زیرک کے پسندیدہ اشعار

زیرک

محفلین
ہم جیسے دلبروں کو جہنم میں ڈال کے
بیٹھے رہو، بہشت کو ویران کئے ہوئے
جون ایلیا​
 

زیرک

محفلین
ہر حال میں ہنسنے کا ہنر پاس تھا جن کے
وہ رونے لگے ہیں تو کوئی بات تو ہو گی
جون ایلیا​
 

زیرک

محفلین
خم ہے سرِ انسان تو حرم میں کچھ ہے
لوگ اشک بہاتے ہیں تو غم میں کچھ ہے
سید نصیرالدین نصیر​
 

زیرک

محفلین
پی لیں جو کبھی شیخ تو پی پی کے پکاریں
اے ساقیِ مئے خانہ! ذرا اور، ذرا اور
سید نصیرالدین نصیر​
 

زیرک

محفلین
اور پھر اور ہیں، اوروں کا گِلہ کیا کرنا
ہم نے پرکھا جو تمہیں، تم نہ ہمارے نکلے
سید نصیرالدین نصیر​
 

زیرک

محفلین
مقامِ سود و زیاں آ گیا ہے پھر جاناں
یہ زخم میرے سہی، تِیر تو اٹھا لے جا
احمد فراز​
 

زیرک

محفلین
ہماری چھوڑو میاں! جاؤ اپنی فکر کرو
کہ تجربہ ہے ہمیں بارہا بچھڑنے کا
احمد فرہاد​
 

زیرک

محفلین
پھر اک روز مخاطب وہ مجھ سے ایسے ہوا
کسی چراغ سے جیسے ہوا کلام کرے
احمد فرہاد​
 

زیرک

محفلین
پلکوں نے اتنی ایڑیاں رگڑیں شبِ فراق
زم زم تمہاری یاد کا جاری ہے آج بھی
شہزاد قیس​
 

زیرک

محفلین
چھوڑ کر گھر بار اپنا حسرتِ دیدار میں
اک تماشا بن کے آ بیٹھا ہوں کوئے یار میں​
 

زیرک

محفلین
تیرے روکے سے وہ بد عہد کہاں رکتا ہے
پاؤں چھونے سے تو بہتر ہے اسے جانے دے
نوشی گیلانی​
 

زیرک

محفلین
دیکھو، مجھے اب میری جگہ سے نہ ہلانا
پھر تم مجھے ترتیب سے رکھ کر نہیں جاتے
دانش نقوی​
 

زیرک

محفلین
اس کو احساسِ ندامت ہے تو پھر لوٹ آئے
شاید اس بار بھی ہم اس سے رعایت کر دیں
پروین شاکر​
 

زیرک

محفلین
ہم اہلِ محبت ہیں، فقط پیار کریں گے
تیروں کی نمائش ہو، کہ تلوار نمایاں
نصیر احمد ناصر​
 
Top