ہمدردئ احباب سے ڈرتا ہوں مظفرؔ ميں زخم تو رکھتا ہوں، نمائش نہيں کرتا مظفر وارثی
زیرک محفلین فروری 20، 2019 #381 ہمدردئ احباب سے ڈرتا ہوں مظفرؔ ميں زخم تو رکھتا ہوں، نمائش نہيں کرتا مظفر وارثی
زیرک محفلین فروری 20، 2019 #382 اپنے پہ ہنسوں گا کبھی لوگوں پہ ہنسوں گا گویا کہ مداری کے تماشوں پہ ہنسوں گا
زیرک محفلین فروری 21، 2019 #383 مجھے سمجھاؤ گے ٹھوکر کا مطلب؟ میں ایک عرصے تلک پتھر رہا ہوں احمد کامران
زیرک محفلین فروری 21، 2019 #385 چند پیڑوں کو ہی مجنوں کی دعا ہوتی ہے سب درختوں پہ تو پتھر نہیں آیا کرتا احمد کامران
زیرک محفلین فروری 22، 2019 #386 رویہ دیکھ کر بیٹوں کا، بوڑھے کو خیال آیا جو بارش بند ہو جائے تو چھتری بوجھ لگتی ہے
زیرک محفلین فروری 22، 2019 #387 تلخ یادوں سے بہرحال گریزاں تو نہیں اوڑھ لی لب پہ ہنسی غم کا لِبادہ کر کے
زیرک محفلین فروری 22، 2019 #388 ہے زیست کی تلخی یا غمِ ہجر کا اعجاز اب شعر محبت کے مزا کیوں نہیں دیتے
زیرک محفلین فروری 22، 2019 #390 تمہاری شاعری کیا ہے بھلا، بھلا کیا ہے تم اپنے دل کی اداسی کو گانے لگتے ہو
زیرک محفلین فروری 22، 2019 #391 میں تھا ہجومِ شہر میں تنہا، اداس سا اور لوگ تھے کہ پاؤں تلے روندتے رہے
زیرک محفلین فروری 22، 2019 #392 کتنی آسانی سے کچھ لوگ گنوا دیتے ہیں اتنی مشکل سے کمائے ہوئے مخلص رشتے اعتبار ساجد
زیرک محفلین فروری 22، 2019 #393 دینا ہے امتحان تمہارے فراق کا اب صبر کا نصاب ضروری سا ہو گیا اعتبار ساجد
زیرک محفلین فروری 22، 2019 #394 شہر میں ہم نے سنا ہے کہ ترے شعلہ نوا کچھ سلگتے ہوئے نغمات لیے پھرتے ہیں اعتبار ساجد
زیرک محفلین فروری 22، 2019 #395 صدیوں پہلے کوئی سقراط تھا اور اب تم ہو جامِ شیریں ہی پیو، زہر تو پینے سے رہے اعتبار ساجد
زیرک محفلین فروری 23، 2019 #396 وہ راحتِ جاں ہے مگر اس دربدری میں ایسا ہے کہ اب دھیان اُدھر بھی نہیں جاتا احمد فراز
زیرک محفلین فروری 23، 2019 #397 یار و اغیار کے ہاتھوں میں کمانیں تھیں فرازؔ اور سب دیکھ رہے تھے کہ نشانہ تُو تھا احمد فراز
زیرک محفلین فروری 23، 2019 #398 مانگے تانگے کی قبائیں دیر تک رہتی نہیں یار لوگوں کے لقب القاب مت دیکھا کرو احمد فراز
زیرک محفلین فروری 23، 2019 #399 وہ ہمیں بھول گیا ہو تو عجب کیا ہے فراز ہم نے بھی میل ملاقات کی کوشش نہیں کی احمد فراز
زیرک محفلین فروری 23، 2019 #400 اُس کو دیکھنا، دیکھتے رہنا کافی تھا لوٹ آیا ہوں دل میں لے کر دل کی بات احمد فراز