جا چکا شہر سے وہ اپنی اداسی لے کر عمر بھر اب در و دیوار سجایا کیجئے عدیم ہاشمی
زیرک محفلین ستمبر 11، 2019 #841 جا چکا شہر سے وہ اپنی اداسی لے کر عمر بھر اب در و دیوار سجایا کیجئے عدیم ہاشمی
زیرک محفلین ستمبر 11، 2019 #842 آبِ محیطِ عشق کا بحر عجیب بحر ہے تَیرے تو غرق ہو گئے، ڈوبے تو پار اتر گئے عدیم ہاشمی
زیرک محفلین ستمبر 11، 2019 #843 ہم ہیں منصور لبِ دار نے چوما ہم کو ہم ہیں سقراط ملے زہر کے ساغر کتنے
زیرک محفلین ستمبر 11، 2019 #844 تم ہمیں کیا نئی منزل کی بشارت دو گے تم تو رستہ نہیں دیتے ہمیں چلنے کے لیے
زیرک محفلین ستمبر 11، 2019 #845 سر پہ کتنے ہی لڑھکتے ہوئے سنگ آہ، گرے ہم جو چوٹی پہ تھے کس کھائی میں ناگاہ گرے
زیرک محفلین ستمبر 11، 2019 #846 یہ بت کدہ ہے، ادھر آئیے ذرا بسملؔ بتوں کی یاد میں بندے خدا کے بیٹھے ہیں بسمل عظیم آبادی
زیرک محفلین ستمبر 11، 2019 #847 اگل نہ سنگِ ملامت، خدا سے ڈر ناصح ملے گا کیا تجھے شیشوں کے ٹوٹ جانے سے بسمل عظیم آبادی
زیرک محفلین ستمبر 12، 2019 #849 مِرے مزاج میں حُر سی وفائیں شامل ہیں تیرے وجود میں بستا ہے جا بہ جا کوفہ
زیرک محفلین ستمبر 12، 2019 #850 میں اس وجود میں اس کو پسند آیا نہیں خدائے کُن یہ گزارش ہے پھر بنا مجھ کو
زیرک محفلین ستمبر 12، 2019 #852 سجدے میں ذرا عجز و ندامت بھی تو لاؤ یوں ناک رگڑنے کو عبادت نہیں کہتے
زیرک محفلین ستمبر 14، 2019 #854 ابھی اڑتے نہیں تو فاختہ کے ساتھ ہیں بچے اکیلا چھوڑ دیں گے ماں کو جس دن پر نکل آئے
زیرک محفلین ستمبر 14، 2019 #855 آج پھر ماں مجھے مارے گی بہت رونے پر آج پھر گاؤں میں آیا ہے کھلونے والا
زیرک محفلین ستمبر 16، 2019 #856 دیکھ لے ہم نے گِلہ کوئی نہیں تجھ سے کِیا دیکھ لے ہم نے تِرے ساتھ رعایت کی ہے
زیرک محفلین ستمبر 16، 2019 #857 تمہارے بعد کسی کم سخن نے وحشت میں بُجھا کے سارے دِیے آئینوں سے باتیں کیں
زیرک محفلین ستمبر 16، 2019 #858 پہلے آ جاتی تھی قابو میں اداسی،۔۔۔۔ پر اب ایسی وحشت ہے کہ لوں سانس تو دل دُکھتا ہے
زیرک محفلین ستمبر 16، 2019 #859 بال نوچوں کہ میں دیوار پہ سر دے ماروں وحشتِ ہجر! کوئی راہ دِکھا،۔۔۔۔ روشنی کر