یہ راہرو تھے کبھی راہِ زندگی کا سراغ یہ راہرو کہ بھٹکتے ہیں رہنما کے لیے
عمر سیف محفلین اگست 19، 2007 #221 یہ راہرو تھے کبھی راہِ زندگی کا سراغ یہ راہرو کہ بھٹکتے ہیں رہنما کے لیے
عمر سیف محفلین اگست 19، 2007 #223 وقت کے کتنے ہی رنگوں سے گزرنا ہے ابھی زندگی ہے تو کئی طرح سے مرنا ہے ابھی
شمشاد لائبریرین اگست 19، 2007 #224 کوئی حریفِ غمِ زندگی نہیں دیکھا حریف یوں تو بہت آزمائے کیا کہئے (سرور)
زینب محفلین اگست 19، 2007 #225 مجھ سے پو چھتے کیا ہو ذندگی کی بارے میں اجنبی بتاے کیا اجنبی کے بارے یں غیر کو برا کہ دوں غیر تو نہیں ایسا آپ سے ہی شکوہ ھے آپ ہی کے بارے میں
مجھ سے پو چھتے کیا ہو ذندگی کی بارے میں اجنبی بتاے کیا اجنبی کے بارے یں غیر کو برا کہ دوں غیر تو نہیں ایسا آپ سے ہی شکوہ ھے آپ ہی کے بارے میں
شمشاد لائبریرین اگست 20، 2007 #226 شکوۂ داد کریں، شکوۂ بیداد کریں زندگی کیسے بسر او ستم ایجاد کریں (سرور)
عمر سیف محفلین اگست 20، 2007 #229 شبِ مہتاب بھی اپنی، بھری برسات بھی اپنی تمھارے دم قدم سے زندگی تھی زندگی اپنی
شمشاد لائبریرین اگست 20، 2007 #230 ترے جلؤوں سے بزمِ زندگی جنت بدامن ہے مری روح اب بھی تنہائی میں تجھ کو یاد کرتی ہے (فیض)
عمر سیف محفلین اگست 20، 2007 #231 تیری دنیا میں یا رب زیست کے سامان جلتے ہیں فریبِ زندگی کی آگ میں انسان جلتے ہیں
شمشاد لائبریرین اگست 20، 2007 #232 آ کہ تھوڑا سا پیار کر لیں ہم زندگی زر نگار کر لیں ہم! (فیض احمد فیض)
عمر سیف محفلین اگست 21، 2007 #233 یہ زندگی بھی تو اک حادثے کا حاصل ہے شمار اس میں سبھی حادثات کر لیں گے
شمشاد لائبریرین اگست 21، 2007 #234 ہیں لبریز آہوں سے ٹھنڈی ہوائیں اداسی میں ڈوبی ہوئی ہیں گھٹائیں محبت کی دنیا پہ شام آ چکی ہے سیہ پوش ہیں زندگی کی فضائیں (فیض)
ہیں لبریز آہوں سے ٹھنڈی ہوائیں اداسی میں ڈوبی ہوئی ہیں گھٹائیں محبت کی دنیا پہ شام آ چکی ہے سیہ پوش ہیں زندگی کی فضائیں (فیض)
عمر سیف محفلین اگست 22، 2007 #235 زندگی جن کے تصور سے جلا پاتی ہے ہائے کیا لوگ تھے جو دامِ اجل میں آئے
زینب محفلین اگست 26، 2007 #239 آج تک ہے دل کو اسکے لوٹ آنے کی امید آج تک ٹھری ہوئ ہے زندگی آپنی جگہ لاکھ چاہا ہم تجھ کو بھول جائیں مگر حوصلہ اپنی جگہ ہے،بے بسی اپنی جگہ
آج تک ہے دل کو اسکے لوٹ آنے کی امید آج تک ٹھری ہوئ ہے زندگی آپنی جگہ لاکھ چاہا ہم تجھ کو بھول جائیں مگر حوصلہ اپنی جگہ ہے،بے بسی اپنی جگہ
شمشاد لائبریرین اگست 26، 2007 #240 میرے ہم نفس، میرے ہمنوا، مجھے دوست بن کے دغا نے دے میں ہوں دردِ عشق سے جاں بلب، مجھے زندگی کی دعا نہ دے (شکیل بدایونی)
میرے ہم نفس، میرے ہمنوا، مجھے دوست بن کے دغا نے دے میں ہوں دردِ عشق سے جاں بلب، مجھے زندگی کی دعا نہ دے (شکیل بدایونی)