زیرک کے پسندیدہ اشعار

زیرک

محفلین
کعبہ نشیں سنے تو، کہوں حالِ دل امیرؔ
کعبہ میں جا کے اینٹ اور پتھر سے کیا کہوں
امیر مینائی​
 

زیرک

محفلین
اس شہرِ فسوں گر کے عذاب اور ثواب اور
ہجر اور طرح کا ہے، وصال اور طرح کا
خالد معین​
 

زیرک

محفلین
صدائیں ڈوب جاتی ہیں ہوا کے شور میں اور میں
گلی کوچوں میں تنہا چیختا رہتا ہوں بارش میں
خالد معین​
 

زیرک

محفلین
دھوکے سے پلا دی تھی اسے بھی کوئی دو گھونٹ
پہلے سے بہت نرم ہے واعظ کی زبان آج
ریاض خیرآبادی​
 

زیرک

محفلین
بچ جائے جوانی میں جو دنیا کی ہوا سے
ہوتا ہے فرشتہ کوئی انسان نہیں ہوتا
ریاض خیر آبادی​
 

زیرک

محفلین
دل، ترا کہنا کہ رہ لے گا محبت کے بغیر
جانتے ہیں تجھے، آیا تُو بڑا، رہنے دے
حسن ظہیر راجا​
 

زیرک

محفلین
احباب کے قدموں کو ترستی ہے مِری شام
کھولے ہوئے بیٹھا ہوں میں بیٹھک، کوئی آئے
حسن ظہیر راجا​
 

زیرک

محفلین
جو کاٹ آئے ہیں، دکھ کا عجیب جنگل تھا
جو آنے والا ہے ، پہلے سے بھی گھنا تو نہیں
ثمینہ راجا​
 

زیرک

محفلین
یہ عورت کا کرشمہ ہے، تری وحشت کے پانی کو
بدن کی سیپ میں رکھ کر اسے انساں بناتی ہے
ثمینہ راجا​
 

زیرک

محفلین
میں آس کی بستی میں گیا تھا، سو یہ پایا
جو بھی ہے اسے اپنے سہاروں سے گِلہ ہے
جون ایلیا​
 
Top