاد کریں نہ کب تک "وہ" ایسے تھے "وہ" ویسے ہیں کا نعرہ لگاتے رہیں گے ۔۔۔
آپ کے ہی علماء و مشائخ چاند پر پہلے انسان کو دیکھ کر فرمانے لگے کہ یہ تو الاسکا ہے چاند پر جانا تو خدا کے کاموں میں دخل ہے یہ ہو ہی نہیں سکتا۔۔۔

بندوق آئی تو فرمانے لگے جہاد باالسیف کا حکم ہے ، باالبندوق کا نہیں

آخری خلیفہ (غالبا) سلطنت عثمانیہ نے جب فوج کے لیئے وردیاں سلوائیں تو فرمانے لگے دیکھو کافروں کی اتباع کرتا ہے ۔۔۔۔۔
اب قران میں کہیں نہیں لکھا کہ حضرت انسان کا بت بنایا پھر اس میں روح پھونکی
مبہم اشارے ہیں کل تک تو ہم ڈارون کا نظریہ بھی پیش نہ کر سکتے تھے ، 1300 سال تک ہم یہی نہ سمجھ سکے کہ قران نے جو فرعون کو رہتی دنیا تک عبرت بنایا وہ کیا ہے ؟ وہ تو شکریہ ادا کرو انگریزوں کا جن کو" گڑے مردے" اکھاڑنے کی عادت ہے تو ہمیں بھی جواز مل گیا لو جی یہی فرعون ہے ہم نہ کہتے تھے کہ قران سچی کتاب ہے ۔۔
ہم نے قران سے کونسا سچ ثابت کیا ہے ؟ "وہی" کرتے چلے آ رہے ہیں ہم تو بس رٹے پہ رٹا دے رٹا والا معاملہ اپنائے ہوئے ہیں :mad:

وسلام
 

arifkarim

معطل
زبردست طالوت! آپنے تو ان نام نہاد ملاؤں و علماء کی اچھی لسٹ تیار کر رکھی ہے،
بیشک اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم دوسروں کی دریافتوں کو اپنے اسلامی علوم میں ٹھونستے رہتے ہیں۔ اگر فٹ آجائیں تو سبحان اللہ، اگر نہ آئیں تو فٹے موں!
 

طالوت

محفلین
زبردست طالوت! آپنے تو ان نام نہاد ملاؤں و علماء کی اچھی لسٹ تیار کر رکھی ہے!
جناب میری کوئی ذاتی دشمنی نہیں ان سے اول تو اسلام میں ملا کی کوئی گنجائش نہیں ۔۔۔ دوسرا یہ ساری زندگی وعظ دیتے رہتے ہیں ہم نبیوں کا کام کر رہے ہیں ، اب اس "کام" کے سلسلے سے میں مقام تو ان کو مل جاتا ہے لیکن ان کا کام ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
باقی ڈارون تو کل کا بچہ ہے اس سے پہلے ہی ایک مسلم اسی قسم کا نظریہ پیش کر چکا ہے میں تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہوں جیسے ہی حاصل ہوئیں تو پیش کر دوں گا (انشاء اللہ) پھر یقیننا فاروق ہی نہیں سبھی ڈارون کو چچا مان لیں گے ۔۔ (وجہ بھی بتا دوں گا اگر معلوم نہ ہوئی) ۔۔۔۔۔۔۔ اور بندروں/بن مانسوں کو بڑے بھائی :cry:
وسلام
 

طالوت

محفلین
یہ کتاب ؟ نہیں ! ابتک نہیں پڑھی
ویسے اس عنوان "زندگی کی پیدائش خدا کی تخلیق یا ارتقاء" میں آپ کو غلطی نظر نہیں آتی ؟ بھائی کسی بھی چیز کے ارتقاء کے لیئے اس کے اولین حصے یا دور کا وجود میں آنا لازم ہے پھر اسے ارتقائی مراحل کے دوران مناسب حالات مہیا ہونا بھی ضروری ہیں تو کیا آپ سمجھتے ہیں کہ ارتقاء خدا کی مدد کے بغیر ممکن ہے ؟
وسلام
 

محمد وارث

لائبریرین
باقی ڈارون تو کل کا بچہ ہے اس سے پہلے ہی ایک مسلم اسی قسم کا نظریہ پیش کر چکا ہے میں تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہوں جیسے ہی حاصل ہوئیں تو پیش کر دوں گا (انشاء اللہ)

آپ نے جن مسلمان فلسفی کا ذکر کیا ہے ان کا نام 'ابن مسکویہ' ہے، اور اس نظریہ کی مبادیات ان سے منسوب کی جاتی ہیں۔

دراصل یہ سوال انسان کے ذہن میں ازل سے ہے، اور جب فکری تحریک کا آغاز تھے لیز نے آج سے اڑھائی ہزار سال قبل کیا تو یہ سوال اولین سوالوں میں سے تھا کہ یہ دنیا کہاں سے آئی ہے۔ اسی زمانے کے ایک فلسفی اور تھے لیز کے شاگرد 'اناکسی مینڈر' نے بھی ارتقا کا نظریہ پیش کیا تھا، اور وہ ڈارون کا پیش رو کہلاتا ہے۔
 
Top