سیدسجاداطهرموسوی
محفلین
یاد میری شمع بن کر اس کی بزمِ دل میں ہے
" ذکر میرا مجھ سے بہتر ہے کہ اس محفل میں ہے "
کیا کهنے صفی صاحب، وااااااااااااااه واه
بهت اچھی تضمین پیش کی ھے اب تک آپ نے
چھا گیا بھائی، بهت ھی عمده کلام ھے
یاد میری شمع بن کر اس کی بزمِ دل میں ہے
" ذکر میرا مجھ سے بہتر ہے کہ اس محفل میں ہے "
لاجواب .کسی کے رنگ میں ڈھلتے نہیں ہیں
ہم اپنی کیمیا رکھے ہوئے ہیں
ہمیں تفہیمِ دنیا کے معمے
خلا اندر خلا رکھے ہوئے ہیں
بہت شکریہ سجاد صاحب ۔۔ کرم نوازی ہے آپ کی ۔۔۔کیا کهنے صفی صاحب، وااااااااااااااه واه
بهت اچھی تضمین پیش کی ھے اب تک آپ نے
چھا گیا بھائی، بهت ھی عمده کلام ھے
بہت نوازش ۔۔ شکریہ آپ نے حوصلہ افزائی کی ۔۔۔۔۔اس لیے پھرتا ہوں میں رستے میں مانندِ غبار
جو مسافت میں مزہ ہے وہ کہاں منزل میں ہے
جان لی تیغِ تبسم سے کئی عشاق کی
قتل کرنے کا سلیقہ خوب تر قاتل میں ہے
کیا
کمال کر دیا جناب!!!!!!! بہت بہت داد قبول فرمائیے.
یاد میری شمع بن کر اس کی بزمِ دل میں ہے
" ذکر میرا مجھ سے بہتر ہے کہ اس محفل میں ہے "
غیر کا پہلو نشیں وہ خوش ادا محفل میں ہے
کچھ کمی تو ہے جو میرے عشقِ لا حاصل میں ہے
میری فظرت ہے سرِ تسلیم خم کرنے کی خو
ناز پرور تم بتا ئو کیا تمھارے دل میں ہے
اس لیے پھرتا ہوں میں رستے میں مانندِ غبار
جو مسافت میں مزہ ہے وہ کہاں منزل میں ہے
جان لی تیغِ تبسم سے کئی عشاق کی
قتل کرنے کا سلیقہ خوب تر قاتل میں ہے
کیا ہے لازم ہاتھ پھیلے بندہ پرور کے حضور
تم سخی ہو دیکھ لو خود کیا طلب سائل میں ہے
لا تعلق ہوں میں خود سے بے خبر دنیا سے ہوں
بس ترا دیدار میری حسرتِ کامل میں ہے
ایک نقطے میں سمٹتا حسن ایسے ہے صفی
دلکشی بے مثل دیکھی اس کے لب کے تل میں ہے
بہت نوازش نایاب بھائی ۔۔۔ آپ کی پسندیدگی کا بہت شکریہ ۔۔۔۔واہہہہہہہہہہہہہہ
کیا ہی خوبصورت رواں کلام
شعروں کا انتخاب مشکل ہوا مجھے ۔۔۔۔۔۔۔
بہت سی دعاؤں بھری داد محترم صفی حیدر بھائی آپ کے نام
ڈھیروں دعائیں
I will call you sister, because me too 20 years old young man, with 20 years of experienceبے حد شکریہ جناب! آپ ایسے سُخن شناس نہ ہوں تو سُخن ور اکیلا کیا کر لے گا؟
آپ کا اندازِ داد بہت بھایا!
سلامت رہئیے!
میں 20 سال کی ہُوں , آپ کی عمر کا اندازہ نہیں, آپ بیٹی یا بہنا جو بھی کہنا چاہیں , کہئیے!
شکریہ تابش بھائی ۔۔۔۔ تمام محفلین و منتظمین کو محفل کی گیارہویں سالگرہ مبارک ہو ۔۔۔
مرزا اسد اللہ خان غالب کی غزل کی زمین میں مصرع طرح پر ایک تخلیقی کاوش پیش کرنے کی جسارت کرتا ہوں ۔۔۔۔ عرض کیا ہے ۔۔۔
یاد میری شمع بن کر اس کی بزمِ دل میں ہے
" ذکر میرا مجھ سے بہتر ہے کہ اس محفل میں ہے "
غیر کا پہلو نشیں وہ خوش ادا محفل میں ہے
کچھ کمی تو ہے جو میرے عشقِ لا حاصل میں ہے
میری فظرت ہے سرِ تسلیم خم کرنے کی خو
ناز پرور تم بتا ئو کیا تمھارے دل میں ہے
اس لیے پھرتا ہوں میں رستے میں مانندِ غبار
جو مسافت میں مزہ ہے وہ کہاں منزل میں ہے
جان لی تیغِ تبسم سے کئی عشاق کی
قتل کرنے کا سلیقہ خوب تر قاتل میں ہے
کیا ہے لازم ہاتھ پھیلے بندہ پرور کے حضور
تم سخی ہو دیکھ لو خود کیا طلب سائل میں ہے
لا تعلق ہوں میں خود سے بے خبر دنیا سے ہوں
بس ترا دیدار میری حسرتِ کامل میں ہے
ایک نقطے میں سمٹتا حسن ایسے ہے صفی
دلکشی بے مثل دیکھی اس کے لب کے تل میں ہے
حضور! یعنی آپ عمر میں ہم سے دو سال چھوٹے ہیںI will call you sister, because me too 20 years old young man, with 20 years of experience
بہت خوب .اس لیے پھرتا ہوں میں رستے میں مانندِ غبار
جو مسافت میں مزہ ہے وہ کہاں منزل میں ہے
بہت شکریہ ۔۔۔۔۔بہت خوب .
جی جناب، صرف 2 سال چھوٹے ہیں، لیکن تجربہ میں ہم آپ سے 18 سال بڑے ہیںحضور! یعنی آپ عمر میں ہم سے دو سال چھوٹے ہیں
آپ کی کاوش ہر طرح سے قابلِ داد و تحسین ہے۔بہت شکریہ امجد علی بھائی ۔۔۔ آپ نے میری کاوش کو پسند کیا آپ کی نوازش ہے ۔۔۔