مِلا تھا ایک ہی گاہک تو ہم بھی کیا کرتے سو خود کو بیچ دیا بے حساب سستے میں احمد فراز
زیرک محفلین جنوری 15، 2019 #141 مِلا تھا ایک ہی گاہک تو ہم بھی کیا کرتے سو خود کو بیچ دیا بے حساب سستے میں احمد فراز
زیرک محفلین جنوری 16، 2019 #142 ہیں ایک سو چودہ سورتیں، بس اک صورت کا نور وہ صورت سوہنے یار کی، جو احسن اور بھرپور علی زریون
زیرک محفلین جنوری 16، 2019 #143 دل سے یہ مَیل دھو کبھی، رنج ملے تو رو کبھی اپنا سکوت ختم کر، کوئی خدا نہیں ہے تُو علی زریون
زیرک محفلین جنوری 16، 2019 #144 یہ وہ دھندہ ہے کہ جو بند نہیں ہو سکتا پیاس کے شہر میں بِکتی ہیں سرابی باتیں علی زریون
زیرک محفلین جنوری 16، 2019 #145 یہ بارگاہِ عشق ہے، بے خوف ہو کے آ مسلک کی نفرتوں سے یہ دالان پاک ہے علی زریون
زیرک محفلین جنوری 17، 2019 #146 کب لوٹا ہے بہتا پانی، بچھڑا ساجن، روٹھا دوست ہم نے اس کو اپنا جانا جب تک ہاتھ میں داماں تھا ابن انشا
کب لوٹا ہے بہتا پانی، بچھڑا ساجن، روٹھا دوست ہم نے اس کو اپنا جانا جب تک ہاتھ میں داماں تھا ابن انشا
زیرک محفلین جنوری 17، 2019 #147 نظر چرا کے کہا، ''بس یہی مقدر تھا'' بچھڑنے والے نے ملبہ خدا پہ ڈال دیا زبیر قیصر
زیرک محفلین جنوری 17، 2019 #148 خیر بدنام تو پہلے بھی بہت تھے لیکن تجھ سے ملنا تھا کہ پر لگ گئے رسوائی کو احمد مشتاق
زیرک محفلین جنوری 18، 2019 #149 کیا ہی تپتا ہے، سلگتا ہے، دھواں دیتا ہے ہجر کی شام تو دل باندھ سماں دیتا ہے راحیل فاروق
زیرک محفلین جنوری 19، 2019 #150 تم ہو یوسف کے خریدار، تمہیں کیا معلوم حبش سے آئے ہوئے شخص کی قیمت کیا ہے نامعلوم
زیرک محفلین جنوری 19، 2019 #151 کچھ خریدا جو نہیں فکر کے بازار سے آج قیمت اس کی بھی ادا کرنی پڑے گی آگے نامعلوم
زیرک محفلین جنوری 19، 2019 #152 آئینوں کی دُکاں میں لکھا تھا کہیں آپ اندھے ہیں تو آئینہ مفت ہے رحمان فارس
زیرک محفلین جنوری 19، 2019 #153 عشق وہ علمِ ریاضی ہے کہ جس میں فارس دو سے جب ایک نکالیں تو ''صِفر'' بچتا ہے رحمان فارس
زیرک محفلین جنوری 19، 2019 #154 غم وہ رستہ ہے کہ شب بھر اسے طے کرنے کے بعد صبح دَم دیکھیں تو اتنا ہی سفر بچتا ہے رحمان فارس
زیرک محفلین جنوری 20، 2019 #156 آؤ بستی میں نئے دوست بنائیں راحت آستینوں میں چھپے سانپ نکالے جائیں راحت اندوری
زیرک محفلین جنوری 20، 2019 #158 دروازہ بنا لیتے ہیں دیوار پہ خوں سے کچھ اہلِ قفس رہتے ہیں آزاد ہمیشہ عابی مکھنوی
زیرک محفلین جنوری 20، 2019 #159 سنا ہے مست ہواؤں سے دوستی ہے تری وہ جل رہا ہے جو جگنو اسے بجھا کے دکھا عابی مکھنوی
زیرک محفلین جنوری 20، 2019 #160 مِرے اس عہد کے رشتے بہت سفاک ہیں عابی تماشا دیکھ لیتے ہیں عیادت کے بہانے سے عابی مکھنوی