گُلِ یاسمیں
لائبریرین
اسے فضول خرچی نہیں علم بانٹنا کہتے ہیں عرفان بھائی۔ جتنا بانٹیں گے بڑھے گا۔آپ نے الفاظ کی فضول خرچی پر مجبور کیا!
اسے فضول خرچی نہیں علم بانٹنا کہتے ہیں عرفان بھائی۔ جتنا بانٹیں گے بڑھے گا۔آپ نے الفاظ کی فضول خرچی پر مجبور کیا!
شاید کہیں پڑھا تھا کہ قسمت ایک گھومتے ہوئے دروازے کی مانند ہے، آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ آپ کے داخل ہونے کی باری کب ہے۔ہمارا ایک اور سادہ سا سوال
مکان کے دروازے اندر سے، دکانوں کے دروازے باہر سے کھلتے ہیں۔ قسمت کا دروازہ کس سمت سے کھلتا ہے؟؟؟
قسمت کا دروازہ کبھی ہار نہ ماننے کی سمت سے کھلتا ہے۔ہمارا ایک اور سادہ سا سوال
مکان کے دروازے اندر سے، دکانوں کے دروازے باہر سے کھلتے ہیں۔ قسمت کا دروازہ کس سمت سے کھلتا ہے؟؟؟
آنکھوں سے تو یہ کام ہو نہ سکے گاخود میں جھانکیں اور خود سے ملیں تو دکھائی دے
خود خدمت تعصبیاد رہے کہ یہ اردو محفل ہے جہاں سمجھنا سمجھانا بھی اردو میں ہے یہاں تک کہ یہاں موجود رہتے ہوئے سوچنا بھی اردو میں ہے عرفان بھائی۔
تفصیلی جواب عرفان بھائی نے دے دیا۔ اب خود خدمت تعصب سے تو بندہ اپنی مرضی سے ہی اندازے لگائے گا نا۔خود خدمت تعصب
(بقول گوگل ٹرانسلیٹ)
پئبلو انڈینز کے گھروں کی طرح قسمت کا بھی دروازہ نہیں کھڑکی ہوتی ہے۔ پھلانگ کے جانا پڑتا ہےہمارا ایک اور سادہ سا سوال
مکان کے دروازے اندر سے، دکانوں کے دروازے باہر سے کھلتے ہیں۔ قسمت کا دروازہ کس سمت سے کھلتا ہے؟؟؟
شاید کہیں پڑھا تھا کہ قسمت ایک گھومتے ہوئے دروازے کی مانند ہے، آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ آپ کے داخل ہونے کی باری کب ہے۔
قسمت کا دروازہ کبھی ہار نہ ماننے کی سمت سے کھلتا ہے۔
پئبلو انڈینز کے گھروں کی طرح قسمت کا بھی دروازہ نہیں کھڑکی ہوتی ہے۔ پھلانگ کے جانا پڑتا ہے
یہ دونوں بھی قسمت ہی کی چھوٹی بہنیں ہے۔ ان میں آدمی کیا آزماتا ہے؟میرے خیال سے قسمت کا تصور دل کو بہلانے سے وجود میں آیا ہے وگرنہ ہر چیز پاسیبیلیٹی اور پروبیبیلیٹی پہ چل رہی ہے۔
آدمی ممکنات سے انکار اور علم کی کمی کی وجہ سے زد میں آتا ہے وگرنہ دنیا میں سوائے خدا بننے کے ہر شے ممکن ہے۔یہ دونوں بھی قسمت ہی کی چھوٹی بہنیں ہے۔ ان میں آدمی کیا آزماتا ہے؟
اور نبی؟آدمی ممکنات سے انکار اور علم کی کمی کی وجہ سے زد میں آتا ہے وگرنہ دنیا میں سوائے خدا بننے کے ہر شے ممکن ہے۔
نبی بھی آدمی ہے اور اس کو بھی علم کی عطا رب کی طرف سے ہوتی ہے۔ نبی کے سارے فیصلے اس علم اور خدا کی منشاء کے محتاج ہوتے ہیں۔اور نبی؟
نبی بھی آدمی ہے اور اس کو بھی علم کی عطا رب کی طرف سے ہوتی ہے۔ نبی کے سارے فیصلے اس علم اور خدا کی منشاء کے محتاج ہوتے ہیں۔
بات بننے کی ہو رہی ہے۔ کیا خود نبی بنا جا سکتا ہے؟آدمی ممکنات سے انکار اور علم کی کمی کی وجہ سے زد میں آتا ہے وگرنہ دنیا میں سوائے خدا بننے کے ہر شے ممکن ہے۔
'خود' بننے کا دعویٰ تو میرے مراسلے میں کہیں بھی نہیں ہے۔بات بننے کی ہو رہی ہے۔ کیا خود نبی بنا جا سکتا ہے؟
آدمی ممکنات سے انکار اور علم کی کمی کی وجہ سے زد میں آتا ہے وگرنہ دنیا میں سوائے خدا بننے کے ہر شے ممکن ہے۔
اس جملے سے تو یہی محسوس ہواآدمی ممکنات سے انکار اور علم کی کمی کی وجہ سے زد میں آتا ہے وگرنہ دنیا میں سوائے خدا بننے کے ہر شے ممکن ہے۔
آپ نے ایسا اخذ کیا ہے، اس کے لیے تفصیلی بحث چاہیے جس کی یہ لڑی متحمل نہیں ہو سکتی۔اس جملے سے تو یہی محسوس ہوا
بالکل نہ یہ لڑی اور نہ یہ عاجز!اپ نے اہسا اخذ کیا ہے، اس کے لیے تفصیلی بحث چاہیے جس کی یہ لڑی متحمل نہیں ہو سکتی۔