منزلیں پاؤں پکڑتی ہیں ٹھہرنے کے لیے شوق کہتا ہے کہ، دو چار قدم اور سہی ساحر لکھنوی
زیرک محفلین نومبر 25، 2019 #1,121 منزلیں پاؤں پکڑتی ہیں ٹھہرنے کے لیے شوق کہتا ہے کہ، دو چار قدم اور سہی ساحر لکھنوی
زیرک محفلین نومبر 25، 2019 #1,122 کھرا کھوٹا پرکھنا ہے تو بس ذکر علیؑ چھیڑو دلوں کا حال کہہ دیتے ہیں چہرے آئینہ ہو کر ساحر لکھنوی
زیرک محفلین نومبر 25، 2019 #1,123 جو سنبھل سنبھل کے بہک گئے، وہ فریب خوردۂ راہ تھے وہ مقامِ عشق کو پا گئے، جو بہک بہک کے سنبھل گئے ساحر لکھنوی
جو سنبھل سنبھل کے بہک گئے، وہ فریب خوردۂ راہ تھے وہ مقامِ عشق کو پا گئے، جو بہک بہک کے سنبھل گئے ساحر لکھنوی
زیرک محفلین نومبر 25، 2019 #1,124 کیوں میری طرح راتوں کو رہتا ہے پریشاں اے چاند! بتا، کس سے تری آنکھ لڑی ہے؟ ساحر لکھنوی
زیرک محفلین نومبر 25، 2019 #1,125 یہ عدل ہے کہ رہے تیغ دستِ منصف میں یہ ظلم ہے کہ قلم دستِ بے ہنر میں رہے ساحر لکھنوی
زیرک محفلین نومبر 25، 2019 #1,126 حکومت کی ہاؤسنگ سکیم پر ایک شعر ذہن میں آ گیا گلی میں عشق کی مہنگا تھا وصل کا بنگلہ تو سانس ہجر کے سستے مکان میں گزری
حکومت کی ہاؤسنگ سکیم پر ایک شعر ذہن میں آ گیا گلی میں عشق کی مہنگا تھا وصل کا بنگلہ تو سانس ہجر کے سستے مکان میں گزری
زیرک محفلین نومبر 25، 2019 #1,127 گھر لَوٹ کے روئیں گے ماں باپ اکیلے میں مٹی کے کھلونے بھی سستے نہ تھے میلے میں
زیرک محفلین نومبر 25، 2019 #1,128 اب ترے ترکِ تعلق کی سمجھ آئی ہے لوگ سستے میں ملی چیز گنوا دیتے ہیں
زیرک محفلین نومبر 25، 2019 #1,130 کہاں پہ کرتی ہے سرکارِ دل رعایت کچھ کمائی عشق کی ساری "لگان" میں گزری
زیرک محفلین نومبر 28، 2019 #1,131 کہانی آپ الجھی ہے، کہ الجھائی گئی ہے یہ عقدہ تب کھلے گا جب تماشا ختم ہو گا افتخار عارف
زیرک محفلین نومبر 28، 2019 #1,133 دھڑکن کی ڈگڈگی پہ کب سے ہے محوِ رقص دل تھک کے گر ہی جائے، تماشا تو ختم ہو
زیرک محفلین نومبر 28، 2019 #1,134 قابل داد یہ آنکھیں ہیں کہ ان آنکھوں سے خود ہی پامال ہوئے، خود ہی تماشا دیکھا
زیرک محفلین دسمبر 5، 2019 #1,137 یہ عہد کیا ہے کہ خونِ آدم کبھی بھی ارزاں نہیں تھا اتنا کہ فرق کرنا ہُوا ہے مشکل، ہلاکتوں میں، شہادتوں میں
یہ عہد کیا ہے کہ خونِ آدم کبھی بھی ارزاں نہیں تھا اتنا کہ فرق کرنا ہُوا ہے مشکل، ہلاکتوں میں، شہادتوں میں
زیرک محفلین دسمبر 5، 2019 #1,138 انساں کا ضمیر بکا کوڑیوں کے مول "غلہ مگر گراں رہا، ارزاں نہ ہو سکا"
زیرک محفلین دسمبر 5، 2019 #1,139 سودائے زلفِ یار میں ہے تلخ زندگی یہ زہر ہم نے مول لیا سانپ پال کے لالہ مادھو رام جوہر
زیرک محفلین دسمبر 5، 2019 #1,140 استخارے کے لیے باغ میں ہم رندوں نے بارہا دانۂ انگور کی کی ہے تسبیح لالہ مادھو رام جوہر