قیصرانی نے کہا:تو جناب، جب ہر کہانی میں ایک ہی سٹوری چلتی ہے تو پھر پڑھنے کا کیا فائدہ محب؟ یہ تو وہی بات ہوئی کہ ۔۔۔۔اب کیا کہوں۔
بےبی ہاتھی
تیلے شاہ نے کہا:ارے یہ تو اپنی سارا ہے
چلو اچھا کیا یہاں پر آکر
ماوراء ویلڈن
آپ بھی بس۔۔۔۔۔ بھئی یہ دھاگہ “سارا“ ہے اور سارا کا سارا ہی سارا کا ہے آنے والا کون نہیںقیصرانی نے کہا:اپنی اپنی قسمت ہے، جو جس کو بلائے۔
میں تو ماوراء کو ہی بلاؤں گا، اور امیدقوی ہے کہ آتے ہیں وہ مجھے ڈانٹنا شروع کر دیں گی۔ تو آ بیل مجھے مار والے محاورے کو دیکھیں۔
اب ماوراء
بےبی ہاتھی
چلو ڈانٹ واپس آجکل تو ویسے بھی قیصرانی پر ترس سا آتا ہے اس کا مستقبل دیکھتے ہیں تو اپنا ماضی سامنے آ کھڑا ہوتا ہے۔محب علوی نے کہا:رضوان نہ ڈانٹو یار ، قیصرانی سے مجھے ہمدردی ہے کافی
نہ تو فرح جی آئی کل اور اوپر سے ماورا نے بھی سخت ڈانٹا ہے
آجکل قیصرانی بابا ہوش و خرد گنوا کر کسی اور ہی جہاں میں ہیں، اس لیے سارا کے دھاگے پر بھی کسی اور بلانے کی سوجھ رہی ہے۔
محب علوی نے کہا:پہلے تھیں مبتدی اور اب ہو گئی ہیں محسنہ
کیسا لگ رہا ہے محسنہ ہو کر ، ویسے کیا میری اور رضوان کی پرفارمنس اتنی بری ہے محفل پر کہ بار بار ماورا کو ہی پکارتی ہیں۔