محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
کیا کبھی پاکستان میں صحافت اتنی آزاد تھی جتنی آج ہے؟
جواب درست ہوا۔جی ہاں
ضیاء کے دور میں
بہت ہی سادہ سا سوال ہے ،
جن کے خواب ٹوٹ جاتے ہیں وہ کہاں سے ویلڈنگ کرواتے ہیں ؟
جن بھی خواب دیکھنے لگے! ویسے، عدنان بھیا! ہوتے ہوں گے کوہِ قاف میں بھی ویلڈرز، سیاہ چشمہ چڑھائے، چنگاریاں اڑاتے!بہت ہی سادہ سا سوال ہے ،
جن کے خواب ٹوٹ جاتے ہیں وہ کہاں سے ویلڈنگ کرواتے ہیں ؟
جواب مل جائے تو مجھے بھی اطلاع کردینا عدنان بھائیبہت ہی سادہ سا سوال ہے ،
جن کے خواب ٹوٹ جاتے ہیں وہ کہاں سے ویلڈنگ کرواتے ہیں ؟
عدنان بھائی نے آہنی خوابوں کے لیے ویلڈنگ کا تذکرہ کیا ہے ۔ آپ کے خواب تو یقینا شیشے کے ہوں گے ۔ سو لوہے کی ویلڈنگ کا یہ حل آپ کے خوابوں کو مزید چکناچور نہ کر دے۔ دھیان رکھیے گا اے خان صاحب۔جواب مل جائے تو مجھے بھی اطلاع کردینا عدنان بھائی
کیا اکتوبر 2019 میں صحافت اتنی آزاد تھی جتنی آج ہے؟کیا کبھی پاکستان میں صحافت اتنی آزاد تھی جتنی آج ہے؟
اگر پہن رکھی ہو، اور چائے گرم بھی بے انت ہو تو بے اختیار اور بھی بہت کچھ کہہ سکتے ہیں۔اگر شرٹ پر چائے گِر جائے تو کیا اُسے ٹی شرٹ کہہ سکتے ہیں ؟
مس ٹویوٹا کا شاہ صاحب پر ہتک عزت کا دعویٰ! کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث عدالتی کاروائی میں تاخیر کا خدشہ۔کیا کرونا کی خالق ٹویوٹا کمپنی ہے ؟
کاش یہ 'شاہی مورخ' زندہ ہوتا تو ہم یہ سوال اس سے پوچھتے۔کیا اکتوبر 2019 میں صحافت اتنی آزاد تھی جتنی آج ہے؟
جواب:۔اس سال ایسٹر کی چھٹیاں کہاں گزاروں؟
بس پھر آپ کی دال کی ترکیب آزما کر دیکھتے ہیں!سوال:۔
جواب:۔
گیراجاس سال ایسٹر کی چھٹیاں کہاں گزاروں؟
صرف ان مقامات تک جا سکتا ہوں۔
1۔ بیڈ روم
2۔ لیونِگ روم
3۔ کچن
4۔ گیراج
5۔ سٹور
آپ تو سردی میں مروائیں گے!
سادہ سا سوال ہے:آپ تو سردی میں مروائیں گے!
آجکل بھی بعض دفعہ منفی چار تک درجہ حرارت گر جاتا ہے