زندگی جزوِ خواب ہے گویا ساری دنیا سراب ہے گویا (فیض)
شمشاد لائبریرین اگست 13، 2007 #203 زندگی تلخ سہی ، زہر سہی، سم ہی سہی درد و آزار سہی، جبر سہی، غم ہی سہی (ساحر)
عمر سیف محفلین اگست 16، 2007 #204 زندگی بھر کی وفاؤں کا صلہ ہے یاروں دلِ برباد کے زخموں کی دوا کیسے کروں
شمشاد لائبریرین اگست 16، 2007 #205 زندگی کیا کسی مفلس کی قبا ہے جس کے ہر گھڑی درد کے پیوند لگے جاتے ہیں (فیض)
عمر سیف محفلین اگست 17، 2007 #206 زندگی کون سے ناکردہ گناہ کی ہے سزا خود نہیں جانتا کیا اوروں کو بتلاؤں میں
شمشاد لائبریرین اگست 17، 2007 #207 تو نے دیکھی ہے وہ پیشانی، وہ رخسار، وہ ہونٹ زندگی جن کے تصور میں لٹا دی ہم نے (فیض)
سارا محفلین اگست 17، 2007 #208 تو یقین کر، تو یقین کر ، وہ رائیگاں ہے وہ رائیگاں میری زندگی سے نکل گیا جو لمحہ اس کے خیال کا۔۔
سارا محفلین اگست 17، 2007 #209 اس زندگی میں اتنی فراغت کسے نصیب اتنا نہ یاد آ کہ تجھے بھول جائیں ہم۔۔
عمر سیف محفلین اگست 17، 2007 #210 میں بکھر کرسمٹ نہیں سکتا اب نہ کر پاش پاش مجھے اب تیرے کام کا نہیں ہوں میں زندگی جا نہ کر تلاش مجھے
شمشاد لائبریرین اگست 17، 2007 #213 مچل رہا ہے رگِ زندگی میں خونِ بہار الجھ رہے ہیں پرانے غموں سے روح کے تار (فیض)
شمشاد لائبریرین اگست 17، 2007 #215 تو جو روٹھی میری پلکوں پہ نمی رہ جائے گی زندگی بس نام ہی کی زندگی رہ جائے گی
عمر سیف محفلین اگست 18، 2007 #216 وہ جو مل جائے تو کہنا کہ اے جان ِاحمد زندگی زخم ہے اس زخم کا مرہم تم ہو
شمشاد لائبریرین اگست 18، 2007 #217 آج کی رات سازِ درد نہ چھیڑ دکھ سے بھر پور دن تمام ہوئے اور کل کی خبر کسے معلوم دوش و فردا کی مٹ چکی ہیں حدود ہو نہ ہو اب سحر، کسے معلوم؟ زندگی ہیچ! لیکن آج کی رات ایزدیت ہے ممکن آج کی رات آج کی رات سازِ درد نہ چھیڑ (فیض)
آج کی رات سازِ درد نہ چھیڑ دکھ سے بھر پور دن تمام ہوئے اور کل کی خبر کسے معلوم دوش و فردا کی مٹ چکی ہیں حدود ہو نہ ہو اب سحر، کسے معلوم؟ زندگی ہیچ! لیکن آج کی رات ایزدیت ہے ممکن آج کی رات آج کی رات سازِ درد نہ چھیڑ (فیض)
الف عین لائبریرین اگست 19، 2007 #218 زندگی بدر کا میدان ہوئی جیسے عبیدؔ یوں کمک آئی کہ اندیکھے فرشتے اترے
شمشاد لائبریرین اگست 19، 2007 #220 کیا عجب زندگی کی محفل ہے جو بھی ہے شرمسار اُٹھتا ہے (سرور عالم راز سرور)