زیرک کے پسندیدہ اشعار

زیرک

محفلین
نشہ ہے عارضی ابرک یہ چاہے جانے کا
تمہارے دل سے بھی جلدی غرور نکلے گا
اتباف ابرک​
 

زیرک

محفلین
جانے یہ کیسے فاصلے آئے ہیں درمیاں
مجھ میں جو بس رہا تھا، ملاقات سے گیا
اتباف ابرک​
 

زیرک

محفلین
چشمِ ساقی نے پلائی تو کہیں بات بنی
کام میکش کا نہ شیشے سے نہ ساغر سے چلا
سید نصیرالدین نصیر​
 

زیرک

محفلین
واعظِ شہر کی توبہ نہ کہیں ٹوٹی ہو
آج ہُو حق کی صدا آتی ہے میخانے سے
سید نصیرالدین نصیر​
 

زیرک

محفلین
کیف پردیس میں مت یاد کرو اپنا مکاں
اب کے بارش نے اسے توڑ گرایا ہو گا
کیف بھوپالی​
 

زیرک

محفلین
گل سے لپٹی ہوئی تتلی کو گرا کر دیکھو
آندھیو! تم نے درختوں کو گرایا ہو گا
کیف بھوپالی​
 

زیرک

محفلین
جب سے وحشت نے نئی شکل نکالی اپنی
ہم جنوں زاد کسی دشت میں جانے سے گئے
مبشر سعید​
 

زیرک

محفلین
ہم اگر تیرے خد و خال بنانے لگ جائیں
صرف آنکھوں پہ کئی ایک زمانے لگ جائیں
مبشر سعید​
 

زیرک

محفلین
سحر سسکتے ہوئے آسمان سے اتری
دل نے جان لیا یہ بھی سال درد کا ہے
فرحت عباس شاہ​
 

زیرک

محفلین
جس طرح شہر سے نکلا ہوں میں بیمار ترا
یہ اجڑنا ہے، کوئی نقل مکانی تو نہیں
فرحت عباس شاہ​
 

زیرک

محفلین
میرے اکسانے پہ میں نے مجھے برباد کیا
میں نہیں، میرا گنہگار پڑا ہے مجھ میں
انجم سلیمی​
 

زیرک

محفلین
چند شاعر ہیں جو اس شہر میں مل بیٹھتے ہیں
ورنہ لوگوں میں وہ نفرت ہے کہ دل بیٹھتے ہیں
جاوید احمد​
 

زیرک

محفلین
کرنے والا ہوں دلوں پر میں محبت کا نزول
سارے بُوجہل مدینوں سے پرے ہٹ جائیں
ممتاز گورمانی​
 

زیرک

محفلین
خود کو دیتے بھی رہے ترکِ تعلق کا فریب
اور درپردہ کسی کو یاد بھی کرتے رہے
اقبال عظیم​
 

زیرک

محفلین
اک شہرِ آرزو سے کسی دشتِ غم تلک
دل جا چکا تھا اور یہ ہجرت عجیب تھی
پروین شاکر​
 

زیرک

محفلین
اڑ جاتے ہیں شاخوں سے سحر ہوتے ہی طائر
بس رین بسیرا ہے یہاں جو بھی مکاں ہے
یوسف تقی​
 
Top