محب علوی
مدیر
شمشاد نے کہا:محب بھائی کیا خوب لکھا ہے، بس آخری فقرے کے جواب میں کہوں گا کہ جن کو زمین پر چلتے پھرتے چاند نظر نہیں آتے ان کو آسمان کا چاند کیا نظر آئے گا۔
آداب عرض ہے شمشاد بھائی بس آپ کا ساتھ رہے تو کیا شے ہے جو ممکن نہیں۔ مجھے تو لگتا ہے اب ہماری گاڑی چھننے لگی ہے۔ واقعی آجکل تو زمینی چاند ہی مان نہیں آسمان کے چاند کی ضرورت ہی نہیں پڑتی۔ چاند سے ایک لطیفہ یاد آگیا۔
“فراز بیٹا نیچے آجاؤ بہت رات ہو گئی ہے“ ، ماں نے چھت پر کھڑے بیٹے کو پکارا۔
“امی میں چاند دیکھ رہا ہوں“۔ فراز نے کہا
“بیٹا چاند سے کہو کہ وہ بھی سو جائے اور تمہیں بھی سونے دے“ ، ماں نے کہا۔
اب تو ماؤں کو بھی پتا ہے کہ چاند آسمان پر نہیں زمین پر اتر کر ساتھ والی چھتوں پر ہوتے ہیں ۔