اب یوں تو نہ بھگوئیے۔۔۔تو گویا آپ جناب یہ چاہتے ہیں کہ صرف آپ ہی کی تحریروں کو پڑھا جائے؟
آپ کی تحریر لازمی ہونی چاہیے۔۔۔ وگرنہ ہم آپ کے بلاگ سے اٹھا لائیں گے۔زبردست خیال ہے. مجهے قارئین میں سب سے آگے موجود پائیں گے انشاءاللہ.
ابھی تک سب نے موضوع کی قید نہ لگانے ہی کی حمایت کی ہے۔ تاہم تحریر کی طوالت سے متعلق تجاویز وضع نہیں کرنے کی کوشش کی کسی نے بھی۔ اندازے سے تو قید مقرر نہیں کی جا سکتی کہ ہر شخص کا تحریر کو پرکھنے اور پڑھنے کا انداز مختلف ہوتا ہے۔مزاح ، سیاست ، آپ بیتی ، مذہبی ، موضوع خواہ کچھ بھی ہو تحریر مگر مختصر ہونی چاہیے
موضوعات ہلکے پھلکے ہوں تو بہتر رہے گا
نیرنگ آپ کی تحریر کا انتظار رہے گا
مقابلہ کروانے کا فی الوقت ہمارا ایسا کوئی ارادہ ہے نہیں۔ اس لئے کسی موضوع کی قید بھی نہیں لگا رہے۔ تاہم اگر احباب کی دلچسپی اس میں زیادہ ہوئی تو کسی خاص موضوع پر مقابلہ بھی کروا لیں گے۔ سب نئے آنے والے بھی محفل کا حصہ ہیں۔ یہاں نئے پرانے کی کچھ تخصیص نہیں۔میرا خیال یا ناقص رائے کہ نثر کا مقابلہ اعلانیہ ہوشاعری کی طرح۔۔ غزل اک بہترین صنف ہے۔ افسانہ بہتر رہے گا۔ کیونکہ جو شخص اک پہلوسے متاثر نہ کر پائے وہ زندگی کو کیا پیش کرے گا۔ افسانہ اس لئے کہا کہ لکھاری اپنا آغاز یہاں سے کرتا ہے۔ ناول رکھیں گے تو کوئی نہ مل پائے کیونکہ یہاں شاعر زیادہ ہیں۔ یہ ایک بہت اچھی تجویز ہے۔ سالگرہ کب ہے؟ کیا نئے انے والے بھی موقع پائیں گے؟
سر آپ کی تجاویز تمام صائب ہیں۔ خود ادب پارہ والی تجویز پہلے مراسلے میں ڈال رہا ہوں۔معروضات ۔۔۔ صنفِ نثر کوئی بھی ہو، موضوع کے حوالے سے دیکھ لیجئے کہ موجودہ خلفشار کے پیشِ نظر سیاسی منظرنامے سے گریز بہتر ہے۔ کوئی افسانہ ہو، کہانی ہو، انشائیہ ہو، فکاہیہ ہو، خط ہو، سرگزشت ہو، کچھ بھی ہو، مصنف جس میں سہولت سے لکھ سکے (کالم ؟؟)۔ بنیادی بات یہ رکھئے کہ تحریر بجائے خود ’’ادب پارہ‘‘ ہو۔
تازہ والی پابندی نہ لگائیں تو بہتر ہے۔ ضخامت کی کوئی نہ کوئی حد ضرور مقرر کر دیجئے گا۔ لنک والی تجویز بھی ٹھیک ہے اس سے جگہ کی بچت ہو جائے گی۔
گفتگو جاری ہے۔ یہیں سے کچھ منتظم چن کر کہتے ہیں کہ نیا مکالمہ شروع کر لیں۔ہم نے اسے متعلقہ زمرے میں منتقل کر دیا ہے۔ ہمارا خیال ہے کہ یہاں گفتگو جاری رہنی چاہیے ساتھ ہی دو تین احباب اس معاملے کو سنبھالنے اور انجام تک پہنچانے کا ذمہ لیں اور ذاتی مکالمے میں مشاورت کریں، نیز اس مکالمے میں ہمیں، نبیل بھائی اور وارث بھائی کو بھی شامل رکھیں۔
میرے خیال سے مقابلہ بہتر رہے گا اس کے لئے کسی اچھے موضوع کا انتخاب کیا جا سکتا ہے ۔مقابلہ کروانے کا فی الوقت ہمارا ایسا کوئی ارادہ ہے نہیں۔ اس لئے کسی موضوع کی قید بھی نہیں لگا رہے۔ تاہم اگر احباب کی دلچسپی اس میں زیادہ ہوئی تو کسی خاص موضوع پر مقابلہ بھی کروا لیں گے۔ سب نئے آنے والے بھی محفل کا حصہ ہیں۔ یہاں نئے پرانے کی کچھ تخصیص نہیں۔
پہلے مراسلے میں شامل کر دیا ہے۔۔۔بہت اچھا خیال ہے نین بھائی۔ میرے خیال میں تو شاعروں اور عروضیوں کا دل جلانے کے لئے صنف میں نثری نظم کا انتخاب کرنا چاہیے۔
یعنی کہ انعام میرا ہوا ۔۔۔ ہاہایہاں مجھے ٹیگ کرنے کا مقصد۔۔ کیا جج کے طور پر میری خدمات چاہییں؟
لیکن یہ خیال رکھا جائے کہ جس کی تحریر مجھے سمجھ آئے گی انعام صرف اسی کو ملے گا
آپ تو حصہ ہی نہیں لے رہے تھے حضور۔۔۔میرے خیال سے مقابلہ بہتر رہے گا اس کے لئے کسی اچھے موضوع کا انتخاب کیا جا سکتا ہے ۔
یہ تو سچ ہے کہ میں حصہ نہیں لے رہا لیکن کیا کریں محفل ایسی چیز ہے کہ پیچھا نہیں چھوٹتا ۔۔۔۔۔۔آپ تو حصہ ہی نہیں لے رہے تھے حضور۔۔۔
کچھ تحریر لکھ کر حصہ ڈالیے گا۔ لکھنے کو تو انٹرنیٹ کی دستیابی ضروری نہیں۔یہ تو سچ ہے کہ میں حصہ نہیں لے رہا لیکن کیا کریں محفل ایسی چیز ہے کہ پیچھا نہیں چھوٹتا ۔۔۔ ۔۔۔
دراصل ان دنوں میں نے خود کو ذرا انٹرنیٹ سے دور ہی رکھنے کا سوچا ہے ۔اسی لئے روم سے کنکشن بھی ختم کرا دیا بس لائبریری آتا ہوں تو میل وغیرہ چیک کر لیتا ہوں ۔ان دنوں کئی کام ایک ساتھ چل رہے ایم فل وغیرہ میں ٹسٹ، کمپٹیشن کی تیاری اور۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
تب تو ہم ضرور لکھیں گے۔ اچھا یوں کرتے ہیں اول انعام ناعمہ عزیز بٹیا کا اور دوسرا انعام ہمارا۔ ٹھیک؟
ایک طرف سب کہتے ہیں موضوع کی قید نہ ہو۔ صنف کی قید نہ ہو۔ دوسری طرف مقابلہ۔ مجھے کوئی خود ہی سمجھائے کہ فکاہیہ و سنجیدہ و معاشرتی تحاریر کے درمیان مقابلے کی کیا فضا ہوگی۔ دانستہ مذہب و سیاست کا ذکر نہیں کہ احباب کے ذہن سے محو رہے۔ خیر۔۔۔نین بھائی ،، کچھ احباب مقابلہ کی فرمائش کر رہے ہیں ، اور یقیناً مدعا جیت نہیں بلکہ مصنف و قاری میں اشتیاق بڑھانا ہے ، اب یہاں میری تجویز یہ ہے کہ مقابلہ صرف دلچسپی کی بنیاد پر رکھا جائے (حتمی فیصلے کے واسطے محفلین کے ووٹ لے لینا بھی بہتر رہے گا!) اور کسی اور تکنیکی نقطہ کو نظر انداز کر دیا جائے۔ کیوں کہ زیادہ پوسٹ مارٹم سے مزہ کرکرا ہو جائے گا!
اور باقی رہی بات مسودہ کے طول کی تو وہ بس عاجزانہ گزارش کر دیتے ہیں کہ لچک کا خیال رکھا جائے اور یوں دلچسپی پر مقابلہ بھی اس میں مددگار ثابت ہو گا کہ ہم سب جانتے ہیں طول میں مزہ برقرار رکھنا ایسا آسان نہیں۔
میں اس الجھن سے بخوبی آگاہ ہوں ذاتی طور میں مقابلہ کے حق میں نہیں وہ تو بس دوستوں کی فرمائش پر ایک تجویز رکھی ، بات وہی اپنی اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد والی بن جاتی ہے !! ۔۔۔۔ کیونکہ ناول ، کہانی ، افسانے ، انشائیہ وغیرہ کا تقابل منطقی نہیں !!ایک طرف سب کہتے ہیں موضوع کی قید نہ ہو۔ صنف کی قید نہ ہو۔ دوسری طرف مقابلہ۔ مجھے کوئی خود ہی سمجھائے کہ فکاہیہ و سنجیدہ و معاشرتی تحاریر کے درمیان مقابلے کی کیا فضا ہوگی۔ دانستہ مذہب و سیاست کا ذکر نہیں کہ احباب کے ذہن سے محو رہے۔ خیر۔۔۔
بہت ہی اعلی ۔۔ خوش ہوں آپ کس شفقت سے بات کر رہے ہیں۔۔۔ اچھا ہے آپ کا طر زِ تخاطببٹیا، ٹیم بنانا کون سا مشکل کام ہے؟ بس ذہن میں کوئی ایسا منصوبہ ہو جس میں چند یا اکثر محفلین کی دلچسپی کا سامان موجود ہو تو اس کو ایک علیحدہ لڑی میں بیان کریں، پھر اس کے لیے جو افرادی قوت یا تکنیکی تعاون درکار ہو گا، "کارواں بنتا گیا۔۔۔ " کے مصداق اس کا سامان از خود ہو جائے گا۔ اور اگر کسی باعث منصوبہ انجام نہ بھی پا سکے تو بھی پریشانی کی کوئی بات نہیں، احباب کی آرا تو بہر حال جمع ہوں گی۔ اگر آپ کی دلچسپیاں ادب تک محدود ہیں تو یوں ہی سہی ورنہ عمومی معاملات پر بھی منصوبے پیش کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔ سالگرہ کے جشن کی رونق تو محفلین کے دم سے ہی ہوتی ہے۔
بہت اچھا خیال ہے نین بھائی۔ میرے خیال میں تو شاعروں اور عروضیوں کا دل جلانے کے لئے صنف میں نثری نظم کا انتخاب کرنا چاہیے۔