زمانہ کچھ بھی کہے، اس کا احترام نہ کر جنہیں ضمیر نہ مانے، انہیں سلام نہ کر
زیرک محفلین فروری 8، 2019 #321 زمانہ کچھ بھی کہے، اس کا احترام نہ کر جنہیں ضمیر نہ مانے، انہیں سلام نہ کر
زیرک محفلین فروری 8، 2019 #322 دیکھا نہ کاروبارِ محبت کبھی حفیظؔ فرصت کا وقت ہی نہ دیا کاروبار نے حفیظ جالندھری
زیرک محفلین فروری 8، 2019 #323 الٰہی ایک غمِ روزگار کیا کم تھا کہ عشق بھیج دیا جانِ مبتلا کیلئے حفیظ جالندھری
زیرک محفلین فروری 8، 2019 #325 ہجراں کی رات مشغلۂ دل نہ پوچھئے اس زلفِ خم بہ خم کی گِرہ کھولتا رہا ظہیر کاشمیری
زیرک محفلین فروری 8، 2019 #326 دل مر مِٹا تلاوتِ رخسارِ یار میں مرحوم طِفلگی سے ہی اہلِ کتاب تھا ظہیر کاشمیری
زیرک محفلین فروری 8، 2019 #327 ہم کو آزادی ملی بھی تو کچھ ایسے ناسک جیسے کمرے سے کوئ صحن میں پنجرہ رکھ دے نثار ناسک
زیرک محفلین فروری 8، 2019 #328 جال کے اندر بھی میں تڑپوں گا چیخوں گا ضرور مجھ سے خائف ہیں تو میری سوچ کے پر کاٹیے نثار ناسک
زیرک محفلین فروری 8، 2019 #329 خیر بدنام تو پہلے بھی بہت تھے، لیکن تجھ سے ملنا تھا کہ پر لگ گئے رسوائی کو احمد مشتاق
زیرک محفلین فروری 8، 2019 #330 اہلِ ہوس تو خیر ہوس میں ہوئے ذلیل وہ بھی ہوئے خراب محبت جنہوں نے کی احمد مشتاق
زیرک محفلین فروری 8، 2019 #332 المیہ مسلک پتہ چلا جو مسافر کی لاش کا چپ چاپ آدھی بھیڑ گھروں کو چلی گئی فہمی بدایونی
زیرک محفلین فروری 8، 2019 #333 عجب شرطیں لگاتی ہے محبت کی تجارت بھی مِرے حصے میں لاگت بھی خسارہ بھی مشقت بھی فہمی بدایونی
زیرک محفلین فروری 9، 2019 #335 اک نظر اور ادھر دیکھ مسیحا میرے ترے بیمار کو آیا نہیں آرام ابھی عدیم ہاشمی
زیرک محفلین فروری 9، 2019 #336 زہر کی آنکھوں میں روشن صورتیں دو ہیں عدیمؔ شکل اک سقراط کی،۔۔ اور ایک چہرہ ہِیر کا عدیم ہاشمی
زیرک محفلین فروری 9، 2019 #337 اوک بنا بنا کے ہم دستِ دعا کو تھک گئے جو بھی ہمیں دِیا گیا، کاسے میں ڈال کر دِیا عدیم ہاشمی
زیرک محفلین فروری 9، 2019 #338 بُوزنے ہیں تو ملے ہم کو ہمارا جنگل آدمی ہیں تو مداری سے چھڑایا جائے عدیم ہاشمی
زیرک محفلین فروری 10، 2019 #339 لوگ پھرتے ہیں بھرے شہر کی تنہائی میں سرد جسموں کی صلیبوں پہ اٹھا کر چہرے نصیر احمد ناصر
زیرک محفلین فروری 10، 2019 #340 اندر کی بارشوں نے ڈبویا ہے اس طرح اب ہاتھ کی لکیر بھی دریا لگے مجھے نصیر احمد ناصر